پاکستان میں رواں ہفتہ شدید سردی کی لہر
محکمہ موسمیات پاکستان نے پیش گوئی کی ہے کہ اس ہفتے ایک سخت سردی کی لہر پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لینے والی ہے، جس میں پارہ منفی 15 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق سردی کی لہر 10 جنوری سے شروع ہوگی جو 14 جنوری تک جاری رہے گی۔ اس دوران پہاڑی علاقوں میں شدید برف باری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا ہ اور بلوچستان کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر میں برفباری کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ مری میں بھی برف باری ہوگی۔اس دوران سندھ کے شمال مغربی اور مغربی علاقوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد کے قریب اور پنجاب کے شمال مغربی اور شمالی علاقوں میں نقطہ انجماد سے نیچے گرنے کی توقع ہے۔
اب تک مری،گلیات اور گردو نواح میں موسم شدیدسرد ررہاہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں موسم سرد اور خشک رہے گا۔ملک بھر میں خون جما دینے والی ٹھنڈ نے زندگی مفلوج کردی ہے۔ اکثر علاقوں میں شہری گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ ضلع کھرمنگ شدیدسردی کی لپیٹ میں ہے۔ برفباری کے بعد درجہ حرارت منفی بیس تک گرگیا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 17، اسکردو میں منفی 12، استور منفی 11،زیارت، منفی 10 اورکالام میں درجہ حرارت منفی نو تک پہنچ گیا۔ قلات منفی 8،کوئٹہ،گلگت، اورپاراچنارمیں درجہ حرارت منفی 6 ہے جبکہ راولاکوٹ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈکیا گیا۔اسلام آبادمیں درجہ حرارت صفر ہے۔
بلوچستان کے شمال مغربی، مغربی اور وسطی علاقوں میں درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہ سکتا ہے اور کے پی کے بالائی علاقوں میں بھی یہی متوقع ہے۔ گلگت بلتستان میں درجہ حرارت C ° 15- اور ر آزاد جموں کشمیرمیں C 12° - تک گر سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق۔ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا۔ بالائی علاقوں اور شمالی بلوچستان میں سردی کی لہر برقرار رہے گی۔ پنجاب اورخیبر پختونخوا کے میدانی جبکہ سندھ کے بالائی علاقوں میں دھند کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔دوسری جانب دھند اور اسموگ نے لاہورکواپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ صبح اور شام کے اوقات میں سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اسموگ کے باعث وبائی امراض بھی پھیلنے لگے ہیں۔ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا پانچواں نمبر رہا۔
بارش نہ ہونے سے بڑھتی خشک سردی میں بڑھ گئی ہے، جس سے بیماریوں میں بھی بہت اضافہ ہوا۔ دھند کی وجہ سے اندرون وبیرون ملک جانے والی نوپروازیں تاخیر کا شکار ہیں اورپنجاب اور بالائی سندھ میں شدید دھند سے ٹرینوں کا شیڈول درہم برہم ہوگیا۔
موسم کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس موسم سرما کے ریکارڈ توڑ واقعات متوقع ہیں۔ایک کمزور قطبی بھنور کی وجہ سے سائبیرین ہوائیں اس خطے میں پوری شدت کے ساتھ سفر کرتی ہیں، جس کے نتیجے میں ملک میں سردی کی لہر پیدا ہوتی ہے اور قطبی بھنور مضبوط سائبیرین ہواؤں کو اس خطے میں جانے سے روکتا ہے۔
عوام کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ اس دوران غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، شمالی علاقوں کا سفر نہ کریں، پانی زیادہ سے زیادہ پیئیں۔ قہوہ کا زیادہ استعمال کریں۔ موٹا اونی لباس پہنیں۔ اپنے ارد گرد کے لوگوں کی، ہمسایوں اور نادار لوگوں کی خبر رکھیں۔
خدا سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ آمین