کتاب کا پھل علم


 دوستو! پرانے زمانے میں کسی دانا شخص نے حکمت و ہدایت کی خاطر ایک پھل کا تذکرہ کیا تھا کہ دنیا میں ایک عجیب و غریب ''درخت'' پایا جاتا ہے جو شخص اس درخت کاپھل ایک مرتبہ کھا لے ہمیشہ جوان و توانا رہے گا۔ بادشاہ نے سنا تو اُس نے سوچااگر اس درخت کا پھل مجھے مل جائے تو مزہ آجائے۔چنانچہ اپنے ساتھیوں اور وزیروں سے ذکر کیا۔ سب نے ہاں میں ہاں ملائی کہ حضور اگر اس درخت کا پھل کھا لیں تو رعایا ہمیشہ آپ کے زیرِ سایہ خوش و خرم رہے گی۔
غرض بادشاہ نے ایک ہوشیار وزیر کو اس پھل کی تلاش میں روانہ کر دیا۔ وہ بے چارہ مہینوں جنگل جنگل، صحرا صحرا مارا مارا پھرتا رہا، لیکن پھل نہ ملا۔ ہر کسی نے یہی کہا، کہ بھلا ایسا درخت اور پھل بھی ہوتا ہے کیا؟کسی نے اچھا مشورہ دیا کہ میاں! کیوں در بدر بھٹک رہے ہو؟ جدھر سے آئے ہو، اْدھر کو لوٹ جاؤ۔
وزیر اسی طرح کی نت نئی باتیں سنتا اور اپنی ہنسی اْڑواتا رہا۔جب ایک برس بیت گیااور اْس علاقے کے گوشے گوشے، چپے چپے میں پھر چکا،تب مایوس ہو کر اپنے وطن واپس لوٹنے لگا۔ اس قدر محنت ضائع جانے سے بے حد رنجیدہ تھا۔ بدقسمتی پر آنسو بہاتا اور یہ سوچتا جا رہا تھا کہ بادشاہ کو کیا منہ دکھائے گا۔ اسی سوچ میں گم تھا کہ کسی نے بتایا کہ اس علاقے میں ایک آدمی رہتاہے جو بہت دین دارعالم ہے۔تم اُس سے ملو ہوسکتا ہے تمھارے سوال کا جواب مل جائے۔ 
وزیر نے سوچا کہ اگر وہ اس عالم کو اپنی مشکل بیان کرے تو ممکن ہے مایوسی راحت میں بدل جائے۔ اُن کی صورت دیکھتے ہی وزیر روتا ہوا اْن کے قدموں میں جا گرِا، اس قدر آنسو بہائے کہ عالم کے پاؤں بھگو دیے۔
عالم نے اُسے اْٹھا کر شفقت سے گلے لگایا اور پوچھا کیا بات ہے؟اس قدر پریشانی کا سبب کیا ہے؟ 
اس نے کہا:عالم صاحب کیا کہوں، جس کام کے لیے ایک برس پہلے وطن سے نکلا تھا، وہ کام نہیں ہوا۔ اب سوچتا ہوں واپس جا کر بادشاہ کو کیا جواب دوں گا۔ آپ میرے حق میں خْداسے دعا فرمائیں کہ وہ مجھ پر رحم کرے۔ بادشاہ کے حکم سے ایک پھل کی تلاش میں یہاں آیا تھا۔ کہتے ہیں اس درخت کا پھل کوئی کھا لے توجوان اور توانا رہے گا۔ مہربانی فرما کر میری مشکل دْور کر دیں۔
یہ سن کر عالم ہنس پڑے اور کہا، بھائی تم نے بھی سادہ لوحی کی حد کر دی۔ ارے تم نے اتنا وقت خوامخواہ ضائع کیا۔ پہلے ہی میرے پاس چلے آتے۔ اب غور سے سنو کہ وہ شجر”کتاب“ ہے اور اْس سے حاصل ہونے والا پھل ”علم“ہے۔ تو اور تیرا بادشاہ جہالت کی وجہ سے ظاہری پھل اور درخت کا دھوکہ کھا گئے، جبکہ یہ درخت اور پھل تو باطنی ہیں۔
پیارے بچو!علم ایک روشنی ہے جس کے ذریعے ہر چیز کو اس کے اصل رنگ اور صورت میں دیکھا جا سکتاہے۔ علم ایک بڑی طاقت ہے جس کی بدولت انسان نے ہرزمانے میں بڑے بڑے کارنامے سر انجام دیئے ہیں۔ علم ایک بہت بڑا گہرا سمندر ہے اس لیے جس قدر ممکن ہواس میں کمال حاصل کریں۔

Daily Program

Livesteam thumbnail