مقدس فرانسیس (امن کا پیامبر)


مقدس فرانسیس پیدائشی طور پر مقدس نہیں تھے کیونکہ یہ رتبہ صرف یسوع ناصری اور اُس کی ماں مریم کو حاصل ہے۔ اِس دو پاک ہستیوں کے علاوہ باقی تمام مقدسین نے اپنے نیک اعمال اور کردار کی بدولت خدا باپ کے فضل کی معرفت یہ شرف پایا ہے۔ مقدس فرانسیس نے مکمل طور پر مسیح کا پیرو کار ہوتے ہوئے اپنی تمام زندگی یسوع مسیح کی تعلیمات کے مطابق گزاری۔ مقدس فرانسیس نے یسوع مصلوب کی آواز کو سنا اور اپنی پوری زندگی خوشی سے اُس کے ہاتھوں میں سونپ دی۔ 
مقدس فرانسیس اپنی جوانی کے آغاز میں ایک نوجوان لڑکے کی مانند دنیاوی عزت و عظمت کا خواہشمند تھا۔ مگر جونہی خدا کے فضل نے اُسے چُھوا، اُس کے ارادے، خیالات اور خواہشات میں تبدیلی آ گئی۔ اُس دِن سے لے کر زندگی کے آخری لمحات تک اُس نے کفارے اور ریاضت کی مثالی زندگی بسر کی۔ مقدس فراسیس اپنے بھائیوں اور بہنوں کو کہا کرتا تھاکہ ''تمہیں اپنی بساط کے مطابق کفارہ اور ریاضت کرنی چاہیے مگر کبھی بھی اِس عمل میں میری تقلید نہ کرنا، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم ضرورت سے زیادہ قربانی کی بدولت اپنی دُعائیہ زندگی میں ناکام رہواور خدا کی طرف سے اپنے لوگوں کے لیے جو فرائض تم پر عائد ہیں اُن میں کوتاہی نہ کرو''۔
مقدس فرانسیس کی زندگی میں بلاہٹ اور تبدیلی کے بعد ''خدا کی محبت'' تمام نیکیوں اور اچھائیوں کی سردار نیکی رہی ہے۔ خدا کی محبت کی خاطر ہی اُس نے اپنے والدین، گھر بار اور دنیاوی عیش و عشرت اور مال و دولت کو خیر باد کہا اور ریاضت کفارہ، پاکدامنی، حلیمی، سادگی اور تابعداری کی زندگی بسر کی۔ اِس محبت ی خاطر وہ پہاڑوں کی وادیوں اور میدانوں میں یسوع کی تلاش میں پھرتا رہا۔ وہ اکثر یہ ورد کرتا ''میرے خدا اور میرے سب کچھ'' مقدس فرانسیس بہت اچھا گلوکار بھی تھا۔ اس کا ثبوت اُس نے
 ''سورج کا نغمہ ''گا کر دیا۔ 
مقدس فراسیس امن کا خواہاں تھا، اور اُس کی امن کے لیے دُعا اِس بات کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ دُعا درج ذیل ہے۔ 
امن کی دُعا
اے خداوند مجھے صلح و سلامتی کا وسیلہء بنا دے تاکہ
جہاں حسد ہو            وہاں محبت لاؤں 
جہاں قصور ہو            وہاں معافی لاؤں 
جہاں جھگڑا ہو        وہاں اتفاق لاؤں 
جہاں غلطی ہو            وہاں صداقت لاؤں 
جہاں شک ہو        وہاں ایمان لاؤں 
جہاں مایوسی ہو        وہاں اُمید لاؤں 
جہاں تاریکی ہو        وہاں روشنی لاؤں 
جہاں گمراہی ہو        وہاں تسلی لاؤں 
اے الہٰی استاد ہمیں یہ توفیق دے کہ ہم اپنی تسلی نہ چاہیں، بلکہ دوسروں کو تسلی دینے کی کوشش کریں۔ اپنی فکر نہ کریں بلکہ دوسروں کی فکر کریں۔ دوسروں سے پیار نہ مانگیں، بلکہ اُن کو پیار دیں۔ کیونکہ جب ہم دیتے ہیں تو ہم پائیں گے۔ جب ہم معاف کریں گے تو معاف کیے جائیں گے۔ جب مریں گے تو ہمیشہ کی زندگی کے لیے پیدا ہو جائیں گے۔ 
یہ ہم مانگتے ہیں تیرے مقدس اور جلالی نام کے وسیلہء سے۔ آمین۔

Daily Program

Livesteam thumbnail