مکالمہ

  • اونٹ کی کھال سے بنے رنگین خوبصورت لیمپ

    Jun 28, 2023
    ملتان کے اونٹ کی کھال سے بنے رنگین خوبصورت لیمپ پوری دنیا میں اپنی انفرادی خوبصورتی کی وجہ سے مشہور ہیں۔کاریگروں کی محنت اور فن نقاشی ایسی ہے کہ رنگوں سے اْن کا گہرا اور پرانا رشتہ اْن کے کام سے دیکھائی دیتا ہے۔ نقاشی بہت محنت اور باریکی کا کام ہے اور یہ پاکستان کی خوبصورت ثقافت ہے۔
  • بھانڈَے قلعی کرالو اور برتن نوے کرا لو

    Jun 16, 2023
    ایک دور تھا جب بھانڈَے قلعی کرالو اور برتن نوے کرا لو کی صدائیں گلی محلوں میں گونجا کرتی تھیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ وہ آواز اور قلعی گر نئے زمانے کی بھیڑ میں کہیں گم ہوگئی۔ایسے قلعی گر کوئلے سلگاتے، مختلف دھاتوں کا پاوڈر بنا کر انہیں برتنوں پر لگاتے اور برتن کو آگ پر جلاکر اسے پانی میں ڈال کر ٹھنڈا کرتے جس کے بعد برسوں پرانے برتنوں کو بھی گویا ایک نئی زندگی مل جایا کرتی۔ماضی کا حصہ بننے والا یہ ہنر اور اس سے وابستہ لوگ آج بھی اپنی مخصوص صداؤں کی صورت میں لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
  • پاکستانی ٹرک آرٹ

    Jun 07, 2023
    پاکستان میں ٹرک آرٹ کا آغاز پچاس کی دہائی کے اوائل میں ہوا۔پاکستان کے مختلف حصوں میں ٹرک آرٹسٹ موجود ہیں۔ جو ٹرکوں اور بسوں کی آرائش کا کام کرتے ہیں۔ تاہم راولپنڈی ٹرک آرٹ کا اہم مرکز سمجھا جاتا ہے۔ٹرک آرٹ پاکستان کا ایک مقبول ترین آرٹ کہا جاتا ہے، پاکستان میں ہمیشہ سے ہی ہر طرح کے آرٹ کو مقبولیت حاصل ہے لیکن ٹرک آرٹ نے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کی ہے۔ اس آرٹ کی وجہ سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل ہے۔
  • پکھی واس

    May 27, 2023
    زندہ دلان لاہور میں ایسی 323بستیاں آباد ہیں جھگیوں میں رہنے والے ان باسیوں کو مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے۔ پکھی واس،بنجارے،خانہ بدوش ان کے وہ نام ہیں جن سے ان کو پکارا جاتا ہے۔لاہور کے 29ایکڑ رقبہ پر دریائے راوی کے دونوں کناروں پر محیط ان بستیوں میں 410ان پکھی واسوں کے خاندان مقیم ہیں ایک خاندان میں ان کی تعداد 10سے 12افراد کی ہے یہ تقریباً چھ ہزار افراد زندگی کی بنیادی سہولتوں اور ضروریاتِ زندگی سے محروم نظر
  • تنوری

    May 16, 2023
    کوئی پچاس برس پہلے دیہاتی گھروں میں توے پر روٹی پکانے کا رواج بہت ہی کم تھا۔ہر گھر میں کم وبیش ایک تنوری ہوتی جو گھر کے صحن میں یا چھت پر ہوتی۔ عام طور پر صبح وشام تنوری میں افراد خانہ کے حساب سے ایک ہی بار روٹیاں پکا لی جاتی تھیں۔جو شام تک تر و تازہ رہتی۔دیسی گندم خراس سے پسوا کر مزے دار غذائیت سے بھر پور آٹا تیار کروایا جاتا۔پھر اس کو بڑی محنت اور جان سے گوندھا جاتا اور بہت اہتمام سے تنوری میں روٹیاں پکائی جاتی
  • بندر تماشہ

    May 05, 2023
    متعدد رنگا رنگ ثقافتوں کو اپنے اندر سمونے والے جنوبی ایشیاء کے رنگوں والے ملک پاکستان میں بندر سدھانے یا پھر بندر کی مداری سے ایک تواتر کے ساتھ سامنا ہوتا ہے۔ بندروں کو مختلف طرح کے کرتب سکھا کر ان سے تماشا کروایا جاتا ہے اور یہ انسانوں کے لئے تفریح طبع کا سامان بنتا ہے اور بندر والے کے لئے روزی روٹی کا ذریعہ۔
  • کنچے

    Apr 24, 2023
    کنچے، بنٹے اور گولیاں بھی کہلاتے تھے۔ یہ شیشے سے بنی سخت، چھوٹی سی گول اور خوب صورت رنگ برنگی گولیاں ہوا کرتی تھیں۔ اس کھیل کے لیے کچھ گولیاں اور زمین پر ایک چھوٹا سا ہول درکار ہوتا تھا۔ یہ کھیل اس طرح سے کھیلا جاتا تھا کہ کھلاڑی سب سے پہلے گولیوں کو زمین پر بکھیر دیتا تھا اور پھر باری باری زمین پر انگوٹھا رکھ کر کچھ فاصلے پر پڑی دوسری گولی پر نظریں مرتکز کرتے ہوئے، نشانہ لیتا تھا اور پھر اپنی درمیانی انگلی
  • ایسٹرکا تہوار قربانی،ایثار اور معافی کا درس دیتا ہے۔

    Apr 12, 2023
    عیدِ قیامت المسیح کے پْرمسرت موقع پر کیتھولک بشپ کانفرنس پاکستان کے صدر او رراولپنڈی اسلام آباد ڈایوسیس کے آرچ بشپ تقدس مآب بشپ ڈاکٹر جوزف ارشد نے اپنے ایک خصوصی پیغام میں دنیا بھر خصوصاً پاکستان میں بسنے والے مسیحیوں کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آج کا دن قربانی،ایثار اور معافی کا درس دیتا ہے انہوں نے کہا کہ اس پْرمسرت تہوار پر
  • گٹّاا لائچی والا

    Apr 12, 2023
    انسانی ذہن خیالات اور یادوں کی آماج گاہ ہے۔ خیالات خوش کُن بھی ہوتے ہیں اور اندوہناک بھی، یادیں سہانی بھی ہوتی ہیں اور غمناک بھی۔ البتہ بچپن کا زمانہ چونکہ بے فکری و بادشاہی کا ہوتا ہے، اس میں انسان ابھی رنج و الم سے متعارف نہیں ہوا ہوتا، اس لیے بچپن کی یادیں عام طور پر سہانی ہی ہوتی ہیں۔ چنانچہ اکثر لوگ اپنے بچپن کو یاد کرکے آہیں بھرتے ہیں اور اس دور میں واپس جانے کی خواہش کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
  • قلم،دوات اور تختی

    Apr 05, 2023
    انیس سو ستر کی دہائی تک جب ابھی بال پوائنٹ کا رواج عام نہیں ہوا تھا۔پبلک سکولوں میں قلم، دوات اور تختی لازم و ملزوم تھے۔ ہاں پرائیویٹ سکولوں میں کاپیوں پر قلم کی طرح کے تراشے پین سے اردو لکھائی جاتی تھی اور انگریزی کیلیے تو ایک خاص قسم کا پین ہوتا تھا اس ہولڈر کہتے تھے۔ اس پین کے اندر سیاہی بھرنے کی صلاحیت نہیں تھی اور یہ پین دوات میں ڈبو کر استعمال کیا جاتا تھا۔ ہم نے جب اپنی پرائمری تعلیم اپنے گاؤں سے شروع کی تو صبح والدہ اپنے ہاتھ کا سیا بستہ ہمارے گلے میں ڈالتیں، تختی ہمارے ہاتھ میں تھماتیں اور ہم سکول چلے جاتے۔
  • گھگو گھوڑے

    Mar 27, 2023
    اگر آپ کا بچپن 90 کی دہائی یا اس سے پہلے گزرا ہے تو دیسی کھلونوں سے آپ بخوبی واقف ہوں گے۔ کاغذ کے پنکھے اور سرکنڈوں سے بنی ڈگڈگی گاڑیاں اورگھگو گھوڑے، لاہور میں آباد کئی خانہ بدوش یہی دیسی کھلونے بنا کر گزر بسر کرتے ہیں۔ گلی گلی روزی کی خاطر پھرنے اور دربدر خیموں میں زندگی بسر کرنے والے پکھی واس گھگھو گھوڑے بنانے کے فن سے نسل در نسل وابستہ ہیں۔
  • کٹھ پتلی تماشہ

    Mar 20, 2023
    دنیا بھر میں 21مارچ کو کٹھ پتلی کا عالمی دن منایا جا تا ہے۔ کٹھ پتلیاں بچوں اور بڑوں کے لئے یکساں طور پر تفریح کا مقبول ذریعہ ہیں۔ کٹھ پتلی کی تاریخ بیسویں صدی سے بھی پرانی ہے۔ امریکہ میں 1937 میں کٹھ پتلی تماشا کرنے والے ماہرین نے بڑے پیمانے پر کٹھ پتلی سے متعلق معلومات کو عام کیا جس کے بعد دنیا بھر میں کٹھ پتلی تماشہ مشہور ہوا۔
  • گجرہ

    Mar 13, 2023
    بالوں کی آرائش کے لیے پھولوں کا استعمال ایک عالمگیررواج ہے۔ ہربراعظم، ملک یا ثقافت سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بالوں کو سجانے کا یہ فن کسی نہ کسی طریقے سے حاصل کیا ہے۔ بالوں کی سجاوٹ کے لیے پھولوں کا استعمال ہمیشہ سے فیشن اور روایات کا حصہ رہا ہے۔ کبھی لڑی کی شکل میں اور کبھی پھولوں سے سجے گجرے شادی بیاہ کی تقریبات میں ہیئر اسٹائل کو مزید خوبصورت بنانے اور منفرد انداز میں ایک دلکش اور دلفریب تاثر دینے کا سبب بنتے ہیں۔
  • چنگیر۔ دستکاری کا شاہکار

    Mar 06, 2023
    لفظ ”چنگیر“فارسی زبان کا لفظ ہے،روٹیاں رکھنے کے لیے ایک قسم کی پھیلی ہوئی پیندے والی ٹوکری عموماً چنگیر کہلاتی ہے۔ ایک زمانہ میں ہاتھ کی بنی ہوئی چھابی (چنگیر) کو لوگ شوق سے خریدا کرتے تھے بہت خوبصورت اور کلرفل آرٹ کا شاہکار ہوا کرتی تھی۔ جدید دور اور مشینری کے آنے سے اب تو پلاسٹک نے چنگیر کی جگہ لے لی۔پنجابی میں چنگیر کو چھابی کہا جاتا ہے،جبکہ ہندکو میں اسے چھکوری کہتے ہیں۔
  • پراندے

    Feb 28, 2023
    الوں کی آرائش کا فن صرف خوب صورت دکھائی دینے سے بہت آگے کا ہے، کیوں کہ اس کی ثقافتی اورروایتی اہمیت ہے۔ پاکستانی ثقافت، ہندوستانی، فارسی اورافغان ثقافت کا امتزاج ہے، اس لیے خطے کے لحاظ سے مختلف ہے۔ جب بالوں کی آرائش میں مہارت حاصل کرنے کی بات آتی ہے تو اس سے ہمیں تخلیقی ہونے کی گنجائش ملتی ہے۔ بالوں کوسجانے کے لیے ان روایتی طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے، آپ اپنے جدید فیشن کے اندازمیں کچھ پرانے فیشن کے ملاپ سے اپنے بالوں کو ملکوتی حسن عطا کرسکتی ہیں۔
  • قالین بافی

    Feb 24, 2023
    قالین بافی کے دستکار اپنی انگلیوں میں بھرے جادوئی ہنرسے اس صنعت کوزندہ رکھے ہوئے ہیں۔ اگرچہ قالین بافی میں دستکاروں کی تعداداب کم ہورہی ہے۔ تاہم اس کے باوجود کچھ دستکار اس صنعت کوزندہ رکھتے ہوئے قالین بافی میں ایک نئی تاریخ رقم کررہے ہیں۔
  • سُن چرخے دی مِٹھی مِٹھی گھوک ماہی مینوں یاد آوندا

    Feb 14, 2023
    کہا جاتا ہے کہ چرخہ 1234میں بغداد میں پہلے پہل استعمال ہوا،بابل و نینوا کی تہذیب بہت پرانی ہے،سو چرخہ سب سے پہلے عراق میں ایجاد ہوا۔ 1270میں چین میں استعمال ہوتا رہا اور یورپ میں 1280میں اس کا استعمال شروع ہوا۔وطن عزیز میں اس کی ابتدا ضلع چترال میں آباد ”کھو“قبیلے سے ہوئی، یہ چرخہ وہاں سے پنجاب میں منتقل ہوا اور گھر گھر پھیل گیا۔
  • قصہ گوئی

    Feb 09, 2023
    آج سے بیس پچیس سال پہلے تک لوک کہانیاں بڑے ذوق شوق سے سنی اور پڑھی جاتیں تھیں۔ ایسے ہی ہمیں اپنے ارد گرد ہیر پڑھنے والے بھی مل جاتے لیکن آج کل یہ فن معدوم ہوتا جارہا ہے۔ جہاں نئی نسل پنجاب کی ان روایتی کہانیوں سے لا علم ہے وہیں ہیر گو کو ڈھونڈنا ایک اہم معرکہ ہے۔ سنا ہے کہ چند دہائیاں پہلے لاہور کے حضوری باغ میں چند ہیر گو بیٹھا کرتے تھے جو اپنی خوبصورت آواز میں ”ہیر رانجھا“ کی کہانی منظوم صورت میں پڑھتے تو ان کے گرد سننے والوں کا ہجوم لگ جاتا۔ لوگ دور دراز سے یہاں ہیر سننے کے لئے آتے اور محظوظ ہوتے۔ پاکستان بننے سے پہلے ہر طبقہ فکر کے لوگ”ہیر رانجھا“ کی داستان سننے کے لئے یہاں آیا کرتے تھے لیکن پھر یہ سلسلہ ختم ہو گیا اور یہاں آنے والے ہیر گو مختلف میلوں میں جا کر اپنے فن کا مظاہرہ کرنے لگے۔
  • گلگت بلتستان میں نوروز کا تہوار

    Jan 27, 2023
    بلتستان میں عوامی سطح پر مقبول ترین تہوار نوروز ہے۔ اس تہوار کا آغاز ایران میں قبل از اسلام دور سے ہوا اور آج نہ صرف ایران بلکہ جہاں جہاں ایرانی ثقافت پہنچی، ان تمام علاقوں میں یہ تہوار منایا جاتا ہے۔
  • حْقہ

    Jan 16, 2023
    حُقہ ہماری معاشرتی زندگی خصوصاً گاؤں (دیہات)میں بڑی اہمیت کا حامل تھا اور کسی حد تک ابھی بھی ہے۔گاؤں کی شائد ہی کوئی محفل ایسی ہو جس میں حُقے کی موجودگی نا ہو،شادی یا فوتگی پہ جہاں مہمانوں کیلیے چارپائی اور بستر اکٹھے کیے جاتے تھے وہیں انکی تواضع کے لیے حُقے بھی اکٹھے کیے جاتے تھے۔ ڈیرہ ہو یا دارہ, پنچایت ہو یا کوئی اکٹھ پردھیان حُقہ ہی ہوتا تھا۔دن کو کھیتوں میں کام کرتے وقت بھی لوگ اسی شخص کے پاس آ کر بیٹھتے تھے جسکا حُقہ تازہ ہوتا تھا،جس کے ڈیرے پہ حُقہ نہیں ہوتا تھا اُسے لوگ ڈیرے دار ہی نہیں مانتے تھے،اس حوالے سے پنجابی کی ایک کہاوت بھی مشہور ہے کہ ”واہیاں اوناں دیاں … حُقے جنہاں دے گھر دے