سموگ میں حفاظتی اقدامات

سموگ میں حفاظتی اقدامات

پاکستان کے صوبے پنجاب میں فضائی آلودگی کو جانچنے کے لیے ائیر کوالٹی مانیٹرز نصب کیے گئے ہیں۔ فضا میں موجود آلودگی کے تمام عناصر کو ایک خاص فارمولے کے تحت جانچاجاتا ہے جس کے بعد ائیر کوالٹی انڈکس نکلتا ہے۔ محکمہ ماحولیات کے مطابق اگر ائیر کوالٹی انڈکس 200 تک ہو تو حالات نارمل ہوتے ہیں، 200 سے 300 تک کی سطح پر آنکھوں میں جلن کا آغاز ہو جاتا ہے جبکہ سانس اور دل کے مریض بچے بوڑھے بھی متاثر ہوتے ہیں۔ جب ائیر کوالٹی کا انڈکس 400سے 500کی سطح تک پہنچ جاتا ہے تو یہ انتہائی خطرناک حالات ہوتے ہیں، جب ائیر کوالٹی انڈکس 500کی سطح عبور کر لیتا ہے تو صحت مند لوگ بھی اس سے بری طرح متاثر ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور ان میں سانس، دل،جلد اور آنکھوں کے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔

پاکستان میں سموگ کے سیزن کا آغاز اکتوبر کے کسی بھی دن سے ہو سکتا ہے اور یہ جنوری تک جاری رہتا ہے۔اس میں شدت اس عرصہ کے دوران 10 دن سے لیکر 25 دن تک ہو سکتی ہے۔ محکمہ ماحولیات سے ملنے والے اعدادوشمارکے مطابق 2019 میں 2 ہزار 407 چھوٹی بڑی فیکٹریوں کا معائنہ کیا گیا ہے۔ جن میں سے ایک ہزار 487 کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں کہ وہ اپنی ٹیکنالوجی کو بہترکریں جبکہ اینٹوں کے بھٹوں سمیت زیادہ آلودگی پھیلانے والے 86 فیکٹری یونٹ عارضی طور پر بند کیے گئے ہیں۔ اسی طرح 91 افراد پر مقدمات کا اندراج بھی کیا گیا ہے جبکہ اسی دوران ماحولیاتی آلودگی سے ہنگامی طورپرنمٹنے کے لیے دفعہ 144 نافذکیاگیا۔

طبی ماہرین کے مطابق سموگ سیزن کے دوران بچوں کا دن میں باہر نکلنا ایسے ہی ہے جیسے کہ بچوں نے ایک دن میں 30 سگریٹ پیئے ہوں۔ سموگ کے دنوں میں لوگ ماسک کا استعمال کرتے ہیں جو صر ف انکی سانس کی حفاظت کرتا ہے جبکہ آپکی آنکھیں غیر محفوظ ہوتی ہیں اس لئے عینک کا استعمال کرنا چاہیے۔اسموگ پھیلنے پر متاثرہ حصوں پر جانے سے گریزکرناچاہیے تاہم اگر وہ پورے شہر کو گھیر ئے ہے توگھرکیاندررہنے کوترجیح دیں اور کھڑکیاں بند رکھیں۔ باہر گھومنے کے لیے فیس ماسک کا استعمال کریں۔ اسموگ کے دوران ورزش سے دور رہیں خصوصاً دن کے درمیانی وقت میں، جب زمین پر اوزون کی سطح بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اگر دمہ کے شکار ہیں تو ہر وقت اپنے پاس انہیلر رکھیں۔

اگر ہم سموگ سے آلودہ کسی علاقے میں موجود ہیں تو ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ سموگ کے دوران چہرے کو مکمل طور پر ڈھانپ کر رکھیں اور گھر کے دروازے اور کھڑکیوں کو بند کر کے رکھیں۔ فضا کو صاف کرنے والے مختلف فلٹرز اور ایسے جدید آلات دستیاب ہیں جن کو استعمال کر کے ہم اپنے گھروں، دفاتراور گاڑ یوں کی فضا کو صاف رکھ سکتے ہیں۔ مگر سموگ کے دوران یا سموگ والے علاقوں میں جانے کے لئے عام سرجیکل سبز رنگ والے ماسک استعمال نہیں کرنے چاہئیں کیونکہ سموگ میں موجود پی ایم2.5 کے ذرات اس سرجیکل والے عام ماسک کے سوراخوں میں سے بھی گزر کر پھیپھڑوں میں داخل ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا سموگ کے نقصان دہ اثرات سے محفوظ رہنے کے لئے ہمیں 3 ایم، 95 این یا99 این ماسک استعمال کرنے چاہئیں اور سموگ میں موجود اوزون سے محفوظ رہنے کے لئے آنکھوں پر بھی حفاظتی چشمے استعمال کرنے چاہیے۔ اس کے علاوہ سموگ والے علاقے میں زیادہ محنت و مشقت، بھاگنے، دوڑنے، ورزش اور کھیل کود سے اجتناب کرنا چاہئے کیونکہ سموگ کی وجہ سے ہوا کا پریشر زمین پر کم ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے سانس پھولنا شروع ہو جاتا ہے اور پھر سانس لینے میں مشکل پیش آ سکتی ہے اور اگر سانس اکھڑ جائے تو سانس بحال ہونے میں دقت ہوتی ہے۔ خاص طور پر ایسے افراد جو پہلے سے ہی سانس کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوں وہ اس سے زیادہ جلدی متاثر ہو سکتے ہیں۔

 

Daily Program

Livesteam thumbnail