آئس ہوٹل

دنیا حیرتوں سے بھری ہوئی ہے، مگر کچھ چیزیں ایسی ہیں جو انسانی تخیل اور فطرت کے امتزاج سے ایک نیا کرشمہ بن جاتی ہیں۔ انہی میں سے ایک ہے سویڈن کا مشہور ”آئس ہوٹل“۔ ایک ایسا ہوٹل جو برف سے بنتا ہے اور ہر سال پگھل کر غائب ہو جاتا ہے!یہ منفرد ہوٹل سویڈن کے شمالی علاقے ”یوکاس یروی“ میں واقع ہے، جو آرکٹک سرکل کے قریب ہے۔ یہاں سردیوں میں درجہ حرارت منفی 30 ڈگری تک گر جاتا ہے  یعنی برف ہمیشہ موجود رہتی ہے۔
ہر سال جب سردی شروع ہوتی ہے، مقامی کاریگر اور دنیا بھر سے آنے والے فنکار دریائے تورنی (Torne River) سے برف کے بڑے بڑے بلاکس کاٹتے ہیں۔پھر انہی بلاکس سے کمرے، دیواریں، بستر، کرسیاں اور یہاں تک کہ لیمپ بھی تیار کیے جاتے ہیں۔یہ کام محض تعمیر نہیں بلکہ ایک فن ہوتا ہے۔ ہر سال ہوٹل کا نیا ڈیزائن اور نئی تھیم ہوتی ہے، تاکہ آنے والے سیاح ہر بار کچھ مختلف دیکھ سکیں۔
یہ سن کر حیرت ہوتی ہے کہ مہمان برف سے بنے بستروں پر سوتے ہیں!لیکن سردی سے بچنے کے لیے مہمانوں کو خاص سلیپنگ بیگز اور ہرن کی کھالوں سے بنے کمبل دیے جاتے ہیں، جو انہیں گرم رکھتے ہیں۔کمرے کا درجہ حرارت عموماً منفی پانچ ڈگری ہوتا ہے، مگر حیرت انگیز طور پر یہاں رہنے والے لوگ آرام دہ نیند لیتے ہیں۔
 یہ ہوٹل صرف تین سے چار ماہ تک قائم رہتا ہے۔جیسے ہی بہار آتی ہے اور درجہ حرارت بڑھتا ہے، برف پگھلنے لگتی ہے۔پھر یہ پورا ہوٹل آہستہ آہستہ پانی بن کر دریائے تورنی میں شامل ہو جاتا ہے۔یوں یہ ہوٹل فطرت کو واپس لوٹا دیتا ہے جو اس نے فطرت سے ہی لیا تھا۔روشنی اور برف کے امتزاج سے پیدا ہونے والا منظر اتنا حسین ہوتا ہے کہ لگتا ہے جیسے کوئی خواب حقیقت بن گیا ہو۔
سویڈن کا آئس ہوٹل ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ انسان اگر فطرت کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر تخلیق کرے تو دنیا کو حیران کن خوبصورتی میں بدلا جا سکتا ہے۔یہ ہوٹل ہر سال پگھلتا ضرور ہے، مگر اپنی خوبصورتی، انفرادیت اور جدت کے سبب لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ کے لیے جم جاتا ہے۔

Daily Program

Livesteam thumbnail