مقدسہ مریم (الٰہی اتحاد کا خیمہ)
مرکزی آیت: ”اور کوشش کرو کہ اتحادِ روح صلح کے بند سے بندھا رہے۔۔۔“(افسیوں 6-3:4)۔
اتحاد کے معنی اور مفہوم:
لفظ اتحاد بائبل مقدس میں غالباً 338 مرتبہ لفظ کا استعمال ہوا ہے۔ جو اِس بات کی ضمانت یا دلیل ہے کہ ”اتحاد، یکجہتی، اتفاق، اکٹھ۔ باہمی شراکت، باہمی ملاپ، وحدت“ بائبل کی تعلیم کا خاص حصہ ہے۔ کسی بھی قوم کی کامیابی و کامرانی اس کے افراد کے باہمی اتحاد میں مضمر ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ قطرہ مل کر دریا بنتا ہے اسی طرح انسانوں کے متحد اور مجتمع ہونے سے ایسی اجتماعیت تشکیل پاتی ہے۔اتحاد و اتفاق سے ہی ترقی اور اعلیٰ اہداف کے حصول سربلندی اور کامیابی نصیب ہوتی ہے۔ کہتے ہیں کہ اتحاد میں برکت ہے۔ لیکن میں یہا ں یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ اتحاد میں نہ صرف برکت بلکہ طاقت بھی ہے۔اس دنیا میں ایک شخص خواہ وہ کتنا ہی دانش مند اور دولت مند کیوں نہ ہو؟ مگر وہ اپنی ساری ضروریات ِ زندگی اکیلا اور تنِ تنہا پوری نہیں کر سکتا، کیا بڑا، کیا چھوٹا، کیا عامی، کیا نامی، کیا پڑھا لکھا، کیا ان پڑھ،کیا امیر، کیا غریب،کیا گورا،کیا کالا،کیا عربی، کیا عجمی، کیا شہری، کیا دیہاتی،بلا تخصیص ہر ایک کو قدم قدم پر دوسرے کے سہارے اور ساتھ کی ضرورت پڑتی ہے جس طرح دن رات کے اور چاند سورج کے، دلہا دلہن اور کاہن ساکرامنٹ کے بغیر اکیلا ہے بالکل اِسی طرح لفظ اتحاد اُس وقت تک اکیلا ہی ہے جب تک اکیلا اتحاد میں نہ بدل جائے۔تاہم آئیے مسیحیت میں اتحاد کے معنی جانتے ہیں۔
پاک ماں کلیسیاء میں اتحاد کا تصور:
مسیحیت میں یہ اتحاد کا تصور مختلف پہلوؤں میں لیا جاتا ہے۔ جس کا ایک جوہر (Community Sharing) میں پنہاں ہے۔ رسولوں میں یہ اتحاد ہی تھا جب وہ ایک ہی جگہ ملکر کر بیٹھتے اور روٹی توڑتے تھے۔ مقدسہ مریم جو پہلی شاگردہ ٹھہری اتحاد ہی کے وسیلہ سے بالا خانہ میں شاگردوں کے ساتھ ملکر دُعا کر رہی تھی۔ یہ اتحاد ہی تھا جب وہ قانائے گلیل میں مے ختم ہونے پر بیٹے سے سفارش کرتی ہے۔ تاکہ شادی میں اتحاد کا اکٹھ خوشیوں میں پروان رہے (یوحنا 11-1:2)۔ یہ مقدسہ مریم کا اتحاد اور یکانگت ہی تھی جب وہ کلوری کی راہ میں شاگردوں کے ساتھ ساتھ رہی (یوحنا 27-25:19)۔ مقدسہ مریم نہ صرف ان مقامات میں بلکہ ہم جب ہنوز ابھی بارہ سال کا ہی تھا تو ہیکل میں کھو جاتا ہے(لوقا 52-41: 2)۔ مریم اور یوسف فکر مند ہوتے ہوئے یسوع کو ڈھونڈنے جاتے ہیں تاکہ خاندان اتحاد میں قائم و دائم رہے۔ مقدسہ مریم جب الصیبات کے ساتھ ملاقات کے جاتی ہیں تو وہاں پر بھی ہمیں اتحاد کا منظر نظر آتا ہے (لوقا 39-36: 1:)۔
نئے عہد میں اتحاد کی مربیہ:
مریم صدیقہ، ابنِ مریم، وسیلہء نجات، خاتونِ اؤل، ہمیشہ کنواری، پاک دامن ترین، برجِ عاج اور برج داؤد، اور صندوقِ شہادت ہے۔ دُنیا جہاں کی عورتوں میں اعلیٰ و ارفع مقام پانے والی فاضلہ عورت اور مومنِ اعظمیٰ ہے۔ جو عورتوں اور مردوں میں نئے عہد نامہ کی تحریروں میں اتحاد کی پہلی مربیہ ہے۔جس نے انسان اور خُداکامیل کرویا تاکہ انسان خُدا میں متحد رہے۔ ناصرت کی یہ پاک دوشیزہ امن کی سفیرہ ہے۔ کلمہ مختار کی یہ افضل ہستی ہی میل ملاپ، صلح، اتفاق اور یکجہتی کا حقیقی پیکر ہے۔مقدسہ مریم فقط عابدہ، محبوبِ خدا اورآسمانی ملکہِ ہے جو عالمِ کُل یعنی ہمارے خُداوند یسوع مسیح کی ماں ہے۔
مقدسہ مریم کلیسیاء میں اتحاد کا نمونہ:
مقدسہ مریم کا تاریخ عالم، تاریخ نجات اور تاریخ کلیسیاء میں بڑا اہم اور منفرد کردار ہے۔ مقدسہ مریم کی پاکیزہ زندگی میں کلام خُدا کو اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ مقدس اگسٹین فرماتے ہیں! ”مقدسہ مریم پہلی مومنہ، شاگردہ اور خُدا کی ہیکل بنی وہ یوخرست کا پہلا الطار بنی وہ نئے عہد کی پہلی کاہن بنی“۔ اور یہی وہ ماں ہے جو کلیسیا میں اتحاد اور وحدت کا وسیلہ بنی۔ علم َالمریم کا بطور اتحاد کی ماں کے حوالے سے چوتھی بین الاقوامی کانفرس جو سینٹ دومینگو (St. Domingo) میں اٹلی میں 1965 کو منعقد ہوئی۔ جس میں نئے عہد نامہ سے مقدسہ مریم کی زندگی اور بشارتی، رسالتی سرگرمیوں پرباخوبی بات کی گئی۔ جس کا ایک موضوع یہ بھی رہا کہ مقدسہ مریم ”اتحاد کی ماں ہے“۔ جو مکالمہ کے ذریعے اتحاد اور صلح کا وسیلہ بنی۔”دیکھ میں خُداوند کی بندی ہوں میرے لئے تیرے قول کے موافق ہو“ (لوقا 38:1)۔ ”تب مریم نے فرشتے سے کہا یہ کس طرح ہو سکتا ہے جبکہ میں مرد سے نا واقف ہوں“ (لوقا 42-34:1)۔ مقدسہ مریم نہ صرف یہ کہنے بلکہ الیصابات سے ملاقات کرنے، تین ماہ تک اُن کے گھر رہنے سے اتحاد کا وسیلہ بنی رہی (لوقا 56-39:1)۔
مقدسہ مریم خُدا اور یسوع کے ذریعے عالمِ کل کے لئے اتحاد کا وسیلہ:
اتحاد کی روح سے مقدسہ مریم کا ذکر کرنا دراصل یسوع کی عظمت و حشمت بیان کرنا ہے۔ جو اپنی اعلانیہ زندگی سے لوگوں کو خُدا سے ملاتارہا۔ ”تاک میں ہوں تم ڈالیاں ہو۔ جو مجھ میں رہتا ہے۔اور میں اُس میں وہ بہت پھل لاتا ہے کیونکہ مجھ سے جد ا تم کچھ نہیں کر سکتے“ (یوحنا 5:15)۔ یعنی خداوند یسوع مقدسہ مریم کی تربیت اور الٰہی باپ کے فضل سے عام لوگوں کو خُدا سے ملاتا رہا۔ لہٰذا مقدسہ مریم یسوع سے اتحاد کا وسیلہ ہے اور یسوع الٰہی باپ سے اتحاد کا وسیلہ ہے۔تاہم دوسری جانب مقدسہ مریم پر نگاہ کرنا درحقیقت اِنسانیت کے لئے خُدا کے اصل منصوبے پر نگاہ کرنا ہے۔ ”میں اِس لئے آیا وہ زندگی پائیں اور کثرت سے پائیں“ (یوحنا 10:10)۔ کثرت کی زندگی سے مراد ہمیشہ خُدا میں متحدد رہنا ہے سب کا خُدا اور باپ ایک ہی ہے جو سب کے اُوپر اور سب کے ساتھ اور سب کے اندر ہے“ (افسیوں 6-3:4)۔”تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو۔ بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے“ (یوحنا 15:3)۔
مقدسہ مریم نئی انسانیت کی بحالی، ملاپ اور اتحاد کا وسیلہ:
پرانے عہد نامے کی حوا نے خدا اور اِنسان کے درمیان دُوریاں پیدا کیں۔اِتنی دُوریاں کے خالقِ دوجہاں نے اِنسان کو باغِ عدن سے نِکال دیااور ہمیشہ کے لئے زمین پر پھینک دیا۔ اور بہشت کے دروازے پر قُفل لگا کر اُسے سِل کر دیا۔پہلی حوا نے گناہ کیا اور انسان کا خُدا سے رشتہ ٹوٹ گیا۔ اور زندوں کی ماں کا خطاب کھو دیا لیکن مقدسہ مریم نے اِس رشتے کو اپنی ہاں کہنے سے قائم اور بحال کیا۔ ”میرے لئے تیرے قول کے موافق ہو“ ((لوقا 38:1)۔ تاکہ انسان کا خُدا سے ملاپ ہو سکے۔
خُدا واحدانیت اور وحدت میں ازلاً قائم ہے۔
جب خُدا نے آدم اور حوا کو بنایا ”تو خُداوند خُدا نے کہا کہ انسان کا اکیلا رہنا اچھا نہیں ہم اُس کے لئے ایک مدد گار اُس کی مانند بنائیں“
(تکوین 18:2)۔ لفظ ہم سے مراد خُدا پہلے سے ہی باپ بیٹے اور روح القدس کے جو ہر میں موجود تھا۔ یعنی خُدا خود بھی پاک تثلیثی بھید میں تینوں اقانیم میں اتحاد کے ساتھ موجود تھا اور ہے۔ اور اِس نئی تخلیق کے ظہور کے لئے خدانے مقدسہ مریم کا چناؤ کیا۔تاکہ انسان کا رشتہ اتحاد میں قائم ہو جائے جس سے وہ نکلا تھا۔ ”اور خُدا نے اُنہیں اپنی صورت پر بنایا۔ ”اور خُدا نے کہا ہم انسان کو اپنی صورت پر اپنی مانند بنائیں“ (تکوین 26:1)۔
آئیں ہم جو کہ خُدا کی صورت پر بنائے گے ہیں۔ آدم کے وسیلہ سے موروثی گناہ میں گرے اور مسیح یسوع میں بپتسمہ لینے سے نئی زندگی کے وارث ٹھہرئے ہیں۔ مقدسہ مریم جس نے اتحاد کے بھید کو جنم دیا اُسے سے سفارش طلب کریں کہ خُدا ہم ہمیشہ اتحاد، اتفاق، یکجہتی اور وحدت کی روح میں قائم رکھے۔ جو اتحاد اور شراکت کی علامت ہے۔ خُدا ہمیں بالا خانہ میں رسولوں جیسی رفاقت، مقدسہ مریم اور الیصابات جیسی رفاقتی ملاقات، قانائے گلیل جیسا اتحاد اور باہمی رفاقت، یوسف اور مریم جیسی خاندانی اتحاد کی فکر اور کوہِ کلوری جیسی ماں کی محبت عطا فرمائے۔ نیز جس طرح ایک حصہ دوسرے سے مل کر تقویت پاتا ہے، معمولی ذرات مل کر بلند پہاڑ بن سکتے ہیں، پانی ایک ایک قطرہ مل کر سمندر بن سکتا ہے،ایک ایک ٹہنی اور شاخ مل کر درخت بن سکتا ہے۔ بالکل اِسی طرح ہم بھی فرداً فرداً تاکہ ہم ایک دوسرے سے ملکر مسیح کا ایک بدن بنیں۔
آج ہم بھی متحد اور یکجاں ہو کر بابِ فضل الٰہی کے پاس جائیں۔اُس سے مِنت اور فریاد کریں۔ اپنے سب دُکھ،غم اور پریشانیاں اُس کے حضور پیش کریں۔تاکہ مقدسہ مریم ہماری التجاؤں اور فریادوں کو اپنے بیٹے کے حضور پیش کرے۔ اُس سے ہمارے لئے سفارشات اور شفاعت طلب کرے۔تاکہ ہماری ذاتی، معاشرتی اور خاندانی نا اتفاقیاں اور علیحدگیاں اتحاداور اتفاق میں بدل جائیں۔
خُدا ایسا کرنے میں مقدسہ مریم کے وسیلہ ہمیشہ قادر رہے۔ (آمین)