ٹیکنالوجی کو اپنے اْوپر حاوی نہ ہونے دیں۔پاپائے اعظم لیو چہاردہم

مورخہ 30اکتوبر2025کوپاپائے اعظم لیو چہار دہم نے ”عالمی تعلیمی جوبلی“ کے موقع پر پال ششم ہال میں طلبہ سے خصوصی ملاقات کی اور اپنے خطاب کے دوران  طالب علموں سے کہا کہ وہ تعلیم کے ذریعے ایک بہتر معاشرہ تعمیر کرنے کے لیے کوشش کریں۔ کیونکہ تعلیم دنیا کو بدلنے کے لئے سب سے خوبصورت اور طاقتور ذرائع میں سے ایک ہے۔
انہوں نے نو منتخب نوجوان مقدس، پیئر جارجیو فراساتی کی مثال دیتے ہوئے اْن کے قول ”ایمان کے بغیر جینا، جینا نہیں بلکہ صرف گزر بسر کرنا ہے”کا حوالہ دیا اور طلبہ کو نصیحت کی کہ زندگی کو مکمل طور پر جینے کا حوصلہ رکھو۔
پوپ لیو نے نوجوانوں کو تنبیہ کی کہ وہ وقتی فیشن، دکھاوے یا عارضی خوشیوں پر قناعت نہ کریں بلکہ کسی اعلیٰ مقصد کی جستجوکریں۔انہوں نے طلبہ کو دعوت دی کہ وہ سچائی اور امن کی گواہی دینے کے لیے نئی تعلیمی جدوجہدکا آغاز کریں، اور اس مشن میں اپنے دوستوں کو بھی شامل کریں۔
انہوں نے تعلیم کو ستاروں کی مانند قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب کئی ستارے مل کر نقشہ بناتے ہیں تو راہنمائی کا ذریعہ بنتے ہیں۔ اسی طرح ہم سب مل کر ایسی تعلیمی کہکشائیں تشکیل دے سکتے ہیں جو مستقبل کا راستہ روشن کریں۔پوپ لیو نے کہا کہ جیسے قدیم زمانے میں ملاح، کسان اور مجوسی ستاروں سے رہنمائی لیتے تھے، ویسے ہی آج کے دور میں والدین، اْساتذہ، کاہن اور دوست ہماری زندگی کے رہنما ہیں۔اکیلے ہم صرف ستارے ہیں، لیکن اکٹھے ہو کر ہم ایک کہکشاں بنتے ہیں۔
پاپائے اعظم نے طلبہ کو نصیحت کی کہ موبائل کی اسکرین میں دیکھنے کے بجائے آسمان کی طرف دیکھو، بلندیوں کی طرف دیکھو۔انہوں نے چیلنج کے طور پرڈیجیٹل تعلیم کا ذکر کیا، اور خبردار کرتے ہوئے کہا کہ“ہم ایک ڈیجیٹل دنیا میں رہتے ہیں، لیکن ہمیں ٹیکنالوجی کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دینا چاہیے۔ ٹیکنالوجی تمہاری کہانی نہ لکھے، بلکہ تم اس کے خالق بنو۔انہوں نے مصنوعی ذہانت (AI) کے بارے میں کہا کہ اگرچہ یہ ”ذہین“ہے، مگر ضروری ہے کہ انسان اسے انسانی اخلاقیات کے تابع رکھے۔
پوپ لیو نے مقدس کارلو ایکوٹس کی مثال دی، جو ٹیکنالوجی کے دور میں پاکیزہ زندگی کی علامت بنے۔انہوں نے امن کی تعلیم پر زور دیا، جو کہ نئے عالمی تعلیمی معاہدے کا مرکز ہے۔مزید کہا کہ ہم جنگ، نفرت اور تقسیم سے خطرے میں پڑے مستقبل کو بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن اس کے لیے ہمیں دلوں کو غیر مسلح کرنا ہوگا۔امن کی تعلیم صرف ہتھیار خاموش کرنے کا نام نہیں بلکہ دلوں کو نفرت اور تلخی سے پاک کرنے کا عمل ہے۔
اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے پوپ لیو چہار دہم نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ اپنی روزمرہ زندگی میں امن کے پیامبربنیں اورٹوٹتے ہوئے ستاروں کے پیچھے نہ بھاگیں، بلکہ اْس سے بھی اونچا دیکھیں یعنی یسوع مسیح کی طرف، جو زندگی کی راہوں پر ہمیشہ رہنمائی کرتا ہے۔