کنچے
کنچے، بنٹے اور گولیاں بھی کہلاتے تھے۔ یہ شیشے سے بنی سخت، چھوٹی سی گول اور خوب صورت رنگ برنگی گولیاں ہوا کرتی تھیں۔ اس کھیل کے لیے کچھ گولیاں اور زمین پر ایک چھوٹا سا ہول درکار ہوتا تھا۔ یہ کھیل اس طرح سے کھیلا جاتا تھا کہ کھلاڑی سب سے پہلے گولیوں کو زمین پر بکھیر دیتا تھا اور پھر باری باری زمین پر انگوٹھا رکھ کر کچھ فاصلے پر پڑی دوسری گولی پر نظریں مرتکز کرتے ہوئے، نشانہ لیتا تھا اور پھر اپنی درمیانی انگلی اور دوسرے ہاتھ کی کی انگلی کی مدد سے اسے یوں ضرب لگاتا تھا کہ وہ گولی زمین پر کیے گئے سوراخ میں چلی جائے۔ یوں وہ کھلاڑی گولیاں سمیٹتا جاتا تھا۔ دیگر کھیلوں کی طرح یہ کھیل بھی دو سے زائد کھلاڑیوں کے درمیان کھیلا جاتا تھا۔
ہم لوگ جو کھیل بچپن میں کھیلتے تھے وہ آج کہیں نظر نہیں آتے۔ گلی ڈنڈا، سٹاپو، پٹھو گرم اور برف پانی کی جگہ اب پب جی، پوکے مان گو، فورٹ نائٹ اور کینڈی کرش لے چکے ہیں۔
بچے بستر سے باہر نہیں نکلتے، ہم گلی سے گھر واپس نہیں آتے تھے۔ زندگی بدلی، وقت بدل رہا ہے اور کھیل بدل چکے ہیں۔ لیکن ضروری ہے کہ ہم ان قدیم کھیلوں سے اپنے بچوں کو آشنا رکھیں۔تاکہ وہ بھی محظ ویڈیو گیمز ہی نہ کھیلیں بلکہ کھیل کی اصل سرگرمی کو جانیں۔ شہروں میں دم توڑتا یہ کھیل دیہی علاقوں میں آج بھی زندہ ہے۔