موت کا کنواں

موت کا کنواں ایک نہایت دلچسپ، سنسنی خیز اور روایتی کرتب ہے جو میلے یا سرکس میں پیش کیا جاتا ہے۔ یہ کھیل عام طور پر لکڑی یا لوہے کے ایک بڑے گول ڈھانچے میں کیا جاتا ہے، جو اْوپر سے کھلا اور اندر سے کنویں کی طرح گہرا ہوتا ہے۔ اس ڈھانچے کی دیواریں سیدھی کھڑی نہیں ہوتیں بلکہ ہلکی سی ڈھلوان پر بنی ہوتی ہیں تاکہ گاڑی یا موٹر سائیکل دیواروں کے ساتھ ساتھ گھوم سکے۔ اسی بنا پر اسے کنواں کہا جاتا ہے۔اس میں ماہرکرتب باز موٹر سائیکل یا گاڑی کو تیز رفتاری سے چلاتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ اسے دیوار پر چڑھا دیتا ہے۔ ایک خاص رفتار حاصل کرنے کے بعدوہ کنویں کی دیوار کے گرد تقریباً افقی حالت میں چکر لگاتا ہے۔ ناظرین اوپر کھڑے ہو کر یہ منظر دیکھتے ہیں اور تالیاں بجا کر حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ بعض فنکار اتنے ماہر ہوتے ہیں کہ ایک ہی وقت میں کئی موٹر سائیکلیں یا موٹر کاریں چلاتے ہیں، اور بعض اوقات ناظرین کو سلام کرنے یا ہاتھ ہلانے جیسے خطرناک کرتب بھی دکھاتے ہیں۔
موت کے کنویں کی اصل کشش ناظرین کے لیے یہ دیکھنا ہے کہ انسان کس طرح موت کو للکارتا ہے اور اپنی مہارت اور حوصلے سے توازن قائم رکھتا ہے۔ یہ کھیل جرات، بہادری اور مہارت کا حسین امتزاج ہے۔ شور و غل، موٹر سائیکلوں کی گڑگڑاہٹ اور لوگوں کی تالیوں سے ماحول مزید پْرجوش ہوجاتا ہے۔اگرچہ یہ کرتب دلچسپ اور حیران کن ہوتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ انتہائی خطرناک بھی ہے۔ معمولی سی غلطی یا توازن بگڑنے کی صورت میں حادثہ پیش آسکتا ہے جس سے فنکار شدید زخمی یا حتیٰ کہ جاں بحق بھی ہوسکتا ہے۔ اسی لیے اسے موت کا کنواں کہا جاتا ہے۔ کئی بار حادثات کی وجہ سے حکومت نے مختلف جگہوں پر اس کھیل پر پابندی بھی لگائی۔
موت کا کنواں ہماری لوک ثقافت اور دیہی میلوں کی ایک نمایاں پہچان ہے۔ یہ کھیل جہاں لوگوں کو حیرت اور سنسنی فراہم کرتا ہے، وہیں یہ ہمیں یہ بھی سکھاتا ہے کہ انسان اپنی ہمت اور مہارت سے ناممکن کو ممکن بنا سکتا ہے۔ لیکن یہ حقیقت بھی نظر انداز نہیں کی جا سکتی کہ اس کھیل میں جان کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے، اسی لیے یہ کھیل جرات، جنون اور احتیاط تینوں کا تقاضا کرتا ہے۔موت کا کنواں محض ایک کرتب نہیں بلکہ دیہی ثقافت کا حصہ بھی ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کس طرح ہمارے بزرگ میلے اور میلوں میں عوام کو محظوظ کرنے کے لیے نت نئے کھیل ایجاد کرتے تھے۔ آج کے جدید دور میں جب ٹی وی، انٹرنیٹ اور موبائل تفریح کے بڑے ذرائع بن چکے ہیں، تب بھی موت کا کنواں اپنی الگ پہچان اور کشش برقرار رکھے ہوئے ہے۔

Daily Program

Livesteam thumbnail