وازوان
وادی کشمیر اپنی قدرتی خوبصورتی، برف پوش پہاڑوں، جھیلوں اور ندی نالوں کے ساتھ ساتھ اپنی قدیم تہذیب و ثقافت کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے۔ کشمیری ثقافت کا سب سے دلکش اور منفرد پہلو ”وازوان“ ہے، جو نہ صرف ایک کھانا ہے بلکہ ایک مکمل تہذیبی ورثہ اور روایت ہے۔ وازوان کو کشمیری لوگ اپنی مہمان نوازی اور خوشی کے موقع پر سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ شادی بیاہ کی تقریبات، تہواروں اور خاص دعوتوں میں وازوان کے بغیر محفل ادھوری سمجھی جاتی ہے۔
”وازوان“ دراصل کشمیری زبان کا لفظ ہے جس میں ”واز“ کا مطلب ہے باورچی اور ”وان“ کا مطلب ہے کھانا۔ یعنی وازوان کا مطلب ہوا باورچی کا کھانا یا دسترخوان۔ یہ محض کھانے کا نام نہیں بلکہ کشمیری طرزِ زندگی، میل جول اور سماجی رشتوں کی عکاسی کرتا ہے۔ وازوان کو کشمیری لوگوں کے لیے ایک فخر کی علامت سمجھا جاتا ہے اور یہ ان کی پہچان ہے۔
وازوان عام طور پر سترہ پکوانوں پر مشتمل ہوتا ہے، جن میں سے زیادہ تر گوشت پر مبنی ہوتے ہیں۔ اس میں سب سے زیادہ مشہور اور مقبول ڈشز میں روش گوشت، گشتابہ، رستہ، تبتن، دانی پھل، مرغ متھ، آریا اور کباب شامل ہیں۔ ان پکوانوں میں مختلف مصالحہ جات، دہی، زعفران، پیاز اور مقامی جڑی بوٹیاں استعمال کی جاتی ہیں جو انہیں منفرد ذائقہ عطا کرتی ہیں۔ گشتابہ، جسے ”وازوان کا بادشاہ“ کہا جاتا ہے، قیمے کے بڑے بڑے گولے دہی کے شوربے میں پکاکر بنایا جاتا ہے۔ اسی طرح ”روش گوشت“ لذیذ تیل اور مرچوں میں پکایا جانے والا پکوان ہے جو اپنی خوشبو سے ہی بھوک بڑھا دیتا ہے۔
وازوان تیار کرنا ایک فن ہے جو صدیوں سے کشمیری باورچیوں (وازہ) کے ذریعے نسل در نسل منتقل ہو رہا ہے۔ اس دعوت کی خاص بات یہ ہے کہ تمام پکوان تانبے کے بڑے برتنوں میں تیار کیے جاتے ہیں۔ وازہ اپنی مہارت اور تجربے سے گوشت کے چھوٹے بڑے ٹکڑوں کو اس انداز میں پکاتے ہیں کہ ہر ڈش الگ ذائقے اور خوشبو کی حامل ہوتی ہے۔
وازوان میں صفائی اور ترتیب کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ کھانے کو ترم (ایک بڑی تھالی) میں پیش کیا جاتا ہے جس پر ایک کپڑا ڈھکا ہوتا ہے۔ چار افراد ایک ہی ترم پر بیٹھ کر کھاتے ہیں، جو نہ صرف برابری بلکہ محبت اور بھائی چارے کی علامت ہے۔وازوان صرف کھانے کا نہیں بلکہ ایک اجتماعی تجربہ ہے۔ شادی بیاہ کی تقریبات میں جب دلہا دلہن کے عزیز و اقارب ایک ساتھ بیٹھ کر وازوان کھاتے ہیں تو یہ رشتہ داری اور قربت کا احساس بڑھاتا ہے۔ وازوان کا مقصد صرف پیٹ بھرنا نہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ خوشی بانٹنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کشمیری لوگ اس روایت کو بڑی محبت اور فخر کے ساتھ نبھاتے ہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وازوان کی شہرت دنیا بھر میں پھیل چکی ہے۔ آج دبئی، لندن، نیویارک اور دیگر بڑے شہروں میں کشمیری ریسٹورنٹس وازوان کو اپنی خاص ڈش کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ غیر کشمیری لوگ بھی اس منفرد کھانے کے دلدادہ ہیں اور شادی بیاہ یا تقریبات میں وازوان کو خاص اہمیت دی جاتی ہے۔
وازوان کشمیری تہذیب کا ایک لازوال ورثہ ہے جو صدیوں سے اپنی شان برقرار رکھے ہوئے ہے۔ یہ صرف لذیذ کھانوں کا مجموعہ نہیں بلکہ محبت، یکجہتی اور مہمان نوازی کی علامت ہے۔ کشمیری لوگ جب وازوان پیش کرتے ہیں تو وہ صرف ذائقہ نہیں بلکہ اپنی ثقافت، روایت اور محبت بھی اپنے مہمانوں کو پیش کر رہے ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وازوان کو دنیا بھر میں کشمیری شناخت کا اہم ترین حصہ سمجھا جاتاہے۔
Daily Program
