لیتھائرس اوڈوریٹس
قدرت نے زمین کو طرح طرح کے پھولوں سے سجایا ہے، مگر کچھ پھول ایسے ہیں جو اپنی خوشبو، نزاکت اور خوبصورتی کے باعث دلوں میں گھر کر لیتے ہیں۔انہی حسین پھولوں میں سے ایک ہے ”لیتھائرس اوڈوریٹس“ (Lathyrus odoratus)، جسے عام طور پر خوشبودار مٹر یا Sweet Pea بھی کہا جاتا ہے۔یہ پھول اپنی لطافت، خوشبو اور دلکش رنگوں کی وجہ سے دنیا بھر میں باغبانی کے شوقین افراد کا پسندیدہ پھول بن چکا ہے۔
Lathyrus odoratus یونانی زبان کا لفظ ہے،Lathyrusیعنی مٹر کی نسل جبکہOrdoratus کا لفظ
(خوشبودار) سے ماخوذ ہے۔یہ پودا Fabaceae (لیگیوم) خاندان سے تعلق رکھتا ہے، اور اسی خاندان میں مٹر، بین اور لوبیا جیسے پودے شامل ہیں۔اسے پہلی بار اٹلی میں سترہویں صدی میں کاشت کیا گیا، جہاں سے یہ پورے یورپ، پھر ایشیا اور دنیا بھر میں مقبول ہوا۔اس خوشبودار مٹر کے پھول نہایت رنگین ہوتے ہیں۔یہ گلابی، جامنی، سفید، سرخ، نیلے اور بیج جیسے دلکش رنگوں میں کھلتے ہیں۔ان کی پنکھڑیاں نرم اور مخملی ہوتی ہیں، جبکہ ان سے نکلنے والی مدھم، میٹھی خوشبو فضا کو معطر کر دیتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے باغوں، پارکوں اور شادی کی تقریبات میں یہ پھول خوشبو اور رنگوں کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
Lathyrus odoratus عموماً سرد موسم میں بہترین اگتا ہے۔اسے بیج کے ذریعے بویا جاتا ہے، اور اس کے پودے کو چڑھنے کے لیے سہارے یا بیل دار جال (Trellis) کی ضرورت ہوتی ہے۔یہ پودا سورج کی روشنی پسند کرتا ہے مگر زیادہ گرمی اسے نقصان پہنچا سکتی ہے۔مناسب پانی، زرخیز مٹی، اور ہلکی ٹھنڈک اس کی افزائش کے لیے بہترین عوامل ہیں۔اگر اس کے پھول باقاعدگی سے توڑے جائیں تو پودا زیادہ دیر تک پھول دیتا رہتا ہے۔
خوشبودار مٹر صرف ایک پھول نہیں، بلکہ احساسات اور جذبات کا استعارہ بھی ہے۔یورپ میں اسے اکثر شکریہ ادا کرنے یا الوداع کہنے کے موقع پر پیش کیا جاتا ہے۔اس کی خوشبو اور رنگ محبت، دوستی اور شکرگزاری کے جذبات کی عکاسی کرتے ہیں۔ادبی لحاظ سے بھی Sweet Pea کئی شاعری اور نثر کے موضوعات میں شامل رہا ہے، جہاں اسے نرمی، نزاکت اور حسنِ فطرت کی علامت کے طور پر پیش کیا گیا۔
Lathyrus odoratusہمیں یاد دلاتا ہے کہ قدرت کے حسین تحفے صرف آنکھوں کو نہیں بھاتے بلکہ روح کو بھی سکون دیتے ہیں۔یہ پھول اپنے رنگ، خوشبو اور لطافت کے ساتھ زندگی میں خوشی، تازگی اور امید کا پیغام لاتا ہے۔خوشبودار مٹر (Lathyrus odoratus) ایک ایسا پھول ہے جو حسنِ فطرت کی انتہا کو چھو لیتا ہے۔یہ نہ صرف باغوں کی زینت ہے بلکہ انسان کے دل و دماغ کو راحت بخشتا ہے۔یہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ زندگی میں خوبصورتی صرف دیکھنے کی چیز نہیں، بلکہ محسوس کرنے کا ایک جذبہ بھی ہے۔