ٹو ریسلنگ
پنجہ آزمائی دراصل گبھرو نوجوانوں کا کھیل ہے اور یہ کھیل کھیلتے ہوئے آپ نے بہت دفعہ دیکھا ہوگا۔ لیکن یہ جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ انگلینڈ میں یہی کھیل پیروں کے انگوٹھے سے کھیلا جاتاہے اور اْس پر بھی حیرت یہ کہ یہ مقابلے عالمی سطح پر کروائے جاتے ہیں۔ انگریزی میں اِسے ٹو ریسلنگ(Toe wrestling) کہا جاتا ہے۔پیروں کے انگوٹھے لڑائے جانے کے عالمی مقابلے،انگلینڈ کے شہر ڈربی شائر میں ہوئے۔
پیر کی کشتی کا کھیل 1974 میں وجود میں آیا۔اس کھیل کے سب سے زیادہ قابل کھلاڑی یعنی سپر چیمپیئن ایلن نیسٹی نیش ہے، جس نے کم از کم چودہ فتوحات حاصل کیں، اسے”گولڈن ٹوز“ کہا جاتا ہے۔اس کْشتی کے دوسرے کامیاب پہلوانوں میں لیزا ٹوئنکلیٹوز، شینٹن اور بین ٹوٹل ڈسٹرکشن ووڈروف شامل ہیں۔ ایلن نیسٹی نیش اور بین ٹوٹل ڈیسٹرکشن ووڈروف، ورلڈ ٹو ریسلنگ فیڈریشن کے بانی ہیں۔یہ اس کھیل کی باقاعدگی سے ٹریننگ کرتے رہتے ہیں اور اس ریسلنگ میں انھیں کافی چوٹیں بھی آئیں۔ نیش کی کم از کم چار انگلیاں ٹوٹیں، اور ووڈروف کا ٹخنہ دو جگہ سے ٹوٹ گیا ہے۔ ووڈرف نے اپنے پیر کا ناخن نکلوادیا تھا۔
پیر کی کشتی کے مقابلے سے پہلے ریفری دونوں کھلاڑیوں کے پیروں میں مسے اور انفیکشن کی جانچ کرتا ہے۔ راؤنڈ اس وقت شروع ہوتا ہے جب ریفری مخالفین کے پاوں کے انگٹھوں کو آپس میں جوڑ دیتا ہے ۔کھلاڑی انگلیوں کو جوڑتے ہوئے مخالف کھلاڑی کے پاؤں کو”ٹوڈیم“ کی دیوار پر لانے کی کوشش کرتا ہے جبکہ اپنے پیر کو اپنے حریف کے خلاف چپٹا رکھتا ہے۔یوں تین راؤنڈ کھیلے جاتے ہیں اور پہلے دایاں پاؤں، پھر بایاں، پھر اگر ضروری ہو تو دوبارہ دائیں پاؤں سے یہ کھیل کھیلا جاتا ہے۔
Daily Program
