مقدس بونیفس
آپ کی پیدائش 672 میں برطانیہ کے ایک گاؤں میں ہوئی۔بپتسمہ کے وقت آپ کو وِنفرڈ کا نام دیا گیا۔تیرہ برس کی عمر میں اپنے بیناڈیکٹن راہب خانے میں تعلیم حاصل کرنا شروع کی اور بعد میں یہیں پر راہب بنے۔ کچھ عرصے کے بعد آپ نے درس و تدریس کا فریضہ قبول کیا اور تیس برس کی عمر میں کاہن بنے۔اپنے صدر راہب کی اجازت سے آپ ہالینڈ تشریف لے گئے تاکہ وہاں پر جاری بت پرستی کو ختم کر سکیں۔تاہم آپ کو خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہو سکی اور آپ برطانیہ واپس لوٹ آئے۔ جلد ہی آپ کو راہب خانے کا صدر بنا دیا گیا۔ آپ نے کچھ عرصہ کے بعد اس سے سبکدوشی اختیار کرلی۔ آپ نے721 میں روم جاکر، پاپائے اعظم گریگوری دوم سے درخواست کی کہ آپ کو اجازت دی کہ آپ بت پرستوں کے درمیان انجیل سنا سکیں۔ پاپا ئے اعظم نے آپ کو اجازت دی کہ آپ جرمنی جا کر منادی کریں۔آپ نے وہاں جاکر انتھک محنت کے ساتھ منائے گی اور کلیسا کی تجدید ِنو کی۔
آپ نے مختلف جگہوں پر ڈایوسیس اور پیرش ہاؤس تعمیر کیے۔کاہنوں اور مذہبی جماعتوں کے افراد کی روحانی بیداری کا کام کیا۔ ان میں سے بہت سے مقدسین کا درجہ حاصل کرگئے۔
آپ کے بارے میں یہ واقعہ بہت مشہور ہے کہ ایک بار آپ ایسے قبیلے سے ملے جو شاہ بلوط کے درخت کی پوجا کرتے تھے۔ جس پر ایک دیوتا کی مورتی تھی۔ ایک روزآپ اْس درخت پر چڑھ گئے۔ کلہاڑا ہاتھ میں لیا اور درخت کو کاٹ ڈالا،پھر اْس کے تنے پر کھڑے ہوکر ا ٓپ نے پکارنا شروع کیا کہ یہ پڑا ہے تمہارا طاقتور دیوتا۔ میرا خدا اس سے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔ ہجوم کے اندر عجیب کیفیت تھی، کچھ لوگ مسیحی ایمان کی طرف فور راغب ہوگئے۔آپ نے 741میں جرمنی کے شہر فْلدامیں ایک راہب خانہ بنایا جو بعد ازاں بہت مشہور ہوا۔ آپ نے پاپائے اعظم سے خصوصی اجازت لی کہ اِس راہب خانہ کےافراددْعا، دھیان وگیان اور دیگر کاموں کے ساتھ لوگوں میں جاکر منادی کر سکیں۔
اِس دوران آپ ایک بار پھر بشارت دینے کی خاطر ہالینڈ تشریف لے گئے۔ ایک دفعہ جب آپ استحکام پانے والے مومنین کو تعلیم دے رہے تھے تو اچانک ایک غیر قوم گروہ آپ پر حملہ آور ہوا اور آپ کو بمعہ 52ساتھیوں کے ہلاک کردیا۔آپ کی وصیت کے مطابق آپ کو فْلدا کے راہب خانے میں سپرد ِخاک کر دیا گیا۔