الفاظ کی طاقت

ایک لفظ کسی کی پوری زندگی تبدیل کر دیتا ہے، الفاظ جہاں زندگی دیتے ہیں وہی زندگی چھین بھی لیتے ہیں 
دوستو! جب بھی آپ طاقت یا پاور کا لفظ سنتے ہیں تو کیا آپ کے ذہن میں طاقتور شخص کی کوئی تصویر بنتی ہے؟ کیا جسمانی طاقت ہی اصل طاقت ہوتی ہے؟با لکل نہیں، جسمانی طاقت سے کہیں بڑھ کر بھی ایک طاقت ہوتی ہے اور وہ الفاط کی طاقت ہے۔ا یک دفعہ کا ذکر ہے کچھوؤں کا ایک گروہ موج مستی کرتے ہوئے جنگل میں گھومنے گیا۔ اچانک دو کچھوے راستے   میں موجودہ کنوئیں میں گِر گئے۔ باقی سارے کچھوے بہت ڈر گئے کیونکہ کنواں گہرا تھا اور وہ یہ بات جانتے تھے کہ دونوں کا 
 کنوئیں سے باہر نکلنا مشکل ہے۔ لیکن پھر بھی وہ ا پنے دوستوں کو ہمت دیتے رہے کہ تم کوشش کروباہر نکل آؤ گے،بس تھوڑی سی ہمت کرو۔بالآخر وہ لمحہ آ گیا جب دونوں کچھوؤں نے اپنی پوری قوت کے ساتھ چھلانگ لگائی اور گڑھے سے باہر نکل  آئے۔ اور باہر آتے ہی اپنی کانپتی آواز میں اپنے دوستوں کا شکریہ ادا کرنا شروع کر دیا کہ اگر آپ لوگ ہمیں باہر نکلنے کے لیے ہمت بھرے الفاظ نہ دیتے تو ہم کبھی اس کنوئیں سے با ہر نہ نکل پاتے۔اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ الفاظ میں کتنی طاقت ہوتی ہے۔ہماری زبان سے ادا ہونے والی ہر ایک بات ایک لفظ ہے۔ یہی الفاظ ہمیں ایک دوسرے کے قریب یا ایک دوسرے سے دْور کر دیتے ہیں۔ الفاظ انسانی زندگی میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں مانا کے سچے جذبات کو بیان کرنے کے لیے الفاظ کی ضرورت نہیں ہوتی مگر ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ انسان چاہتوں اور محبتوں سے بھرپور الفاظ پسند کرتا ہے۔بعض اوقات ہمارے الفاظ کسی کے لئے اندھیروں میں روشنی کی مانند ہوتے ہیں، کسی گرتے ہوئے کو سنبھال لیتے ہیں اور کبھی کسی غمزدہ کی ہمت اور ڈ ھال بنتے ہیں۔زندگی میں ہم اکثر اپنے الفاظ کے پیچھے بھاگتے ہیں اور اپنے کہے ہوئے الفاظ کی خاطر ساری زندگی گزار دیتے ہیں۔بعض دفعہ ہم خود اپنے الفاظ کی قدر کھو دیتے ہیں کیونکہ ہر انسان ایک جیسے الفاظ کے قابل نہیں ہوتا۔جس طرح ایک انسانی دل تمام رشتوں کے لیے ایک جیسا نہیں ڈھرکتا بلکہ ہررشتے کے لئے اس کی دھڑکن اور احساسات الگ ہوتے ہیں۔ہمیں بھی اپنے الفاظ کا استعمال اس طرح سے کرنا چاہیے کہ کبھی زندگی میں اپنے ہی لفظوں سے نقصان نہ ْاٹھانا پڑے۔اپنے لفظوں کا استعمال ہمیشہ سوچ سمجھ کر کریں کیونکہ ہمارے یہی الفاظ کسی ہنستے ہوئے کو رْلا دیتے ہیں اور کسی روتے ہوئے کو ہنسا سکتے ہیں۔ الفاظ جہاں زندگی دیتے ہیں وہی زندگی چھین بھی لیتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ زندگی تب بہتر ہوتی ہے جب آپ خوش ہوتے ہیں لیکن زندگی بہترین ہوتی ہے جب دوسرے آپ کی وجہ سے خوش ہوتے ہیں۔ اپنے لفظوں کا بہتر استعمال کرتے ہوئے دوسروں کی زندگیوں میں مسکراہٹیں بکھیریں آپ کی خود کی زندگی بھی بہار کی مانند ہو
 جائے گی۔ کبھی کبھار تو زندگی میں کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو زندگی کی پریشانیوں میں اتنے گم ہو چکے ہوتے ہیں کہ سکون کی خاطر انہیں دوا کی نہیں بلکہ کسی کے ہمدردانہ الفاظ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمیشہ یاد رکھئے کہ زبان سے ادا ہونے والا ہر لفظ ہماری شخصیت کا آئینہ دار ہوتا ہے۔ الفاظ تعلقات کو ختم کرنے کی طاقت رکھتے ہیں تودوسری طرف وہ تعلقات کو ٹھیک کرنے کی طاقت بھی رکھتے ہیں۔ہما رے الفاظ دوسروں کے لئے رنگ کی ما نند ہو تے ہیں اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اپنے لفظ کسی کی ز ندگی رنگ دار بنانے کے لئے استعمال کرتے ہیں یا بے رنگ کرنے کے لئے۔ الفاظ میں بڑی برکت لانے کی طاقت ہے لیکن الفاظ بہت نقصان بھی پہنچا سکتے ہیں۔ ا لفاظ تلوار سے زیادہ طاقتور ہوتے ہیں۔تلوار کا زخم جسم پر لگتا ہے اور وقت کے ساتھ ٹھیک ہو جاتا ہے۔ جب کہ الفاظ کا زخم روح پر لگتا ہے جو کبھی نہیں بھرتا۔اس لئے الفاظ کا چناؤ ہمیشہ عقلمندی سے کرنا چاہیے۔ 


۔

Daily Program

Livesteam thumbnail