ڈورین فروٹ
ڈورین فروٹ دنیا کا وہ منفرد پھل ہے۔ جسے پسند کرنے والوں کے لیے اس سے بہتر کچھ نہیں مگر اس کی بو بیشتر افراد کے لیے ناقابل برداشت ہوتی ہے۔ یہ جنوب مشرقی ایشیا میں بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ ایسا کہا جاتا ہے کہ اس پھل کی بو ایسی ہوتی ہے کہ بیشتر افراد اسے سونگھ کر قے کرنے پر مجبور ہو جائیں۔
اس پھل کی بو کا موازنہ گٹر، گلے سڑے گوشت اور بدبو دار جرابوں سے کیا جاتا ہے۔ درحقیقت یہ بو اتنی تیز ہوتی ہے کہ کچھ ممالک میں عوامی
مقامات اور پبلک ٹرانسپورٹ پر اسے لے جانے کی اجازت ہی نہیں۔ مگر جو افراد اس پھل کو پسند کرتے ہیں ان کو یہ بو بہت اچھی محسوس ہوتی ہے اور ان کے خیال میں اس پھل سے بہتر دنیا میں کچھ نہیں۔ جنوب مشرقی ایشیا میں اسے پھلوں کا بادشاہ بھی تصور کیا جاتا ہے اور اس کا ذائقہ بھی بہت منفرد ہے۔ درحقیقت یہ پھل متعدد ذائقوں میں دستیاب ہوتا ہے جن میں میٹھا، الکحل، تلخ، فلاور اور numb (سن کر دینے والا) قابل ذکر ذائقے ہیں۔ numb ذائقے والا حقیقی معنوں میں منہ کو سن کر دیتا ہے۔ جہاں تک اس کی بو کا تعلق ہے اس کے حوالے سے سائنس نے وضاحت بھی کر دی ہے۔
2017
میں سنگاپور میں ہونے والی ایک تحقیق میں اس پھل کے جینوم کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ محققین نے اس پھل کی بو کا باعث بننے والے جینز کو دریافت کیا جو سلفر مرکبات خارج کرتے تھے او ریہ جینز پھل پکنے پر بہت زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں۔ تو جب سلفر مرکبات خارج ہوتے ہیں تو اس کی بو کچھ افراد کو سڑے ہوئے پیاز یا گندے انڈوں کی طرح محسوس ہوتی ہے۔ زیادہ تر پودوں میں اس طرح کے جینز کی تعداد ایک یا دو تک محدود ہوتی ہے مگر ڈورین فروٹ میں یہ بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اس پھل کی بو واقعی لوگوں کو خوفزدہ کر دینے والی ہوتی ہے۔
آسٹریلیا میں کم از کم 2 یونیورسٹیوں کو اس پھل کی بو کی وجہ سے خالی کرانا پڑا تھا۔ اسی طرح کا ایک واقعہ 2020 میں ایک جرمن پوسٹ آفس میں بھی پیش آیا جسے ایک پراسرار بدبو دار پارسل کی وجہ سے خالی کرایا گیا۔اس بدبودارپارسل کی وجہ سے پوسٹ آفس میں کام کرنے والے 12 افراد کو طبی امداد دی گئی جبکہ 6 کو احتیاطاً ہسپتال لے جایا گیا۔ اس پارسل میں 4 تھائی ڈورین تھے جسے بعد ازاں منزل تک بھی پہنچایا گیا۔
انڈونیشیا میں ایک جہاز کو مسافروں کی شکایت پر گراؤنڈ کرنا پڑا کیونکہ جہاز میں بڑی تعداد میں ڈورین لے کر جائے جا رہے تھے۔ اس پھل کی مجموعی طور پر 30 سے زیادہ اقسام ہیں مگر کھانے کے قابل صرف 11 ہوتی ہیں۔ اور ہاں دنیا کے مہنگے ترین پھل کا گنیز ورلڈ ریکارڈ بھی اسی پھل کی ایک قسم کے نام ہے۔ 2019 میں تھائی لینڈ میں ایک نیلامی کے دوران اس پھل کی ایک قسم 48 ہزار ڈالرز میں فروخت ہوئی تھی اور یہ ریکارڈ ابھی تک اسی کے نام ہے۔