گیدڑ سنگھی
”تیرے پاس کون سی گیدڑ سنگھی ہے“یہ بات توآپ نے بہت سنی ہوگی۔
یہ گیدڑ سنگھی آخر ہے کیا چیز او ر کیا اس سے انسان امیر ہو جاتا ہے یا نہیں یاپھر یہ سب محض مفروضات ہیں۔
سب سے پہلے ہم یہ جان لیتے یہ گیدڑ سنگھی سینکڑوں میں سے کسی ایک گیدڑ کے سر پر موجود ہو تی ہے جو کئی بار تو خود ہی کچھ وقت کے بعد گیدڑ کے سر پر سے گر جاتی ہے یا تو پھر ڈاکٹرز حضرات اسے آپریشن کر کے نکال دیتے ہیں۔ دراصل یہ ایک بیکٹیریا ہوتا ہے یعنی کہ ایک جراثیم ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ گیڈر سنگھی کی 10 قسمیں ہیں کوئی دولت تو کوئی عزت و شہرت پانے کیلئے ہوتی ہیں۔(یہ حقیقت ہے یا نہیں کوئی بھی نہیں جانتا)
ایک سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا یہ بچے بھی دیتی ہے تو جی ہاں یہ بالکل بڑی بھی ہوتی ہے اور بچے بھی دیتی ہے اس میں نر اور مادہ بھی ہوتا ہے۔یہ سندور، الائچی اور لونگ کھاتی ہے۔اس کے بارے میں کئی باتیں مشہور ہیں لیکن یہ حقیقت ہے اور سندور اس لیے کھلایا جاتا ہے کیونکہ سندور ایک ایسی چیز ہے جس سے چیز خراب نہیں ہوتی اور نہ ہی گلتی سڑتی ہے۔
گیدڑ سنگھی کے بال ہوتے ہیں جو باقاعدہ بڑھتے ہیں اور انکی خاص طریقے سے تراش خراش بھی کی جاتی ہے۔