بصیرتی رابطہ(Virtual connection) انسانی تعلقات کا متبادل نہیں۔پاپائے اعظم لیو چہاردہم
مورخہ 26نومبر2025کوپاپا ئے اعظم لیو چہاردہم نے یونین آف سپیریئرز جنرل سے تعلق رکھنے والے تقریباً 160 مرد و خواتین راہبات سے ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ ٹیکنالوجی کے ”غیر معمولی مواقع“ سے ضرور فائدہ اْٹھایا جائے لیکن یہ انسانی رفاقت اور باہمی تعلقات کی قیمت پر نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا ”مقدس زندگی بسر کرنے والوں کے لیے بھی ایک چیلنج بن گئی ہے۔“اپنے پیغام میں پوپ لیو نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی پیش کردہ غیر معمولی سہولتوں کو نظرانداز کرنا دانشمندی نہیں۔ یہ ہمیں دْور دراز لوگوں تک پہنچنے اور اُن تک رسائی کا موقع دیتی ہے، حتیٰ کہ اُن تک بھی جو عام حالات میں ہماری کمیونٹیز کے قریب نہیں آ پاتے۔انہوں نے خود بھی اسی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جب انہوں نے ویٹیکن سے لائیو اسٹریمنگ کے ذریعے امریکہ کے شہر انڈیاناپولس میں نیشنل کیتھولک یوتھ کانفرنس میں شریک 16,000 نوجوانوں سے خطاب کیا۔
تاہم، پوپ نے خبردار کیا کہ ایسی ڈیجیٹل مصروفیت ہماری تعلقات سازی کے طریقوں کو طاقتور انداز میں متاثر کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک حقیقی خطرہ یہ ہے کہ ہم حقیقی انسانی رفاقت کو محض بصیرتی رابطہ سے بدل دیں جبکہ اصل ضرورت موجودگی، صبر سے سننے اور جذبات و خیالات کی گہری شراکت کی ہے۔پوپ لیو نے زور دیا کہ اصل ضرور تب برادری کے طور پر، بھائیوں کی طرح ”ایک ساتھ چلنے“ کی ہے۔
انہوں نے پوپ فرانسس کے انسائیکلیکل Fratelli tutti کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انسانیت کو ”ایسے ’ہم‘ کی ضرورت ہے جو انفرادی ’میں‘ سے زیادہ مضبوط ہو“، اور ”ایک ساتھ جینے کے بھید“ کو پہچانے اور دوسروں تک پہنچائے۔انہوں نے واضح کیا کہ سب سے اہم تعلق ”خدا کے ساتھ ہمارا تعلق“ ہے۔اسی لیے دْعا ہر مقدس شخص کی زندگی کا بنیادی ستون ہے۔وہ مقدس مقام جہاں دل خدا کے لیے کھلتا ہے، اور اعتماد سے مانگنا اور قبول کرنا سیکھتا ہے۔
پوپ لیو چہار دہم نے کہا کہ دْعا میں ہم یہ گواہی دیتے ہیں کہ ہم اصل میں کیا ہیں۔ ہر چیز کے محتاج، اپنے مہربان اور محافظ خالق کے ہاتھوں میں سپرد کردہ مخلوق۔آخر میں پاپائے اعظم لیو نے ڈیجیٹل سہولتوں اور انسانی رفاقت کے بیچ توازن کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں خدا اور ایک دوسرے کے ساتھ رشتہ مضبوط رکھتے ہوئے، اُن نئے تحائف کو بھی بروئے کار لانا چاہیے جو خدا ہمارے سپرد کرتا ہے۔