عالمی یومِ امن یکم جنوری 2023
(فرانسیس زیوئیر) امن کا عالمی دن، ہر سال یکم جنوری کو منایا جاتا ہے، بنیادی طور پر یہ ایک کلیسیائی تہوار ہے جو عالمی سطح پر بڑی عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔اسی دِن پاپائے اعظم کی جانب سے کیتھولک سماجی تعلیمات (C.S.T.) کے متعلق مستند اعلانات بھی کیے جاتے ہیں۔ اِس دِن کا موضوع ہمیشہ ہی Culture of Care کے بارے میں رہا ہے جس میں ایک دوسرے کی دیکھ بھال اور رواداری کو بانٹنے کی ضرورت پر زور دیا جاتا ہے تاکہ ایک ایسا معاشرہ تشکیل پائے جو اچھی اخلاقی اقدار پر مرکوز ہو اور دوسروں کو نظرانداز کرنے کے لالچ میں نہ آئے۔ ہر سال امن کے عالمی دن کے موقع پر پرامن معاشرے کی اہمیت پر زور دیا جاتا ہے۔
٭ امن کے عالمی دن کی تاریخ
امن کا عالمی دن 1967 میں اس وقت شروع ہوا جب پوپ پال VI نے اعلان کیا کہ دنیا کو امن اور افہام و تفہیم کے لیے احساس پیدا کی ضرورت ہے۔
پاپائے اعظم نے اپنے خطو ط میں یہ سفارش کی کہ کلیسیاء عالمی امن کے لیے زیادہ سے زیادہ اپنا کردار ادا کرے،انہوں نے یکم جنوری کو ایک مقدس دِن کے طور پر مخصوص کرتے ہوے اِسے عالمی یومِ امن کا نام دیا۔
اِن خطوط کے مطابق، کلیسیاء اور پاپائے اعظم چند بڑے شعبوں میں نظم و نسق کو ترقی دے کر امن کے حصول کی طرف کام کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے: ایک فرد کا دوسرے انسانوں کے ساتھ رشتہ، فرد کا رشتہ۔ خاص ریاستوں کے ساتھ، ریاستوں کے درمیان ریاستوں کا رشتہ، اور دنیا بھر کی کمیونٹی کے ساتھ افراد اور ریاستوں کا رشتہ۔اُس وقت کلیسیاء نے طے کیا کہ حقیقی امن کے حصول کے لیے، افہام و تفہیم اور رواداری کی ثقافت کو فروغ دینا چاہیے، جو فرد سے شروع ہو کر ریاست تک اور پھر عالمی سطح پر ہو۔
اگرچہ امن کے عالمی دن کا مرکزی موضوع تبدیل نہیں ہوتا ہے (Culture of Peace / دیکھ بھال کی ثقافت کی تشکیل)، ہر سال عالمی یوم امن کے موقع پر پاپائے اعظم اِسی موضوع کی وضاحت کے لیے اِس سے منسلک ذیلی موضوع پیش کرتے ہیں۔
٭ امن کی دعا کریں۔
جب آپ اور کچھ نہیں کر سکتے تو بھی ہمیشہ امن کے قیام کے لیے دعا کر سکتے ہے۔ آپ ہمیشہ ان لوگوں کے لیے دعا کر سکتے ہیں جو پریشان ہیں، اذیت میں ہیں، یا گھر سے دور ہیں۔ ان لوگوں کی بھلائی کے لیے مختصر سی دعا تبدیلی لا سکتی ہے۔
٭ امن کے بارے میں جانیں۔
دنیا کی بدامنی، دنیا کے سماجی اور سیاسی مسائل کو جانے بغیر انسان اس حقیقت سے غافل ہو جاتا ہے کہ دنیا کو امن کی کتنی ضرورت ہے۔ مختلف ذرائع سے ان مسائل کے بارے میں جاننے سے ہم یہ سوچنے کے قابل ہو جاتے ہیں کہ دنیا کو کیسے بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
٭ امن کے لیے کام کریں۔
اپنی تمام دعاؤں اور حالات کو پرکھنے کے بعد عمل کریں۔ قیام امن کی کوششوں میں اپنا کردار ادا کریں۔ دوسروں کو مسائل کے بارے میں سکھائیں اور اپنے علاقے کے پریشان حال لوگوں کی مدد کریں۔ کسی کو سماجی اور سیاسی مسائل کی وجہ سے ہونے والے مصائب سے بچائیں۔ اپنے حلقے میں بیداری پھیلائیں۔
امن کا عالمی دن بنیادی طور پر کیتھولک کلیسیاء کی طرف سے منایا جانے والا ایک خاص دِن ہے تاکہ دنیا میں مختلف کوششوں سے امن کو فروغ دیا جا سکے۔
آج کی دنیا میں جہاں عدم برداشت بہت زیادہ ہے، لوگوں کو یہ یاد دلانے کی ضرورت ہے کہ سماجی رواداری کتنی اہم ہے۔ یہ دِن امن اور رواداری کی یاد دہانی کے طور پر ہمیں پیغام دے رہا ہے کہ قیام امن کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کریں۔
یہ دِن امید دیتا ہے ان لوگوں کے لیے جو پناہ گزینوں کے طور پر مشکلات میں زندگی گزار رہے ہیں، یہ دن امید کی علامت کے طور پر آتا ہے کہ انہیں ترک نہیں کیا گیا ہے اور یہ کہ دنیا اب بھی ایک بہتر جگہ بن سکتی ہے۔
یہ لوگوں اور تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جہاں سے ہم سماجی اور سیاسی مسائل کو حل کرتے ہوئے امن کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔