مقدس پطرس رسول (مسلمہ قائد)
مقدس پطرس پیشے کے لحاظ سے ماہی گیر تھا۔ وہ رسولوں میں اول اور مسلمہ قائد تھا۔ اُس کے باپ کا نام یونا ہ تھا۔ عہدِ جدید میں مقدس پطرس کے دو خطوط موجود ہیں۔ یہ دونوں خطوط اُس نے 62سے63کے درمیان لکھے۔ عہد جدید مقدس پطرس کی زندگی کا احاطہ یوں کرتا ہے کہ وہ ماہی گیر، اصلاح پذیر، منکسر المزاج، کمزور، غیر مستقل،لیکن جوش و خروش اور سرگرمی سے لبریز، وفادار شاگرد، محبت کرنے والا تھا۔ یسوع سے ملنے کے بعد وہ تبدیل ہوا۔ اِس لیے وہ مزمور نویس کے ساتھ مل کر یہ کہہ سکتا ہے کہ ''میں خداوند کا طالب ہوا اور اُس نے میری سن لی اور اُس نے مجھے ہر خوف سے چھڑایا۔ (زبور 5:34)''
مقدس پطرس نے خداوند یسوع سے تربیت حاصل کی۔ یسوع نے اُسے خود بلایا اور اُس سے کہا ''میرے پیچھے چلے آؤ۔ کہ میں تمہیں آدم گیر بناؤں گا'' اِسی وجہ سے وہ کلیسیاء کا پہلا پاپائے اعظم ہے اور کلیسیاء میں آج تک یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔مقدس پطرس کے نمونے کو سامنے رکھتے ہوئے ہمیں بھی ہر دم اُسی ایمان کر اقرار کرنا ہے کہ یسوع ہمارا خداوند ہے۔ مقدس پطرس نے قیصریہ فلپی کے علاقے میں یسوع کے المسیح ہونے کا اقرار کیا اور اِسی ایمان کی خاطر یسوع کی کلیسیاء کے نام کر دی۔ اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا کہ ہماری زندگی کتنی طویل یا مختصر ہے۔ خداوندیسوع اور پاک کلیسیاء سے وفاداری درحقیقت خدا کی مرضی بجا لانا ہے۔ عالمگیر کلیسیاء 29جون کو مقدس پطرس اور مقدس پولوس کی عید ایک ساتھ مناتی ہے۔