بابائے کرسمس بچوں کا مربی
عمر لگ بھگ 70برس، مضبوط جسم، سرخ و سفید رنگ، موٹی موٹی کالی آنکھیں خوشگوار شخصیت، نرم آواز، لمبا قد، جاذب نظر چہرہ، پاکیزہ تاثرات، سر اور لمبی داڑھی کے سفید بال، خوب صورت تراش خراش، باوقار اندازِ گفتگو، سرخ لباس اور تحائف سے بھر ہوا تھیلا، اور بچوں میں بے انتہا مشہور و مقبول ہیں جس کا اندازہ ہم اس طرح کرسکتے ہیں کہ ہر ایک آپ کا روپ اختیار کرنے نہایت خوشی اور شادمانی محسوس کرتا ہے۔ آپ نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں میں بھی یکساں مقبول ہیں۔ آپ ’بابائے بڑا دن‘ ’کرسمس فادر‘ اور سانتا کلاسز کے ناموں سے بھی مشہور ہیں آپ بچوں کے مربّی مقدس ہیں۔ آپ نہ مسیحیوں بلکہ غیر مسیحیوں میں بھی کافی مشہور ہیں آپ کا اصل نام مقدس نِکولاس ہے۔لفظ سانتا کلاوس ڈچ زبان کیلفظ سے نکلا ہے جب مختلف ممالک کے بچوں نے اسے پڑھتے اور بولنے کی کوشش کی تو جلد ہی یہ سانتاکلاس سے سانتاکلاوس بن گیا جو آج تک رائج ہے۔ کلیسیائی روایت کے مطابق مقدس نِکولاس ایک ہمدرد انسان تھے اور خاص طور پر بچوں کے لئے نہایت ہی مخلص تھا۔
آپ موجودہ ترکی کے ایک صوبے میں اپنے والدین کی بے شمار منتوں اور دُعاؤں کی بدولت پیدا ہوئے۔ ابتدا ہی سے آپ کے والدین آپ کی دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ مذہبی تعلیم و تربیت کی فکر میں رہتے تھے۔ چھوٹی ہی عمر میں آپ کو ایک راہب خانہ میں بھیج دیا گیا۔ جلد ہی ایک وبا کے باعث آپ کے والدین انتقال کر گئے۔ آپ کے والد ایک امیر شخص تھے اب ساری جائیداد اور مال و دولت آپ ہی کے نام تھی۔مقدس نِکولاس نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد راہب بننے کا فیصلہ کرلیا۔ آپ راہبانہ زندگی کے تقاضے پورے کرتے رہے اور بعدازاں وہیں کے صدر راہب مقرر ہوئے۔ایک مقامی بشپ کے انتقال کے بعد آپ کو آرچ بشپ مقرر کردیا گیا۔ آپ نے خُدا سے ہدایت پاکر اپنی زندگی میں نیک کاموں کی بدولت خُدا کی بادشاہت کے لئے بہت کام کیا۔خُدا نے آپ کو بہت سے فضائل سے مالا مال کررکھا تھا اور آپ کو معجزات کی قوت بھی عطا کر رکھی تھی۔ایک بار جب آپ کے علاقے میں سخت قحط اور کال پڑا تو آپ اپنی ڈایوسیس کے کونے کونے میں حالات سے واقفیت کے لئے گئے اور اکثر معجزانہ
طور پر بھوک و افلاس کے شکار لوگوں کو کھانے کے لئے روٹی مہیا کرتے رہے۔ روایت بیان کی جاتی ہے کہ ایک دن جب آپ سے ملاقات کے لئے ایک گھر سے دوسرے گھر جارہے تھے تو آپ کی ملاقات ایک شیطان صفت شخص سے ہولی۔ اُس نے آپ کو کھانے کی دعوت دی، جیسے آپ نے قبول کرلیا۔ جب آپ کھانا کھانے بیٹھے تو آپ کے سامنے بھونے ہوئے گوشت کی پلیٹ لائی گئی جس کو دیکھتے ہی خُداوند کی طرف سے آپ کو آگاہی ہوئی کہ یہ تو انسانی بچوں کا گوشت ہے۔ اِس پر آپ نے اپنے میزبان کو خوب ملامت کیا اور اُسے ساری باتوں سے آگاہ کیا۔ اس پر ڈرتے اور کانپتے ہوئے اس شخص نے اپنے اس سنگین جرم کا اعتراف کرلیا۔ آپ نے اُسے جرم کی جگہ لے جانے کو کہا۔ جب آپ وہاں گئے تو آپ نے تین بچوں کی دیگر باقیات وہاں پر دیکھیں اور جیسے ہی آپ نے دُعا کی اور اُن پر صلیب کا نشان اور وہ جیتی جان ہوگئے اور آپ نے تینوں بچوں کو اُن کی والدہ کا لوٹا دیا۔ اسی وجہ سے آپ کو بچوں کا مربّی بھی کہا جاتا ہے۔
سن 340میں ان کی وفات کے بعد مایرامیں وفنایا گیا لیکن1087میں اطالوی ملاحوں نے ان کی باقیات کو چوری کرکے اٹلی میں دفن کر دیا۔جس کی وجہ سے مقدس نِکولاس کی شہرت پورے یورپ میں پھیل گئی۔ ان کی اعلیٰ صفات اور عمدہ کردار نے اس خیال کی بنیاد ڈالی کہ وہ بہت سے معجزات بھی کرسکتے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں گرجا گھر مقدس نِکولاس کے نام سے منسوب ہیں۔ بارہویں صدی میں باقاعدہ طور پر ان کے احترام میں کلیسیائی چھٹی کا اعلان کیا گیا تھا۔ مقدس نِکولاس کی عید6 دسمبر کو منائی جاتی ہے۔ اس دن ایک دوسرے کو تحفے تحائف دئیے جاتے ہیں اور خیرات کے کام کئے جاتے ہیں۔