ایک دور تھا جب بھانڈَے قلعی کرالو اور برتن نوے کرا لو کی صدائیں گلی محلوں میں گونجا کرتی تھیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ وہ آواز اور قلعی گر نئے زمانے کی بھیڑ میں کہیں گم ہوگئی۔ایسے قلعی گر کوئلے سلگاتے، مختلف دھاتوں کا پاوڈر بنا کر انہیں برتنوں پر لگاتے اور برتن کو آگ پر جلاکر اسے پانی میں ڈال کر ٹھنڈا کرتے جس کے بعد برسوں پرانے برتنوں کو بھی گویا ایک نئی زندگی مل جایا کرتی۔ماضی کا حصہ بننے والا یہ ہنر اور اس سے وابستہ لوگ آج بھی اپنی مخصوص صداؤں کی صورت میں لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔