ایسٹر نئی زندگی کی اْمید


ہم خدا کا شکر بجا لاتے ہیں کہ اْس نے اپنی کمال شفقت اور مہربانی سے ہمیں یہ توفیق بخشی کہ روزوں کے بابرکت ایام میں ہم نے انفرادی اور خاندانی طور پر روزہ،ریاضت، دعا، خیرات، معافی،توبہ، تبدیلی پر غور و خوص کیا اور اس طرح ہم نے عیدِ قیامت المسیح کی بڑی عید منانے کی تیاری خوب کی تاکہ روحانی دھیان وگیان سے ہم یسوع مسیح کے جلال کے ساتھ تیسرے دن مردوں میں سے جی اُٹھنے کا حقیقی تجربہ اپنی زندگی میں حاصل کریں۔
پوری دنیا میں ہر انسان مایوسی اور ناامیدی کا شکار نظر آتا ہے۔ جس کی وجہ سے ساری نسل آدم دہشتگردی، مذہبی انتہا پسندی، انسانی بے رحمی اور تعصب کا شکار ہوچکی ہے۔ ایسی صورتحال میں صرف اور صرف خداوند یسوع کا جلال کے ساتھ مردوں میں سے جی اُٹھنا ہی زندگی کی واحد علامت اور امید کی گواہی ہے۔جس نے اْس وقت کی انسانیت کو بھی اندھیرے سے نکال کر نئی زندگی اور نئی روشنی میں پہنچایا اور آج بھی مایوس اور ناامید انسانیت کے لئے امید کی زندہ گواہی ہے۔ وہی ہمارے لئے جی اٹھا مسیح ہماری اْمید اور ہمارا پاشکا ہے۔یسوع مسیح اپنے دکھوں میں ہمیں مضبوطی،موت میں ایمان کی پختگی اور جی اْٹھنے میں نئی اْمید دیتا ہے۔ مسیح کے ْمردوں میں سے جی اُٹھنے کی بدولت ہر طرح کی مایوسی،ڈر، خوف اور ناامیدی کی موت پر بھی کامل  طور پر فتح حاصل کر لی گئی ہے اور ایمان لانے والوں کے لیے موت فتح کا لقمہ بن گئی۔پولوس رسول فرماتے ہیں: موت فتح کا لقمہ ہوگئی ہے اے موت تیری فتح کہاں رہی ہے۔ اے موت تیرے ڈنک رہا ہے۔1)کرنتھیوں (55:15 پانچویں صدی کے عظیم عالم مقدس آگسٹین پاشکائی اْمید کے تجربے سے سرشار ہوکر کہتے ہیں کہ ہم اس ایسٹر کے لوگ ہیں اور ہیلیلویاہ  ہمارا نعرہ ہے۔مسیحی عقیدہ موت کا عقیدہ نہیں بلکہ یہ نئی زندگی اور زندہ امید کا ایمان اور بشارت ہے۔ یہ ایسی اْمید ہے جو کبھی شرمندہ ہونے نہیں دیتی۔یہی اْمید کھوئے ہوئے کو ڈھونڈتی اور بچاتی ہے اور یہی زندگی اور اْمید مسکینوں کو خوشخبری،قیدیوں کو رہائی، اندھوں کو بینائی، سماج سے رد کئے ہوؤں کو عزت اور عظمت بخشتی ہے۔یسوع مسیح نے خود اس حقیقت کی تصدیق فرمائی کہ قیامت اور زندگی میں ہوں جو مجھ پر ایمان لاتا ہے اگرچہ وہ مر بھی گیا ہو تو بھی زندہ رہے گا۔ (یوحنا25:11)  
پاک یوخرست واحد ساکرامنٹ ہے جس میں ہم خداوند یسوع مسیح کی قیامت اور مردوں میں سے جی اُٹھنے کا برملا اظہار کرتے ہیں اور جی اْٹھے مسیح کو اپنے بدن میں لیتے ہیں تاکہ اس کی زندگی ہماری زندگیوں میں پیوست ہو جائے اور ہماری مایوس زندگیوں میں نئی امید نئی زندگی اور نئی روشنی کی کرنیں پھوٹیں۔ بے شک ایسٹر زندگی اور شادمانی کا جشن ہے جس کی قوت اور قدرت نہ صرف ہمارے ایمان کی بنیاد ہے بلکہ ایسٹر کا مسح ہمارے رہن سہن اور معاشرتی تعلقات پر بھی اثر پذیر ہے۔ ایسٹر درحقیقت نئی زندگی، روح القدس کے تازہ مسح اور زندہ اْمید کا حقیقی تجربہ ہے۔ یسوع مسیح کا جی اْٹھنا تمام ایمان داروں کو نئی زندگی اور شادمانی سے مالا مال کرتا ہے۔ ایسٹر کی بابرکت گھڑی ہمیں یہ پرکھنے کا موقع دیتی ہے کہ ہم دوسروں کے نامناسب رویوں سے ستائے جانے کے باوجود بھی ایک دوسرے کو معاف کریں۔ ہم رد کیے جانے کے باوجود محبت اور قبولیت کا دامن نہ چھوڑیں اور ہم ناکامی کے باوجود اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں۔ایسٹر ہم سب کو نئی زندگی، اْمید، بلند حوصلہ اور ایمان میں نئے پن کا پیغام دیتا ہے۔پاپا ئے اعظم جان پال دوم کا فرمان ہے کہ پوری دنیا میں آخر کار محبت ہی فاتح ہوگی اس لئے ہر ایک کو اس بات کی جانب قدم بڑھانا چاہیے کیونکہ ہر انسانی دل کی یہی گہری اْمید ہے۔
آئیے! ہم ایسٹرکے بابرکت موقع پر روح القدس کی روشنی اور دْعا کی مسلسل مدد حاصل کریں تاکہ ہم مل جل کر محبت اور سالمیت کی تہذیب کو فروغ دینے والے ٹھہریں۔
 ہم اپنے رہن سہن اور باہمی تعلقات میں جی اْٹھے یسوع کو جگہ دیں اور پاکستان میں اپنی مسیحی زندگی روحانیت اور پاکیزگی کے فروغ کے لیے خاندانی دْعا،یوخرستی قربانی،یوخرستی سجدہ میں شمولیت اور خصوصی طور پر خاندانی روزری پر توجہ دیں تاکہ خاندانی شراکت اور باہمی یکجہتی مضبوط و مستحکم ہو۔
یسوع مسیح کا مرْدوں میں سے جی اْٹھنا آپ سب کو بہت بہت مبارک ہو!

Daily Program

Livesteam thumbnail