آئیے ربڑ اور پنسل سے سیکھیں!
پنسل: مجھے افسوس ہے۔
ربڑ: کس لیے؟
پنسل: مجھے افسوس ہے کہ تمہیں میری وجہ سے تکلیف ہوتی ہے۔ جب بھی میں غلطی کرتی ہوں، تم اْسے مٹانے کے لیے ہمیشہ موجود ہوتے ہو۔ لیکن جیسے جیسے تم میری غلطیاں مٹاتے ہو، تم اپنا آپ کھو تے چلے جاتے ہو اور ہر بار چھوٹے سے چھوٹے ہوتے چلے جاتے ہو۔
ربڑ: یہ سچ ہے، لیکن مجھے واقعی کوئی اعتراض نہیں ہے۔ مجھے تو ایسا کرنے کے لیے ہی بنایا گیا تھا۔جب بھی تم کچھ غلط کرو،مجھے تمہاری مدد کرنی ہے۔
حالانکہ مجھے معلوم ہے کہ ایک دن کہ میں ختم ہو جاؤں گا۔ مگرمیں اپنے کام سے خوش ہوں۔ اس لئے فکر کرنا چھوڑ و۔تمہیں اْداس دیکھ کر مجھے خوشی نہیں ہوگی۔
یہ تو ایک پنسل اور ربڑ کی کہانی تھی۔اسی کہانی کو ہم اپنے اور اپنے والدین کے ساتھ جوڑ سکتے ہیں۔ہمارے والدین بالکل ربڑ کی طرح اور ہم پنسل کی طرح ہیں۔
والدین ہمیشہ اپنے بچوں کے لیے موجود رہتے ہیں۔ اْن کی غلطیوں کو معاف کرتے ہیں۔وہ ساری زندگی بچوں کو اچھا مستقبل دینے کی خاطر،ہمیں کامیاب شخصیت بنانے کیلئے ہر طرح کی قربانی ہنستے ہوئے دے جاتے ہیں۔
پھر اک روز ایسا آتا ہے کہ وہ ربڑ کی طرح مٹ جاتے ہیں۔کچھ بچے تو ماں باپ کی خدمت کر لیتے ہیں جبکہ بہت سے بچے کامیاب ہو کر آگے بڑ ھ جاتے ہیں اوروالدین کو اْس عمر میں اکیلا چھوڑ دیتے ہیں جب سب سے زیادہ انھیں اپنے بچوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے والدین کا خیال رکھیں۔ اْن کے ساتھ خوش اخلاقی سے بات کریں اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اْن کی قدر کریں۔اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے!