کیوی

کیوی نیوزی لینڈ میں پایا جانے والا ایک ایسا پرندہ ہے جو اْڑ نہیں سکتا۔ یہ پرندہ گھریلو مرغی کے برابر حجم رکھتا ہے۔کیوی نیوزی لینڈ کا قومی نشان بھی ہے۔ اس کی کل پانچ مختلف انواع ہیں۔ اس کی کئی خصوصیات عام پرندوں سے مختلف ہیں یعنی اس کا سر چھوٹا اور جسم پر پنکھ بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کی دْم بالکل نہیں ہوتی، ٹانگیں مضبوط اور جسم کے پچھلے حصے سے جڑی ہوتی ہے۔اس کے بال دوسرے پرندوں سے مختلف ہوتے ہیں۔ یہ لمبے موٹے بالوں کی طرح نظر آتے ہیں۔ اس کی آنکھیں چھوٹی اور کمزور ہوتی ہیں۔ کیوی کے پَر اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ بمشکل نظر آتے ہیں۔ یہ رات کے وقت کھانا پینا تلاش کرنے نکلتا ہے، اپنی لمبی سی چونچ سے رات کے وقت سونگھ کر کیڑے مکوڑے تلاش کر کے اپنی خوراک حاصل کرتا ہے اور درختوں کی جڑوں میں اپنا ٹھکانا بناتا ہے۔
اس کی نسل تیزی سے معدوم ہوتی جا رہی ہے۔ اس کا تعلق شْتر مرغ کے خاندان سے ہے۔ اگر ان کی دیکھ بھال نہ کی گئی تو اگلی نسل ان کو دیکھ بھی نہیں سکے گی۔ یہ پرندہ اپنی جسامت کے اعتبار سے سب سے بڑا انڈہ دیتا ہے۔ایک جوان کیوی کا وزن ایک کلوگرام سے 3 کلو گرام تک ہوتا ہے۔کیوی کے پیر میں سامنے 3 موٹی اور مضبوط جھلی سے جڑی ہوئی انگلیاں ہوتی ہیں جبکہ اس کی پچھلی انگلی چھوٹی اور اوپر کو اْٹھی ہوتی ہے۔ سامنے کی انگلیوں میں لمبے ناخن ہوتے ہیں۔ اس کے پَر سرخ بادامی یا پھر بھورے ہوتے ہیں اور ان پر کالی دھاریاں بھی ہوتی ہیں۔
کیوی سارا دن چھوٹے چھوٹے غاروں میں یا زمین کے گڑھوں میں گرے ہوئے پتوں کے ڈھیر میں چھپے بیٹھے رہتے ہیں اور رات ہونے پر غذا کی تلاش میں باہر نکل پڑتے ہیں۔ عام طور پر یہ شام ہوتے ہی پھرتیلے اور چست ہو جاتے ہیں۔ یہ شام کے وقت ایک طرح کی کرخت آواز نکالتا ہے جو ان کے نام سے ملتی جلتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہاں کے باشندوں نے اس کا نام”کیوی“ رکھ دیا۔کیوی کو پالتو پرندوں کے طور پر بھی پلا جاتا ہے۔یہ ایک شریف پرندہ ہے بالکل گائے جیسا ہی سمجھ لیں۔
کیوی ساحلی جنگلات میں رہتے ہیں۔ یہ ساری زندگی ایک ہی جیون ساتھی کے ساتھ گزار دیتے ہیں۔ ان کی عمر 20 سال تک ہوتی ہے۔کیوی اپنا گھونسلا چھوٹے چھوٹے غاروں، گڑھوں یا زمین پر بناتے ہیں۔ کیوی مارچ سے جون تک بریڈ کرتے ہیں۔ان کے  انڈوں کا رنگ سبزی مائل سفید ہوتا ہے۔ 62 سے 90 دن میں انڈوں سے بچے نکلتے ہیں۔جب کیو ی کے پیٹ میں انڈا ہوتا ہے تو کیوی کو کئی دن تک بھوکا رہنا پڑتا ہے۔کیونکہ انڈے کا سائز کیوی کے پیٹ سے بھی بڑا ہوتا ہے۔انڈے کی وجہ سے اس کے پیٹ میں کھانے کی جگہ باقی نہیں رہتی۔کیوی کا سائز گھریلو مرغی کے برابر ہوتا ہے لیکن کیوی کا انڈا مرغی سے 6 گنا زیادہ بڑا ہوتا ہے۔
ان کی لمبی چونچ ان کے لیے بڑی مدد گار ہے۔ یہ اپنی مضبوط چونچ کے ذریعہ کائی اورگلے سڑے تنوں کو کرید کر اس کے اندر پائے جانے والے کیڑے مکوڑوں اور کیچوؤں کو پکڑ کر کھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بیج، پھل مچھلی اور مینڈک وغیرہ بھی ان کی پسندیدہ غذا ہے۔
 کیوی اپنے رزق کے حصول کے لیے جو طریقہ اِختیار کرتا ہے وہ کافی دلچسپ ہے۔جب کافی تلاش کے باوجود شکار ہاتھ نہیں لگتا تو یہ ایسی آواز نکالتا ہے جو بارش کی آواز سے مشابہ ہوتی ہے۔ زمین کے اندر رہنے والے کیڑے مکوڑے یہ سمجھ کر کہ بارش ہو رہی ہے، زمین سے باہر نکل آتے ہیں اور اس پرندے کی غذا بن جاتے ہیں۔
کیوی پرندوں کی غیر معمولی بات نہ صرف ان کی غیر ملکی ظاہری شکل میں بلکہ ان کی عادات میں بھی ظاہر ہوتی ہے۔ پرندوں کی ہڈیاں دماغ کے خلیوں سے بھری ہوتی ہیں، وہ دوسرے پرندوں کی طرح کھوکھلی نہیں ہوتی ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ کیوی ذہانت کے آثار ظاہر کر رہے ہیں۔ یہ خاص طور پر پرندوں کے ذریعہ بل بنانے کے عمل میں نمایاں ہے اور وہ ان میں رہتے ہیں، گھونسلوں میں نہیں۔ کیوی دن کا بیشتر حصہ اپنے غار میں گزارتے ہیں، غروب ِآفتاب کے بعد ہی شکار کے لیے باہرنکلتے ہیں۔
 

Daily Program

Livesteam thumbnail