گٹّاا لائچی والا
انسانی ذہن خیالات اور یادوں کی آماج گاہ ہے۔ خیالات خوش کُن بھی ہوتے ہیں اور اندوہناک بھی، یادیں سہانی بھی ہوتی ہیں اور غمناک بھی۔ البتہ بچپن کا زمانہ چونکہ بے فکری و بادشاہی کا ہوتا ہے، اس میں انسان ابھی رنج و الم سے متعارف نہیں ہوا ہوتا، اس لیے بچپن کی یادیں عام طور پر سہانی ہی ہوتی ہیں۔ چنانچہ اکثر لوگ اپنے بچپن کو یاد کرکے آہیں بھرتے ہیں اور اس دور میں واپس جانے کی خواہش کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
ایک اہم اور مزیدارچیز بچپن کے زمانے میں ملا کرتی تھی جسے پنجاب میں ’’گٹّا لائچی والا“ کہتے ہیں۔ لکڑی کے لمبے اور چمکتے ہوئے ڈنڈے کے اوپر چیونگم کی طرح گندھا ہوا آٹے نما رنگ برنگا تیز میٹھا قوام منڈھا ہوتا تھا۔ بیچنے والا انگلیوں سے اس قوام کی لٹیں کھینچ کھینچ کر بچوں کو طرح طرح کی چڑیاں طوطے، گڑیاں، سائیکلیں اور خدا جانے کیا کیا کھلونے بنا کر ایک تیلی میں لگا کر دے دیتا تھا۔ کچھ بچے فرمائش کر کے اس سے کلائی پر باندھنے والی گھڑی بھی بنواتے تھے اور پھر بار بار اس میں ٹائم دیکھتے تھے۔ کھٹے میٹھے ذائقے والے ان خوشبودارکھلونوں کو بچے تھوڑی ہی دیر میں کھا پی کر برابر کر دیتے تھے۔