آئیں ہم خداوند کے نور میں چلیں۔کارڈینل فلپ نیری فیراؤ
مورخہ 30نومبر 2025 کو پینانگ کے لائٹ ہوٹل میں کارڈینل فلپ نیری فیراؤ نے اْمید کی عظیم زیارت کی اختتامی پاک ماس میں قیادت فرمائی۔ یہ عبادت ایشیا کی کلیسیا کے لیے پانچ روزہ دْعا، غوروفکر اور مکالمہ کے سفر کا بابرکت اختتام تھا۔فوقیت مآب کارڈینل فلپ نیری فیراؤ آرچ بشپ آف گوا اینڈ دمن اور فیڈریشن آف ایشین بشپ کانفرنس کے صدر نے خطاب کرتے ہوئے ایشیا کی کلیسیا کو خداوند کے نور میں چلنے، ایمان کی گواہی کو گہرا کرنے اور اس رفاقت کے تجربے سے بدلے ہوئے دل کے ساتھ گھروں کو لوٹنے کی دعوت دی۔
آئیں ہم خداوند کا نور میں چلیں
کارڈینل فیراؤ نے اشعیا نبی کے صحیفہ سے حوالہ دیتے ہوئے کہ ااشعیا ایسی اقوام دیکھتا ہے جو ہتھیار تیز نہیں کرتیں بلکہ انہیں چھوڑ دیتی ہیں۔ یہ ایک شفا یافتہ ایشیا کا منظر ہے۔انہوں نے کہا کہ عظیم زیارت خود اسی اْمید کا نشان بن کر سامنے آیا:کارڈینل، بشپس، کاہن، راہبات، عام مومنین، نوجوان، خاندان، ثقافتیں، زبانیں اور تاریخیں سب ایک ساتھ کھڑے تھے۔ ہم نے ایک دوسرے کے زخموں اور اْمیدوں کی کہانیاں سنیں۔ امن کوئی دور کی بات نہیں یہ ساتھ چلنے کا پھل ہے۔
کارڈینل نے زور دیا کہ اشعیا کی دعوت ”آؤہم خداوند کے نور میں چلیں“کوئی اختیار نہیں بلکہ ایک پکار ہے۔سچائی کو سہولت پر ترجیح دینے، مکالمہ کو بدگمانی پر فوقیت دینے اور رفاقت کو تنہائی پر ترجیح دینے کی پکار۔
انہوں نے کہا کہ زائرین کو اس زیارت کے بعدبے حسی اور تقسیم کے پرانے راستوں کی طرف نہیں لوٹنا چاہیے۔
شکر گزار زائرین، اتحاد کے نگہبان
زبور 122 پر غور کرتے ہوئے، کارڈینل نے روحانی گھر پہنچنے کی خوشی اور ذمہ داری بیان کی۔انہوں نے کہا کہ اس زیارت کا پھل صرف یادیں نہیں خدمت ہے۔ایشیا کی حقیقتیں، جیسے مذہبی تناؤ، غربت، ہجرت اور ماحولیاتی کمزوری، ہر روز ہماری گواہی کو چیلنج کرتی ہیں۔ ہمیں اپنے خاندانوں، پیرشوں، ڈایوسیز اور قوموں میں امن کے کاریگر بننا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایشیائی خاندان کی طرح اکٹھا ہونے کا یہ تجربہ ایمان کی گواہی اور شفقت بھری موجودگی کے نئے عزم میں بدلنا چاہیے۔
وقت آ گیا ہے۔۔۔خداوند یسوع مسیح کو پہن لیں
مقدس پولوس رسول کے خط رومیوں سے حوالہ دیتے ہوئے، کارڈینل نے کہا کہ روحانی تجدید تب تک مکمل نہیں ہوتی جب تک وہ عملی تبدیلی نہ لائے۔پولوس رسول ہمیں نیند سے جاگنے کو کہتے ہیں۔مسیح کو پہن لینا اس کی شفقت، سادگی، ہمت اور سننے والے دل کو پہن لینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایشیا کی کلیسیا کا مستقبل صرف منصوبوں اور ڈھانچوں پر نہیں بلکہ بدلتے ہوئے دل رکھنے والے شاگردوں پر منحصر ہے۔ایشیا میں خدا کی بھوک گہری ہے۔انصاف کی پیاس حقیقی ہے۔ہمارے نوجوانوں میں معنی کی تلاش شدید ہے۔
جاگتے رہو۔۔۔تیار رہو
آمد کے پہلے اتوار کی انجیل (متی 44–37:24) پر غور کرتے ہوئے کارڈینل نے کہا کہ شاگردی بیداری چاہتی ہے۔ایسی نگہبانی جو خدا کو غیر متوقع جگہوں پر پہچائے۔انہوں نے کہااْمید کی زیارت نے ہمیں سیکھایا کہ ہم خدا کو مہاجرین اور پناہ گزینوں، بین المذاہب دوستیوں، نوجوانوں کے خوابوں، غریبوں کے حوصلے، تقسیم شدہ دنیا کے زخموں اور اپنی روز مرہ کی ذمہ داریوں میں پاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیسے مجوسی”ایک اور راستے“سے واپس لوٹے، ویسے ہی ایشیا کے مسیحیوں کو بھی نئی نگاہ، نئی ہمت اور نئی ترجیحات کے ساتھ واپس لوٹنا ہے۔
ایسی زیارت جو ایشیا کو آگے بھیجتی ہے
ان دنوں میں شرکاء نے متحارب قوموں کے لیے دْعا کی، اپنے چیلنج شیئر کیے اور ایشیا کی ثقافتی و روحانی رنگا رنگی کا جشن منایا۔کارڈینل نے کہاکہ اگر یہ ایام صرف یاد بن کر رہ جائیں تو ہم ناکام ہوئے۔لیکن اگر یہ دل کی تبدیلی، عمل اور رفاقت کا سبب بنیں، تو یہ زیارت ایشیا کے مستقبل کے لیے بیج بن جاتی ہے۔
انہوں نے مندوبین کو نئی عاجزی،نئی ہمت،نئی رفاقت اور نئی اْمید کے ساتھ واپس لوٹنے کی دعوت دی۔
ایک اور راستے سے رخصت کیے گئے
اپنے خطاب کے آخر میں کارڈینل نے کہا کہ خداوند اب ہر زائر کو واپس بھیجتا ہے۔ایک نئے راستے پر:
مکالمہ، امن سازی، سننے اور ساتھ چلنے کے راستے پر۔
انہوں نے کہاکہ ساتھ چلنا،گہرائی سے سننا،سخاوت سے خدمت کرنا،خوشی سے گواہی دینا،اور ایک مختلف راستے پر جانایعنی مسیح کا راستہ ہمارا عہد ہو۔
انہوں نے تمام حاضرین کو مقدسہ مریم، ستارہِ ایمان کے سپرد کیا اور دْعا کی کہ روح القدس انہیں بیدار رکھے اور خدا باپ پوری ایشیا کو اپنے امن کے نور کی طرف لے جائے۔