امن پاک ہے،جنگ نہیں۔پاپائے اعظم لیو چہاردہم

مورخہ 28اکتوبر2025کو پاپائے اعظم لیو چہار دہم نے روم میں سینٹ ایجیڈیو کمیونٹی کے زیرِ اہتمام سالانہ امن اجلاس:مذاہب اور ثقافتوں کے درمیان مکالمہ کی اختتامی تقریب میں مختلف مذاہب کے عالمی رہنماؤں کے ہمراہ امن کے لیے خصوصی دْعا کی اور دنیا بھر میں جنگوں کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔اِس اجلاس میں مسیحی، یہودی، مسلم، بدھ مت، ہندو اور دیگر مذاہب کے رہنماؤں نے شرکت فرمائی۔
پوپ لیو نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کبھی مسائل کا حل نہیں، بلکہ امن مفاہمت کے سفر کا نام ہے۔ انہوں نے طاقت کے غلط استعمال، قانون کی عدم پاسداری اور انسانیت سے بے حسی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب جنگ کا خاتمہ کریں۔موت، تباہی اور جلاوطنی کے زخموں نے انسانیت کو لہو لہان کر دیا ہے۔پوپ لیو چہار دہم نے سینٹ جان پال دوم کے 1986 میں  اسیسی میں ہونے والے بین المذاہب اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اْس ”روحِ اسیسی“ نے دنیا بھر کے مذاہب کے درمیان مکالمے اور دوستی کو مضبوط کیا ہے۔
انہوں نے پوپ فرانسس کے لفظوں کو دہراتے ہوئے کہا کہ خدا کو جنگوں میں اپنے مفاد کے لیے استعمال نہ کرو۔ جنگ کبھی پاک یا مقدس نہیں ہوسکتی، صرف امن پاک ہے کیونکہ یہ خدا کی مرضی ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر پوپ لیو نے عالمی سیاسی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے امن کو ”سیاست کی اولین ترجیح“ قرار دیا اور کہا کہ خدا ان سے جنگوں کے ہر لمحے کا حساب لے گا۔انہوں نے کہا کہ دنیا چاہے ہماری پکار پر کان نہ بھی دھرے، ہمیں یقین ہے کہ خدا ہماری دْعا اور مظلوموں کی آہ سنے گا۔ خدا انسانیت کو جنگ کے اس عذاب سے نجات دے گا۔