کوآلا
کوآلا یا کوالا ایک سبزہ خور جانور ہے جو مشرقی آسٹریلیا میں پایا جاتا ہے۔ یہ حیاتیاتی تنوع کی درجہ بندی میں Phascolarctidae خاندان میں پایا جانے والا واحد جانور ہے۔کوآلا کو عام طور پر کوآلا بھالو بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ دیکھنے میں ایک چھوٹے بھالو سے مشابہت رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ اس کو بھالو، اس کی بھالو سے مشابہت کی وجہ سے کہا جاتا ہے ورنہ یہ حقیقی بھالو نہیں ہے۔ اس کا درست نام صرف کوآلا ہی ہے۔
اس کے جسم پر گندمی مائل پارے کی مشابہت والی نرم فر ہوتی ہے اور اس کی چہرے کی نسبت بڑی، گلابی یا کالی ناک ہوتی ہے۔ کوآلا کے پنجے انتہائی تیز ہوتے ہیں جس کی مدد سے وہ درختوں وغیرہ پر چڑھنے اور پتے نوچنے کا کام لیتے ہیں۔ ان کی سننے اور سونگھنے کی حس نہایت تیز ہوتی ہے جبکہ ان کی دیکھنے کی صلاحیت اچھی نہیں ہوتی۔یہ عموماً رات کے وقت متحرک رہتے ہیں۔ یہ درختوں پر رہتے ہیں اور عام طور پر زمین پر اترنا پسند نہیں کرتے۔ یہ عام طور پر پتے کھا کر گذارا کرتے ہیں اور خاص طور پر گوند کے درخت کے پتے یہ نہایت رغبت سے کھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ درختوں کی چھال اور پھل بھی شوق سے کھاتے ہیں۔ یہ زیادہ تر درختوں پر ہی رہتے ہیں اور اپنی پانی کی ضروریات عموماً پتوں میں موجود پانی سے پورا کر لیتے ہیں۔کوآلا عادتاً تنہا پسند ہوتے ہیں لیکن پھر بھی ان کی عام زندگی میں دوسرے قریبی کوآلا سے رابطہ رکھنا ضروری سمجھتے ہیں۔ یہ رابطہ جسمانی اور صوتی دونوں صورتوں میں ہو سکتا ہے۔
کوآلا کی افزائش نسل بارے یہ کہا جاتا ہے کہ35 دن کے حمل کے بعد پیدا ہونے والا کوآلا کی جسامت صرف ایک انچ کا چوتھائی ہوتا ہے اور پیدائش کے وقت اس کے کان، آنکھیں اور بال نہیں ہوتے۔ یہ پیدائش کے فوراًبعد اپنی ماں کے پیٹ پر موجود تھیلی میں گھس جاتا ہے اور وہیں سے یہ خوراک حاصل کرتا ہے۔ 12 مہینے یہ نومولود اپنی ماں کے پیٹ پر تھیلی میں گذارتا ہے اور اس کے بعد اسے دودھ کی ضرورت نہیں رہتی۔ نوعمر کوآلا عام طور پر اپنی ماں سے اٹھارہ ماہ کی عمر میں علٰیحدہ ہوتے ہیں لیکن اگر مادہ کوآلا دوسرے کوآلا کی افزائش نہ کرے تو بچے تین سال تک ماں کے ساتھ ہی موجود رہتے ہیں۔کوئی بھی کوآلا 2 سال کی عمر میں بلوغت کو پہنچ جاتا ہے لیکن افزائش نسل کا عمل عام طور پر 4 سال کی عمر کے بعد ہی شروع کرتا ہے۔
کوآلا حالیہ دور میں بقائی خطرے سے دوچار جانور کی قسم سمجھی جانے لگے ہیں۔ ان کی بقا کے خطرے سے متعلق کہا جاتا ہے کہ ان کی رہائشی جنگلات ناپید ہوتے جارہے ہیں اور کئی مقامات پر صرف چند ہی کوآلا باقی بچ رہے ہیں۔ لیکن یہ بھی معلومات ہیں کہ بعض جگہیں جیسے جزیرہ فرانسیسی میں بہت زیادہ کوآلا کی آبادی موجود ہے لیکن ان کی بقا اس لیے خطرے میں ہے کہ جنگلات میں دستیاب خوراک یعنی پتے اور پھل وغیرہ دن بہ دن کم ہوتے جارہے ہیں۔ درختوں کی کٹائی کی وجہ سے انھیں
رہائش برقرار رکھنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ کوآلا کی ان علاقوں میں بڑھتی آبادی کی وجہ سے یہ پہلو بھی اجاگر ہو رہا ہے کہ ان کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درختوں کی کٹائی پر پابندی لگائی گئی تھی مگر اسی خوراک کی ضرورت کے بڑھنے کی وجہ سے متعلقہ درختوں کی قسم، یعنی گوند کے درخت یہاں ختم ہوتے جا رہے ہیں۔ بہرحال، ایک تحقیقی رپورٹ میں یہ بات دیکھی گئی ہے کہ پچھلے بیس سال میں آسٹریلیا میں کوآلا کی آبادی میں بے انتہا کمی واقع ہوئی ہے اور ان کے رہائشی علاقوں میں سے 1800 سے زائد مقامات اب رہائش کے قابل نہ رہنے کے سبب تباہ ہو گئے ہیں۔ یہ تحقیقی رپورٹ آسٹریلیا کی فاؤنڈیشن برائے کوآلانے کی تھی جس کے مطابق یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کرہ ارض پر صرف 50000 کوآلا باقی بچ گئے ہیں۔