گرگٹ نسل کے چھوٹے ترین رینگنے والے جانور کی دریافت
گرگٹ نسل کے چھوٹے ترین رینگنے والے جانور کی دریافت جرمن اور مڈغاسکری محققین کے کھوج کا نتیجہ ہے۔ یہ لمبائی میں بمشکل نصف انچ سے معمولی سا بڑا یا ساڑھے تیرہ ملی میٹر ہے۔
گرگٹ نسل کے اس انتہائی چھوٹی جسامت رکھنے والے گرگٹ کا نام 'بروکیسیا نانا‘ تجویز کیا گیا ہے۔ اس سے مراد نینو گرگٹ (کیمیلیون) ہے۔ نینو سے مراد بہت ہی چھوٹا لیا جاتا ہے۔ نینو کیمیلیون انسانی انگلی کے بالائی سر ے پر سما سکتا ہے۔
نینو گرگٹ کا نَر اپنی مادہ سے تھوڑا سا بڑا ہوتا ہے۔ اس جانور کو دیکھنے کے لیے زمین پر گھٹنے لگانے پڑتے ہیں کیونکہ ان کی رنگت پودوں یا زمینی گھاس جیسی نظر آنے کے باعث انہیں دیکھنا مشکل کام ہے۔ جرمن ماہر ہوامیات کا کہنا ہے کہ ان کی رفتار بھی بہت سست ہوتی ہے۔ سن 2012 میں جب نینو گرگٹ کے جوڑے کو ڈھونڈا گیا تھا، اس وقت مادہ کے پیٹ میں بہت سے انڈے تھے۔
مڈغاسکر ایک بڑا جزیرہ ہے اور اس کے جنگلات مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ جرمن شہر ہیمبرگ کے مرکز برائے نیچرل ہسٹری سے منسلک ارتقائی حیاتیات کے ماہر اولیور ہاولٹشیک کا کہنا ہے کہ نینو گرگٹ کی نشو و نما اور اس کی نسل کی افزائش کا اصل علاقہ مڈغاسکر کے جنگلات ہیں لیکن ان میں مسلسل کمی رونما ہو رہی ہے اور بدقسمتی سے یہی اس جانور کی بقا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔