پانی اور زندگی
پانی وہ انمول نعمت اور انسانی ضرورت ہے کہ جس کے بغیر زندگی کا تصور بھی محال ہے۔ کرہ ارض پر مشرق و مغرب اور شمال سے جنوب تک رنگ بکھیرتی زندگی، زراعت، صنعت اور معیشت کے تمام شعبہ جات ”پانی“ کے ہی مرہون منت ہیں۔پانی انسان کے لئے رب کریم کا قیمتی عطیہ ہے۔ زندگی کی بقاء کے لیے آکسیجن کے بعدانسان کی سب سے اہم ضرورت پانی ہی ہے۔انسانی طبیعات کے ماہرین کی تحقیق کے مطابق انسانی جسم میں دو تہائی مقدار پانی ہے۔ زمین کی ہر مخلوق بشمول درختوں، اناج اور پودوں کے لئے بھی پانی کی اشد ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں تعمیرات کا سلسلہ اورصنعتوں کا وجود بھی پانی کے بغیر ممکن نہیں۔ہر انسان جانتا ہے کہ زندگی کی بقاء پانی پر منحصر ہے لیکن اس کے باوجود یہ افسوسناک صورت حال دیکھنے میں آتی ہے کہ دنیا بھرمیں پانی ضائع اور گدلا کیا جارہا ہے جس سے دنیا بھر میں صاف پانی کی قلت کا مسئلہ پیدا ہو رہا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق اس وقت عالمی آبادی کا گیارہ فیصد یعنی 783 ملین افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق آلودہ پانی کے استعمال کے باعث دنیا میں سالانہ 15 لاکھ سے زائد بچے ہلاک ہو جاتے ہیں جبکہ پاکستان میں بچوں کی ساٹھ فیصد اموات کی وجہ بھی آلودہ پانی ہے۔پا نی کے بدترین بحران کے شکارممالک میں پاکستان کا ساتواں نمبر ہے۔
پاکستان زرعی، معدنی اور دیگر شاندار قدرتی خزانوں کے ساتھ ساتھ بہترین آبی وسائل سے بھی مالا مال ہے۔ اگر انہیں مناسب اور بہترطریقے سے بروئے کار لایا جائے اور اس کا استعمال سوچ سمجھ کر کیا جائے نیز اسے آلودہ ہونے سے ہر ممکن حد تک بچایا جائے تووہ دن دور نہیں جب پاکستان دنیا کے خوشحال ترین اور ترقی یافتہ ممالک کی صف میں ہوگا۔
پانی زندگی کا ضامن ہے۔ زندگی پنپنے کے لیے جتنا ضروری پانی ہے، اتنی ضروری اور کوئی شے نہیں۔ لیکن بدقسمتی سے ہم اس وسیلے کی اہمیت کا اندازہ کرنے کے بجائے اسے ایسے بے دردی سے خرچ کرتے ہیں جیسے یہ ہمیں وافر مقدار میں میسر ہے۔گو کہ زمین کا 70 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے، لیکن یاد رہے کہ اس 70 فیصد میں سے صرف 2 فیصد پانی اس قابل ہے جو دریاؤں کی شکل میں پینے کے قابل ہے، بقیہ پانی سمندروں کے نمکین پانی پر مشتمل ہے جسے پیا نہیں جاسکتا۔
لوگوں میں پانی کی افادیت کے متعلق آگاہی پیدا کرکے اس کے ضیاع سے بچا جا سکے۔اور ہمیں اْن لوگوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جن کو پینے کا صاف پانی اور اسکی نکاسی کی مناسب سہولیات میسر نہیں ہیں۔
یاد رکھیں! جس وقت ہم برش کرتے ہوئے پانی کا نلکا کھول کر رکھتے ہیں اور کئی لیٹر پانی ضائع کردیتے ہیں، عین اسی وقت غیر ترقی یافتہ ملک میں کئی کمسن بچے پانی کی کمی کے باعث ہلاک ہوجاتے ہیں۔اگر زمین پر زندگی کا وجود باقی رکھنا ہے تو اس کے لیے پانی کی حفاظت کرنا بھی ضروری ہے۔ ہم اپنی روزمرہ زندگی میں چھوٹے چھوٹے اقدامات کر کے نا صرف بہت سا پانی بلکہ بہت سی زندگیاں ضائع ہونے سے بچا سکتے ہیں۔