برننگ مین
دنیا بھر میں مختلف ثقافتوں کے لوگ اپنی روایات اور فنون کو منانے کے لیے میلے اور تہوار منعقد کرتے ہیں۔ کچھ تہوار مذہبی پس منظر رکھتے ہیں اور کچھ سماجی و ثقافتی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ انہی میں سے ایک منفرد اور حیرت انگیز تہوار ہے ”برننگ مین“ (Burning Man)، جو ہر سال امریکہ کی ریاست نیواڈا کے صحرا میں منعقد کیا جاتا ہے۔ یہ ایک عام میلہ نہیں بلکہ ایک ایسی تخلیقی اور فنکارانہ دنیا ہے جہاں لوگ چند دنوں کے لیے اپنی روزمرہ زندگی سے نکل کر ایک نئی طرزِ زندگی اختیار کرتے ہیں۔
برننگ مین ایک سالانہ اجتماع ہے جو امریکہ کے بلیک راک ڈیزرٹ میں اگست کے آخر سے ستمبر کے آغاز تک منعقد کیا جاتا ہے۔ اس میں ہزاروں لوگ دنیا کے مختلف حصوں سے شرکت کے لیے آتے ہیں۔ اس میلے کی سب سے بڑی علامت ایک دیوہیکل لکڑی کا مجسمہ ہے جسے تقریب کے اختتام پر آگ لگا کر جلا دیا جاتا ہے، اسی وجہ سے اسے”برننگ مین“ کہا جاتا ہے۔
برننگ مین کا آغاز 1986 میں ہوا جب سان فرانسسکو کے ایک ساحل پر چند دوستوں نے ایک لکڑی کا چھوٹا سا مجسمہ جلا کر آزادی اور فن کے اظہار کا جشن منایا۔ یہ خیال مقبول ہوا اور ہر سال زیادہ لوگ اس میں شامل ہوتے گئے۔ بعد میں یہ اجتماع صحرا میں منتقل کر دیا گیا تاکہ زیادہ بڑے پیمانے پر اور بغیر کسی رکاوٹ کے منایا جا سکے۔ آج یہ تقریب دنیا کے مشہور ترین ثقافتی میلوں میں شمار ہوتی ہے۔
برننگ مین کی چند نمایاں خصوصیات اسے دنیا کے دیگر میلوں سے منفرد بناتی ہیں:
آرٹ اور تخلیق:
یہاں لوگ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو مختلف صورتوں میں پیش کرتے ہیں۔ کوئی دیو ہیکل مجسمے بناتا ہے، کوئی روشنیوں سے کھیلتا ہے اور کوئی موسیقی یا رقص کے ذریعے فن پیش کرتا ہے۔
عارضی شہر:
یہ میلہ صحرا کے وسط میں ایک عارضی شہر ”بلیک راک سٹی“ کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ چند دنوں کے لیے یہ شہر ہزاروں لوگوں کا گھر بن جاتا ہے، جہاں سڑکیں، خیمے، آرٹ گیلریز اور پرفارمنس اسٹیجز ہوتے ہیں۔
شراکت اور تحفہ دینا:
یہاں خرید و فروخت نہیں ہوتی۔ ہر کوئی اپنی چیزیں دوسروں کے ساتھ بانٹتا ہے۔ یہ ”گِفٹنگ کلچر“ اس میلے کی انوکھی روایت ہے۔
جلانا:
تقریب کے آخری دن لکڑی سے بنا ہوا عظیم مجسمہ جلایا جاتا ہے۔ یہ علامت ہے پرانی چیزوں کو چھوڑ کر نئی شروعات کرنے کی۔ اس منظر کو دیکھنے کے لیے ہزاروں لوگ جمع ہوتے ہیں۔
برننگ مین صرف ایک جشن نہیں بلکہ ایک نظریہ بھی ہے۔ اس کے دس اصول ہیں جن میں خود انحصاری، شمولیت، فنکارانہ آزادی، کمیونٹی اسپرٹ اور ماحول کی حفاظت شامل ہیں۔ شرکاء کو سکھایا جاتا ہے کہ وہ اپنی تخلیق کو کھل کر ظاہر کریں لیکن ساتھ ہی ماحول کو صاف رکھیں اور واپسی پر صحرا کو اسی حالت میں چھوڑیں جس میں وہ ملا تھا۔برننگ مین ایک ایسا اجتماع ہے جو دنیا بھر کے فنکاروں، تخلیق کاروں اور مہم جو لوگوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ یہ میلہ صرف ایک جشن نہیں بلکہ ایک تجربہ ہے جو شرکاء کو اپنی روزمرہ زندگی سے ہٹا کر ایک ایسی دنیا میں لے جاتا ہے جہاں وہ اپنے خوابوں، خیالات اور فن کو حقیقت میں ڈھال سکتے ہیں۔یہ تہوار آزادی، محبت، تخلیق اور کمیونٹی کے پیغام کو اجاگر کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج برننگ مین صرف ایک امریکی تہوار نہیں رہا بلکہ دنیا بھر کے فنون اور ثقافت کے دلدادہ افراد کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم بن گیا ہے۔
برننگ مین محض ایک میلہ نہیں بلکہ ایک ایسی تحریک ہے جو انسان کو یاد دلاتی ہے کہ تخلیق، اظہارِ رائے اور کمیونٹی کی طاقت زندگی کو کتنا حسین بنا سکتی ہے۔ یہ چند دن کا تجربہ لوگوں کے دل و دماغ پر ایسا اثر چھوڑتا ہے جو برسوں قائم رہتا ہے۔
Daily Program
