گھوڑا ٹرین

بچیانہ سے گنگا پور! ضلع فیصل آباد میں ایک گاؤں ہے جس کا پرانا نام چک 591 گ ب ہے۔”سر گنگا رام‘‘جس نے فیصل آباد کے بانی جیمز لائل اور ڈیزائنر ڈسمنڈنگ کے ساتھ مل کر فیصل آباد کے گھنٹہ گھر کا نقشہ تخلیق کیا اور اسے خود تعمیر کروایا تھا۔”گنگاپور“ اُسی کا آباد کیا گیا گاؤں ہے۔سر گنگا رام کا پنجاب کی تعمیر و ترقی میں بڑا اہم کردار ہے اْن کے کام آج بھی پنجاب میں نظر آتے ہیں اورحیران کر دیتے ہیں کہ کم ٹیکنالوجی میں بھی اس انسان نے کتنے حیران کن کام کیے۔

جڑانوالہ کے نواحی اور تاریخی گاؤں گنگا پور (591 گ ب) میں ایک تاریخی ورثہ جسے گھوڑا ٹرین کے نام سے یاد رکھا جاتا ہے،یہ گھوڑا ٹرین 115سال قبل گنگاپور سے بچیانہ کی طرف چلا کرتی تھی۔گھوڑے کے ذریعے لوہے کی پٹڑی پر چلنے والی اس ٹرین کو مقامی لوگ بچیانہ منڈی سے تقریباً 2 کلومیٹر سفر طے کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔

یہ گھوڑا ٹرین سرگنگا رام کا ہی حیران کن اور دنیا بھر میں منفرد کارنامہ ہے۔ 1898ء میں انہوں نے گنگا پور گاؤں میں اپنی زمین پر پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ایک موٹر منگوائی جو بہت وزنی تھی، اسے گنگا پور لے کر جانا بہت مشکل تھا۔ موٹر کو گنگا پور سے 3 میل کے فاصلے پر واقع بچیانہ ریلوے سٹیشن تک مال گاڑی میں منگوایا گیا پھر اسے گنگا پور تک لانے کے لیے تین میل کا ریلوے ٹریک بنوایا اور اس پر ریل کے پہیوں والی ایک لکڑی کی ٹرالی بنوائی جسے ایک گھوڑا کھینچتا تھا۔

 گھوڑے کے ذریعے لوہے کی پٹڑی پر چلنے والی اس ٹرین کو مقامی لوگ بچیانہ منڈی سے تقریباً 2 کلو میٹر سفر طے کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔موٹر لانے اور لے جانے کے لیے استعمال ہوتی رہی۔ 1898 ؁ء میں آنے والی پانی کی یہ موٹراور گھوڑا ٹرین ایک صدی گزرنے کے بعد 115 سالہ قدیم انوکھی سواری سے بہت سے لوگوں کو فائدہ ہوا۔ موٹر گاؤں پہنچ گئی اور پٹڑی پہ گھوڑا ٹرین سے کمرشل بنیادوں پر لوگ گھر سے گھر تک آتے جاتے رہے۔ لگ بھگ ایک صدی تک چلنے کے بعد گھوڑا ٹرین رک گئی۔ کئی دہائیوں تک چلتی رہنے کے بعد اب یہ اچھوتی تخلیق زوال کا شکار ہو چُکی ہے۔


 

Daily Program

Livesteam thumbnail