خاندان اور مکالمہ
بائبل مقدس کی تاریخ اور انسانی تاریخ میں مکالمہ کا آغاز خدا کی ذات سے ہوتا ہے۔ عہد عتیق میں خدا نے پہلی دفعہ تکوین کی کتاب میں آدم اور حوا کے ساتھ مکالمہ کیا۔اور اس مکالمہ میں زندگی کی خوشحالی اور برکتوں نیز نافرمانی کی سزا کے متعلق آگاہ کیا۔ اس کے بعد خدا نے نوح کے خاندان کو مکالمہ کے ذریعے بچایا۔ ابرام کے خاندان کے ساتھ مکالمہ کے ذریعے اسکی وفاداری اور مضبوط ایمان کی بدولت اس کے گھرانے کو برکت ملی اور اولاد کی نعمت بخشی۔پھر وہ ابراہیم کہلایا اور قوموں کے باپ کا درجہ ملا۔ اس کے ساتھ ساتھ خدا نے موسیٰ کے ساتھ مکالمہ کرتے ہوئے اپنی شریعت بنی اسرائیل تک پہنچائی۔ خدا نے مکالمہ کے ذریعے ہی داؤد نبی اور اس کے خاندان کو برکت دی اور نجات دہندہ کا وعدہ کیا۔ بائبل مقدس کے یہ تمام عظیم خاندان ہیں جن کے ساتھ خدا مکالمہ کرتا رہا۔انہوں نے خدا کی گفتگو اور مکالمہ کو مثبت طریقے سے جانا اور سمجھا۔جس کی وجہ سے اْن کے خاندان مضبوط ہوئے۔ اور انہوں نے خدا سے ایمانی، روحانی اور جسمانی برکات حاصل کیں۔
نئے عہدنامہ میں یسوع مسیح نے مکالمہ کے ذریعے نجات کا پیغام نہ صرف خاندانوں تک بلکہ تمام لوگوں تک پہنچایا۔اس مثبت مکالمے کی بدولت لوگوں نے یسوع مسیح کو قبول کیا۔ گناہوں کی معافی حاصل کی اور خدا کی بادشاہی میں داخل ہوئے۔خداوند یسوع مسیح نے اپنی خدمت کے دوران صوبے دار کی ساتھ گفتگو کی اور یسو ع مسیح صوبے دار کی گفتگو سے متاثر ہوئے اور اْس کے غلام نے شفا پائی۔ جب خداوند پطرس کے گھر گئے تو یسوع اور خاندان میں مکالمے کے ذریعے پطرس کی ساس شفا حاصل کرتی ہے۔ یسو ع نے یائیر کی بیٹی کو زندہ کیا۔زکائی کے خاندان میں یسو ع کی آمدکے وسیلے سے یہ گھرانہ نجات پا گیا۔ قانا ئے گلیل کی شادی میں یسوع مسیح اور مقدسہ مریم کے درمیان مکالمہ اس خاندان کے لیے خوشی کا وسیلہ ٹھہرا اور وہ خاندان ایک بڑی پریشانی سے نکلا۔ عہدِ جدید کے یہ خاندان یسوع کے ساتھ مکالمہ کی بدولت شفا پاتے اور ضروریات زندگی حاصل کرتے ہیں۔ خداوند یسوع مسیح کا سامری عورت کے ساتھ مکالمہ سب سے خوبصورت مکالمہ ہے۔یسوع اور لعزرکے خاندان کے درمیان مکالمہ ہوتا ہے اور اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ لعزر زندہ ہو جاتا ہے۔
آج سے چند سال لوگ پہلے جب الیکٹرانک میڈیا خاندانوں پر اِتنا حاوی نہیں تھا تو خاندان ہر روز مکالمہ کے عمل سے گزرتا تھا۔ جس سے خاندان متحد رہتے اور مضبوط ہوتے تھے۔ میاں بیوی کے درمیان تعلقات بہتر تھے۔ بچوں اور والدین کے مابین بہتر تعلقات تھے۔ احساس، محبت، قبولیت، برداشت اور امن جیسی مثبت اقدار خاندان میں مکالمہ کی وجہ سے موجود تھیں۔ لیکن موجودہ دور میں خاندانوں میں، میاں بیوی کے درمیان، بچوں کے درمیان اور رشتہ داروں کے ساتھ مکالمہ کا فقدان ہے۔کیونکہ خاندانوں میں ٹی وی اور سب سے زیادہ موبائل فون اثر انداز ہو رہا ہے۔ حیرانگی کی بات ہے کہ ساراخاندان گھر میں ہے مگر خاندان کے کچھ افراد ٹی وی دیکھنے میں مصروف ہیں، کچھ موبائل کے ساتھ مصروف ہیں۔کھانا کھاتے وقت بھی موبائل استعمال کرتے ہیں۔ خاندان گھر میں ہے لیکن ایک ساتھ بیٹھ کر دْعا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
آج کل ہمارے بہت سے کام جو ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کے ذریعے ہونے چاہیے تھے وہ موبائل فون کے ذریعے ہو رہے ہیں۔ یہ وہ تمام منفی عوامل ہیں جن سے خاندانی اقدار،رشتے اور تعلقات کمزور ہو رہے ہیں۔ اس لیے موجودہ دور میں ہمیں اپنے خاندان میں مکالمے کی اہمیت کو سمجھنا ہے۔ مکالمے کو مضبوط کرنا ہے کیونکہ جب خاندان میں میاں بیوی،بچے اور دیگر افراد مکالمہ کے عمل سے گزریں گے، بچوں کی تعلیم و تربیت کے بارے میں،بچوں کی بہتر مستقبل کے بارے میں، اپنے روزگار کے بارے میں بات کریں گے، چرچ میں عبادت کے لیے بچوں کے ساتھ اکٹھے جائیں گے، رشتہ داروں کی خوشیوں اور دْکھوں میں شریک ہوں گے۔ خاندان میں والدین اور بچے اکٹھے دْعا کریں گے۔ چرچ میں کاہن یا مبشرانجیل نے جو پیغام دیا اْس پر مکالمہ کریں گے تو خاندانی زندگی پھلدار بنے گی۔ یہ وہ تمام مثبت اقدار ہیں جو مکالمے کے ذریعے ہمارے خاندانوں کو مضبوط کریں گی۔ خدا کرے کہ مکالمہ ہمارے خاندانوں میں پروان چڑھے اور ہمارے خاندان پاک خاندان کے نمونے پر عمل کرتے ہوئے بہتر اور مثالی خاندان ثابت ہوں۔