دیوارِ مہربانی

ایک دفعہ چھوٹی سی کافی شاپ میں دو لوگ آئے اور پانچ کپ کافی کا آرڈر کیا۔
 انہوں نے بل دیا اپنے دو کپ کافی لی تین وہیں پر چھوڑ دیں اور چل دئیے۔ 
میں نے ویٹر سے پوچھا:یہ سب کیا ہو رہا ہے؟
تم رْکو اورخودی دیکھ لو۔ویٹر نے جواب دیا۔
تھوڑی دیر میں کچھ اور لوگ اندر آگئے۔ 
دو لڑکیوں نے ایک ایک کافی مانگی۔ پیسے دئیے مگر کافی چھوڑ کر چلی گئیں۔
تھوڑی دیر کے بعد ہی سات کافی کے آرڈر آئے۔یہ آرڈر تین خواتین نے دئیے تھے۔انھوں نے بھی اپنی اپنی کافی لی اور باقی چار وہیں چھوڑ دیں۔
میں حیران رہ گیا۔کہ یوں کافی کا چھوڑنے کا کیا مطلب ہے؟
اس کے بعد فوراًمیلے کپڑوں میں ملبوس ایک آدمی وہا ں آیا جو دیکھنے میں غریب اور بے گھر لگ رہا تھا۔وہ کاؤنٹر پر پہنچا اوربڑے خلوص سے پوچھا:کیا آپ کے پاس کافی ہے؟
جواب میں ہاں ملااور کافی اْسے پیش کر دی گئی۔
اور مجھے میرا جواب مل گیا۔
یہ روایت نیپال میں شروع ہوئی تھی۔ وہاں کے لوگ ایک کافی کیلئے پیشگی ادائیگی کرتے ہیں جو کسی ایسے انسان کیلئے ہوتی ہے جومستحق ہو اور اْسے خریدنے کی حیثیت نہ رکھتا ہو۔
حیرت انگیز طور پر، یہ روایت دنیا کے کئی شہروں اور قصبوں میں پھیل چکی ہے۔نہ صرف "Hanging coffee" بلکہ سینڈوچ یا مکمل کم قیمت کھانے کا آرڈر دینا بھی ممکن ہے۔  
کیا یہ اچھا نہیں ہوگا اگر ہم سب بھی یہ کام اْن شہروں اور قصبوں میں شروع کر دیں جہاں ہم رہتے ہیں؟
اس طرح کی چھوٹی چھوٹی مہربانیاں بہت ساری زندگیوں پر مثبت طریقے سے اثر انداز ہوں گی۔اور یہ طریقہ اْن لوگوں کی مدد کرے گا اور اس طرح سے کرے گا  جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔

Daily Program

Livesteam thumbnail