اپنی سلطنت کے بادشاہ خود بنیں

ایک آدمی کے پاس قیمتی گھڑی تھی جو اس سے کہیں کھوگئی۔وہ اس کو تلاش کرنے لگا، بیڈ، الماری،دراز،ڈرائنگ روم اور کچن تک اس نے کھنگال مارا لیکن گھڑی نہ ملی۔جب وہ تھک ہارکر بیٹھا توا س کے ذہن میں ایک ترکیب آئی۔وہ گھر سے باہر نکلا اور محلے کے بچوں کوبلاکر لایا اور بولا:”میری گھڑی گم ہوگئی ہے جو بھی بچہ مجھے ڈھونڈ کر دے گااس کو میری طرف سے انعام ملے گا۔“انعام کا سن کر بچے خوش ہوگئے اور تجسس کے ساتھ گھر میں داخل ہوکر گھڑی تلاش کرنے لگے۔انھوں نے بھی پورا گھر چھان مارالیکن گھڑی نہ مل سکی۔اچانک ایک بچہ بولا:”انکل! میں آپ کوآپ کی گھڑی ڈھونڈکر دے سکتاہوں مگرشرط یہ ہے کہ آپ ان تمام بچوں کو خاموشی کے ساتھ کہیں بٹھادیں۔“ چنانچہ تمام بچوں کو الگ کمرے میں بٹھادیاگیااو ر وہ بچہ اکیلے گھڑی تلاش کرنے لگا۔

انسان جب اپنے من میں ڈوبتا ہے تو اُسے وہ نادر چیزیں ملتی ہیں جو زندگی کو شانداربنادیتی ہیں گوشہ نشینی آپ کو موقع دیتی ہے کہ آپ اپنے خیالات کاجائزہ لیں۔ا س طرح آپ جان سکیں گے کہ آپ حقیقت میں کیا ہیں اور کیا چاہتے ہیں۔آ پ اپنی کمزوریوں،خوبیوں اور اہداف پر بھرپور انداز میں فوکس کرسکیں گے۔آپ کیا چاہتے ہیں؟اگر آپ کواس چیز کا علم ہوجائے تو آپ زیادہ آسانی کے ساتھ اپنی منزل تک پہنچ سکتے ہیں اور اسے پاسکتے ہیں۔ایک دفعہ جب آپ خود کو جان لیں اور اپنے آپ کو قبول کرلیں توپھر آپ خود اعتمادی کے ساتھ خود کو بہترکرتے جائیں گے۔کچھ ہی دیر گزری تھی کہ اس بچے نے چلاکر آدمی کو آوازدی، وہ کمرے میں گیاتو گھڑی بچے کے ہاتھ میں تھی۔آدمی بڑاحیران ہوا کہ جو کام دس بچوں سے نہ ہوسکاوہ اس ایک بچے نے کردکھایا۔اس نے بچے سے گھڑی ڈھونڈپانے کی وجہ پوچھی تووہ بولا: ”میں کمرے میں گیا اور خاموشی کے ساتھ بیٹھ گیا۔میں نے گھڑی کی آواز پر دھیان دیناشروع کیا۔کچھ ہی دیر میں الماری کے نیچے سے ہلکی ہلکی آواز آنا شروع ہوگئی،میں نے جاکردیکھا تو واقعی اس جگہ پہ گھڑی موجود تھی“۔ آدمی بچے کی اس عقل مندی پر بہت خوش ہوا اوراس کو انعام کے ساتھ ساتھ شاباشی بھی دی۔یہی مثال انسان کی بھی ہے۔

وہ جب خاموشی کے ماحول میں بیٹھتاہے اور اپنے من میں ڈوبتا ہے تو اس کوایسی قیمتی اور نادرچیزیں ملتی ہیں جو اس کی زندگی کو شانداربنادیتی ہیں۔ہم ایک تیزرفتار دور میں جی رہے ہیں جس میں ہمیں روزانہ کئی طرح کے لوگوں سے ملنا پڑتاہے۔ہم ان سے صرف ملتے ہی نہیں بلکہ ان کی باتیں سنتے، ان کے خیالات سمجھتے اور ان کے حالات سے واقفیت حاصل کرتے ہیں۔اس سب کے ساتھ ساتھ ہمارے اپنے اندر بھی کئی طرح کے انتشارچل رہے ہوتے ہیں اور اس سارے شور میں ہر انسان اپنے آپ سے بہت دْور چلا جاتاہے۔اس کے پاس موقع ہی نہیں ہوتا کہ وہ اپنے ساتھ بیٹھے، کچھ وقت گزارے،اپنے آپ پر غور کرے اور سوچے کہ میں اصل میں کیا ہوں،میرا مقصدحیات کیا ہے؟ اور میں جس سمت پر گامزن ہوں وہ مجھے میری منزل تک پہنچارہی ہے یانہیں؟

اپنے ساتھ رابطہ قائم نہ کرنے کاایک بڑا نقصان یہ ہوتاہے کہ انسان اندر سے کھوکھلا ہوجاتاہے۔وہ اپنا پورا زور لگاکر اور بڑی محنت سے ایک ہدف توحاصل کرلیتا ہے لیکن اس کے بعد جاکر اْس کو احساس ہوتاہے کہ کامیابی ملنے کے بعد بھی وہ خوش نہیں۔دراصل اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ لوگوں کی کامیابی اور اس کی چکاچوند دیکھ کر ان سے متاثرہوجاتاہے۔وہ بھی ان کی طرح کامیاب ہونا چاہتاہے،وہ اس کے حصول میں اس قدر مصروف ہوجاتاہے کہ اس کو اپنے دل کی بات سننے کی فرصت نہیں ملتی۔وہ کوشش اور محنت کرکے ایک بڑے مقام تک توپہنچ جاتاہے لیکن اس سارے مرحلے میں اپنے آپ سے بھی دور ہوجاتاہے۔جسم و روح کے اسی خلا کی وجہ سے وہ کامیابی پاکر بھی خوشی محسوس نہیں کرتااور اس کادل بے چین رہتاہے۔

انسان کی زندگی میں ”گوشہ نشینی“ کی بڑی اہمیت ہے اور جس سے انسان فوائد حاصل کرسکتاہے۔یہ اہمیت درج ذیل نکات میں بیان ہے:

ذہنی آرام:
اپنے جسم کی طرح اپنے دماغ کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔روزمرہ زندگی میں ہمیں ہزاروں نئے خیالات کا سامنا کرناپڑتاہے اور ان کو اپنے ذہن میں ترتیب دینے کے لیے کافی ذہنی توانائی صرف کرنا پڑتی ہے۔ایسے میں خود کے ساتھ وقت گزارنا آپ کے ذہن کو”ری چارج“ کردیتاہے اوراس کے بعد جب آپ اپنی زندگی کے میدان میں قدم رکھتے ہیں تو ہر طرح کے حالات و واقعات اوردرپیش مسائل کا مقابلہ بخوبی کرسکتے ہیں۔

بہترتعلقات:
 حقیقت یہ ہے کہ خود کے ساتھ وقت گزارنا، انسان کی ایک بنیادی ضرورت ہے اور اسی کی بدولت وہ ایک متاثر کن شخصیت بن سکتاہے۔جب وہ ذہنی اور جسمانی طورپر مضبوط ہوگاتو وہ اپنی فیملی اور دوسرے رشتوں کا بھی خیال رکھ سکے گااور اس کے تعلقات بہترین ہوں گے۔

خودشناسی میں اضافہ:
گوشہ نشینی آپ کو یہ موقع دیتی ہے کہ آپ اپنے خیالات کاجائزہ لیں۔ا س طرح آپ جان سکیں گے کہ آپ حقیقت میں کیا ہیں؟اور آپ کیا چاہتے ہیں؟اگر آپ کواس چیز کا علم ہوجائے تو آپ زیادہ آسانی کے ساتھ اپنی منزل تک پہنچ سکتے ہیں۔

 خود کے اصول بنائیے:
اپنی زندگی گزارنے کے لیے آپ کو دوسروں کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت نہیں بلکہ آپ اپنا الگ راستہ اختیارکرسکتے ہیں۔ اپنی زندگی کے لیے کچھ اصول بنائیں اور ان اصولوں پر چلتے ہوئے خود کودوسروں کیلئے ایک مثال بناکر دکھائیں۔

اپنے جذبات سے منسلک ہونا:
دوسروں کے جذبات کو سمجھنااچھی بات ہے لیکن اس پر بہت زیادہ فوکس کرنے کا نقصان یہ ہے کہ آپ اپنے جذبات سے لاعلم رہ جاتے ہیں۔یادرکھیں جو منفی خیالات کے حامل لوگ ہوتے ہیں وہ اپنے جذبات سمجھنے سے گھبراتے ہیں اور اس وجہ سے وہ اپنے ساتھ وقت نہیں گزارتے۔آج کے سوشل میڈیا نے اس کام کومزید آسان کردیا ہے۔یہ فرار کا وہ راستہ ہے جہاں بہت سارے لوگ اپنے منفی خیالات سے بھاگتے ہوئے اس کو اختیار کرتے اور اپنی زندگی کا قیمتی وقت بربادکردیتے ہیں لہٰذا اپنے جذبات سے منسلک رہیں تاکہ جہاں کہیں کوئی منفی خیال آئے تو اس کو فوری طورپر پکڑسکیں اور آپ کو اپنی ذات سے بھاگنے کی ضرورت نہ پڑے۔

تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ:
دنیا میں جتنے بھی بڑے تخلیق کار ہیں وہ سب اپناشاہکار بنانے کے لیے تنہائی کی تلاش میں رہتے ہیں۔سائنسی شواہد بھی اس بات پرگواہی دیتے ہیں کہ جب انسان خلوت میں ہو تو اس کی تخلیقی صلاحیت عروج پر ہوتی ہے۔نیوروسائنٹسٹ کاکہناہے کہ جب دماغ بیرونی خلفشار کے بغیر ہو یعنی پُرسکون حالت میں ہو تب اس میں بہترین خیالات جنم لیتے ہیں،کیوں کہ ایسے میں دماغ کو آزادی مل جاتی ہے اور وہ بہترین خیالات پیداکرسکتاہے۔

خودمختاری میں اضافہ:
جب آپ اپنے ساتھ زیادہ وقت گزارناشروع کریں گے تو آپ کا مائنڈ سیٹ بدلنا شروع ہوجائے گا۔کچھ وقت کے بعد آپ اپنی گوشہ نشینی سے لطف اندوز ہوناشروع ہوجائیں گے اور آپ کو احساس ہوجائے گاکہ اپنے آپ سے لطف اندو ز ہونے کے لیے دوسروں کے ساتھ نہیں بلکہ اپنے ساتھ رہنا ضروری ہے۔پھر آپ دوسروں کی تصدیق کے محتاج نہیں رہیں گے، پھر آپ فیصلہ کرنے میں بڑے پُراعتماد ہوں گے۔”خودمختار“ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنی ذہنی آسودگی کے لیے دوسروں کی طرف نہیں دیکھتے۔آپ کو یہ بھی معلوم ہوجائے گا کہ دوسرے لوگوں کے ساتھ آپ کے تعلقات مجبوری کی بناء پر نہیں بلکہ اس وجہ سے ہیں کہ آپ یہ تعلقات خود قائم رکھنا چاہتے ہیں۔

یاد رکھیں!جب آپ اپنی ذات پر توجہ دیں گے، اپنی کمزوریوں کو جانیں اور انھیں درست کرنے کی کوشش کریں گے تو آپ خودبخود ایک قابل اعتماد شخصیت بن کر سامنے آئیں گے۔تنہائی میں خود کے ساتھ گزرا وقت کبھی ضائع نہیں جاتا۔آپ کا اپنے آپ کے ساتھ رشتہ دنیا کا سب سے قیمتی رشتہ ہے اور خلوت کی بدولت آپ اس رشتے کو مضبوط سے مضبوط بناسکتے ہیں۔اس لئے ان رہنما اصولوں کو اپنائیے اور اپنی سلطنت کے بادشاہ خود بنیں۔

 

Daily Program

Livesteam thumbnail