دوکی صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے تقریباً 230 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ کوئلے کی کان کنی کے باعث اڑنے والی دُھول سے صحت عامہ کو لاحق سنگین خطرات کے باوجود خیبر پختونخوا اور پڑوسی ملک افغانستان کے دُور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے خاندان کوئلے کے ان میدانوں کو اپنا گھر سمجھتے ہیں۔یہاں کے لوگ کوئلے کی دھول اور کالے دھوئیں میں سانس لے رہے ہیں لیکن ان کے پاس کوئلے کے اس میدان میں رہنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ یہاں مقامی بچوں کی ایک بڑی تعداد پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا ہوکر اسپتال پہنچتی ہے۔