پودے آپ کے گھر کی ہوا کو صاف رکھتے ہیں۔

درخت اور پودے خدا تعالٰی کی بے شمار نعمتوں میں سے زندگی کے لیے ایک اہم نعمت ہیں۔ اکثر لوگوں کو ہرے بھرے پودوں سے گھر کی سجاوٹ کرنا اچھا لگتا ہے۔پودے ماحول کو خوشگوار بنانے کے ساتھ ساتھ گھروں کی خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔پودے گھروں کو خوش نما بناتے ہیں لیکن ان میں کئی پودے ایسے بھی ہوتے ہیں، جو لوگوں کو صحت مند رکھنے کے ساتھ ساتھ گھروں کو گرمی سردی اور آلودگی سے بھی بچاتے ہیں۔  اپنے گھروں میں پودے لگانے سے قبل یہ جان لیں کہ ہریالی فائدہ مند ہوتی ہے، لیکن خوب سوچ سمجھ کر اور مشاورت سے پودے لینے چاہییں۔ ہم آپ کوچندایسے خاص پودوں کے بارے میں بتاتے ہیں جو آپ کے گھر کو خوبصورت اور صحت بخش بنانے کے ساتھ ساتھ ماحول کو بہتر بنانے میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔
۱۔ایلوویرا (Aloe Vera) 
پودوں میں سب سے معروف اور مفید پودا ایلوویرا ہے جس کومقامی زبان میں گھیکوار یا کوار گندل کہتے ہیں۔ ایلوویرا کا پودا فضا کو جراثیموں سے پاک بنا کر اس کو صاف کرتا ہے اور کمرے کے درجہ حرارت کو بھی معتدل رکھتا ہے، رات بھر آکسیجن بھی خارج کرتا ہے۔ ایلوویرا کے پودے سے کریم، جیل اور مرہم وغیر بھی بنتے ہیں۔ اگر اس کی اچھی دیکھ بھال کی جائے تو یہ پودا سو سال تک بڑھتا رہتا ہے۔
۲۔ویپنگ فگ(Weeping Fig)
موسم کی شدت کو کم کر کے فضا کو خوشگوار بناتا ہے۔ یہ پودا ایسی آلودگی سے نمٹتا ہے جو کار پینٹنگ اور فرنیچر سے خارج ہوتی ہے۔
۳۔آریکا پام  ((Areca Palm
یہ ماحول کو صاف کرتا ہے اور اپنی خصوصیات کی بنا پر سانس کے مریضوں کے لیے بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ افراد جو دائمی نزلہ زکام کا شکار رہتے ہیں، ان کے لیے یہ دوست پودے کا کردار ادا کرتا ہے۔
۴۔اسپائیڈر پلانٹ۔ (Spider Plant) 
اسپائیڈر پلانٹ ایک ایساپوداہے، جس کے بارے میں کہا جا تا ہے کہ یہ پودا دو سے تین دن کے اندر۰۹ فیصد تک فضا میں موجود ٹاکسن کو ختم کر کے اسے صاف ستھرا بنا دیتا ہے۔ یہ خاص طور پر ڈسٹ الرجی کے مریضوں کے لیے بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ افراد جو دائمی نزلہ زکام کے شکار رہتے ہیں یہ ان کے لیے فرینڈلی پلانٹ ہے۔
۵۔ڈوارف ڈیٹ پام۔ (Dwarf Date Palm)
ڈارف ڈیٹ پام نامی پودا آلودگی کا خاتمہ کر کے گھر کو خوشگوار کرتا ہے۔ یہ بالخصوص کیمیائی مرکب زائلین کا خاتمہ کرتا ہے جو کہ ہائیڈروکاربن کی ہی ایک قسم ہے۔ اس پودے کی خاص بات یہ ہے کہ اس کی عمر طویل ہوتی ہے۔

۶۔بے بی ربڑ پلانٹ۔ (Baby Rubber Plant) 
بے بی ربڑ پلانٹ کا پودا گھر کی موسمی شدت کم کرنے اور کمروں کوٹھنڈا رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ پودا ہوا کو صاف کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسے گھر میں لگائے جانے والے مشہور پودوں میں سے ایک سمجھا جا تا ہے۔آپ سردیاں گزرتے ہی موسم بہار میں ان پودوں کو گھر لائیں اور ان کی افزائش کو یقینی بنائیں تاکہ اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی کوصحت مند اور خوشگوار بنا سکیں۔
 یاد رکھیں کہ انڈور پودوں کے لیے جگہ کا انتخاب بھی بے حد ضروری ہے۔گھر میں پودوں کی جگہ کے تعین کا خصوصی خیال رکھیں اور سوچ سمجھ کر اس کا انتخاب کریں۔ زیادہ تر انڈور پلانٹس نیم مرطوب یا نمی والی جگہوں میں پرورش پاتے ہیں اور تازہ رہنے کے لیے انہیں قدرے ہوادار ماحول کی ضرورت ہوتی ہے۔گھروں میں انہیں ایسا ماحول فراہم کرنے کے لیے بڑے سائز کی کھڑکی کا انتخاب کر کے مشرق یا مغرب کی سمت میں رکھنا فائدہ مند ہے۔ جو پودے سورج کی روشنی میں نشوونما پاتے ہیں ان کوشمال یا شمال مشرق کی سمت کھڑکی کے سامنے رکھنا بہترین ہے۔پودوں کو تنگ یا ائر کنڈیشنر کمروں میں رکھنے سے اجتناب کریں۔جس طرح انسان خوراک نہ ملنے کے باعث کمزوری اور بیماری محسوس کرتا ہے اور زیادہ کھا لینے سے معدے کی خرابی جیسی بیماریاں جنم لیتی ہیں اسی طرح پودوں میں بھی خوراک کے تناسب کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ ضرورت سے زیادہ نمی پودوں کے گل سڑ جانے کا باعث بنتی ہیں۔ صرف تب ہی پانی دیں جب مٹی کی سطح خشک معلوم ہونے لگے البتہ موسم گرما میں عام دنوں سے زیادہ پانی دیں۔
پودوں کی حفاظت کرنا بہت ضروری ہے۔ ان کو وقت اور ضرورت کے مطابق پانی دیں۔ اگر گملوں میں پودوں میں پتے پڑے ہیں توان کو فوراً نکال دیں ورنہ یہ فنگس یعنی پھپھوندی پیدا کریں گے کیونکہ ان کو گھر کے اندر دھوپ نہیں لگتی۔اگر پودے میں کوئی پتا خراب ہورہا ہے تو اس کو بھی فوراً کاٹ دیں ورنہ یہ بھی باقی پودے کو نقصان دے گا، پیلے پتے بھی جتنی جلدی ہو ہٹا دیں۔اگر پتے میں کالا پن اور کٹ وغیرہ پودے کے زیادہ پتوں میں آ رہاہے تو اس میں کوئی اچھا سا اینٹی فنگس پاؤڈر یا دارچینی کا اسپرے کریں۔جو پودے پانی میں لگائے جائیں ان کا پانی ہر تین سے پانچ دن میں تبدیل کر لیں تو اچھا ہے ورنہ فنگس کا خطرہ بڑھ جا تا ہے۔گملوں میں ہر پندرہ سے بیس دنوں میں گوڈی ضرور کریں کیونکہ گوڈی کرنے سے مٹی میں الرجی کے بیکٹریا نہیں بنتے۔
پودوں میں کیڑے مار اسپرے (اینٹی لائیس یا مورٹین یا ٹائیگر ماسکیٹو سپرے وغیرہ) کا استعمال کر یں۔ اسپرے کرتے ہوئے پودوں کو گھر سے باہر نکال کر رکھیں۔ گھر کے اندر سپرے نہ کریں۔اگر پودوں میں چیونٹیاں آگئی ہوں تو ہلدی پاؤڈر چھڑک دیں، چیونٹیاں غائب ہو جائیں گی۔
الغرض ہمیں گھروں میں پودے لگانے چاہییں کیونکہ پودے نہ صرف گھروں کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ ماحول کو تر و تازہ بناتے ہیں اور ہوا کو خوشگوار رکھتے ہیں۔ گھروں میں بچوں کو پودے لگانے اور ان کی حفاظت کی ترغیب دینی چاہیے۔ پودے خود اور بچوں سے بھی لگوائے جا سکتے ہیں۔خواتین خود سبزیاں اور پودے اگائیں اور ان کی حفاظت کریں،اس سے نہ صرف گھر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ صحت پربھی اچھے اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔

Daily Program

Livesteam thumbnail