ساجد حسین جناح ہسپتال کے باہر فٹ پاتھ پر گزشتہ 20 سال سے ناشتے کی ریڑھی لگاتا ہے ۔
ساجد حسین جناح ہسپتال کے باہر فٹ پاتھ پر گزشتہ 20 سال سے ناشتے کی ریڑھی لگاتا ہے ۔جس میں نان چنے،سری پائے، سبزی، دالیں اور چاول ہوتے ہیں۔ یہ کوئی ارب پتی شخص نہیں ہے۔ اس کا کوئی شوشل اکاونٹ نہیں ہے اور نہ ہی کسی تنظیم سے کوئی تعلق ہے ۔کوئی گاڑی نہیں نہ ہی کوئی عالیشان بنگلہ۔ بس ایک پْرانی سی موٹر بائیک ہے ۔انسانیت کی خدمت سے سرشار یہ شخص مریضوں کے لواحقین اور مزدوروں کے لیے مفت کھانا فراہم کرنے کی خدمت سرانجام دیتا ہے۔
ساجد حسین نے صرف 25 روٹیوں سے اس خدمت کا آغاز کیا۔جو لوگ ان کے پاس کھانا کھانے آتے وہ مریضوں کے ساتھ دور دراز سے آئے ہوئے لوگ ہوتے ہیں جبکہ شام کے وقت زیادہ تر رش مزدور افراد کا ہوتا ہے۔ جن لوگوں کے پاس کھانے کے لئے ایک روپیہ بھی نہیں ہوتا ان کو آوازیں دے دے کر بْلایا جاتا ہے اورکھانا کھلایا جاتا ہے ۔ یہاں تقریباً روزانہ150 افراداپنا پیٹ بھرتے ہیں۔
ساجد حسین کا کہنا ہے کہ روزانہ کے حساب سے تقریباً بارہ سے پندرہ ہزار خرچ آتا ہے جو کہ غائبانہ وسائل کے تحت پورا ہوتا ہے اور ایسا میرے لیے میرا رب کرتا ہے۔وہی مجھے نوازتا ہے۔ میں بے حد خوش ہوں کہ میرے خدا نے مجھے اس خدمت کے لیے چنا ہے اور جب تک میری زندگی ہے میں اس خدمت کو جاری و ساری رکھوں گا۔