ایامِ صیام۔۔باطنی تبدیلی کا موسم

روزہ یعنی روحانی تبدیلی کا تجربہ، درحقیقت اپنے خاندان یعنی کلیسیا کی گود میں لوٹ آنا ہے۔رواں سال عالمگیر کلیسیا 5مارچ سے روزوں کے موسم کا آغاز کر چکی ہے۔ایام ِ صیام میں کھانا نہ کھا کر انسان جسمانی غذائی ضروریات کو بھولتے ہوئے خدا کے کلام کا ذائقہ چکھتا نیز اپنا تعلق خدا اور اپنے ہمسائے کے ساتھ مضبوط کرتا ہے۔کیتھولک مسیحی تعلیم کے مطابق لطوریائی سال کے دوران کفارے کے یہ ایام کلیسیا کی توبہ کی رسم میں انتہائی سنجیدہ لمحات ہوتے ہیں۔تبدیلی کا یہ سفر روحانی مشقوں، توبہ کی لطوریہ، دْعا،ریاضت، رضاکارانہ خود انکاری یعنی روزہ، خیرات اور بشارتی کاموں پر مشتمل ہے۔ کلام مقدس اور آبائی کلیسیا سب سے زیادہ روزہ،دْعا اور خیرات پر زور دیتے ہیں۔ یہ تمام صورتیں معافی حاصل کرنے کا وسیلہ بن جاتی ہیں۔ باطنی تبدیلی غریبوں کے لیے محبت، عدل و صداقت،ہر روز دْکھوں کو قبول کرنا، اپنی صلیب اْٹھانا اور یسو ع کے پیچھے ہو لینا ہی توبہ کا یقینی راستہ ہے۔تبدیلی اور پشیمانی کا عمل جو یسو ع نے مصرف بیٹے کی تمثیل میں بیان کیا اس کا محور مہربان باپ ہے۔ کھوئے ہوئے بیٹے کا اقرار اور واپسی اْس کی تبدیلی کا نشان ہے جبکہ  باپ کا بیٹے کو معاف کرکے گلے لگانا اْس کی خوشی اور مہربان ہونے کا خوبصورت انداز ہے۔روزوں کا موسم ہمیں اس بڑی تبدیلی کی طرف راغب کرتا ہے تاکہ ہم بھی مصرف بیٹے کی طرح لوٹ کر اپنے باپ یعنی خداوند میں نئی زندگی کا تجربہ کر سکیں۔ روحانی تبدیلی کا یہ تجربہ درحقیقت اپنے خاندان یعنی کلیسیا کی گود میں لوٹ آنا ہے۔ روزوں میں گناہوں کا احساس، اقرار اور انہیں ترک کرنا حقیقی تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔ روزوں کے ایام کے آغاز سے پاک ماں کلیسیا ہمیں اپنی زندگی پر غور و خوص کرنے کی پرْخلوص دعوت دیتی ہے۔ تاکہ ہم خداوند کی طرف رجوع لائیں جو ہمیشہ ہماری واپسی کا منتظر ہے نیز ہم اپنے خدا اور ہمسائے کے درمیان تعلقات کا جائزہ لے کر انہیں مضبوط کریں۔
 آئیں دْعا کریں کہ مہربان باپ روزوں کے ان بابرکت اور پرْفضل ایام میں ہمیں دْعا،خیرات اور روزہ رکھنے کی توفیق بخشے تاکہ روزوں کا یہ سفر ہماری روحانی تبدیلی کا حقیقی راستہ بن جائے۔ آپ سب کو ایامِ صیام مبارک ہوں۔ 

Daily Program

Livesteam thumbnail