ویمپائر ڈیئر
قدرت کے حیرت انگیز مظاہر میں سے ایک ویمپر ڈیئر (Vampire Deer) بھی ہے، جو اپنے خوفناک لمبے دانتوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ویمپر ڈیئر ایک منفرد اور حیرت انگیز جانور ہے جو قدرت کا ایک شاندار شاہکار ہے۔ اگرچہ یہ ویمپائر جیسا نظر آتا ہے مگر حقیقت میں یہ نہایت خوبصورت، معصوم اور جنگلات کے ماحول کا ایک لازمی حصہ ہے۔ اس کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں بھی یہ نسل قائم رہے۔اس جانور کو ”کستوری ہرن“ (Musk Deer) بھی کہا جاتا ہے اور یہ درحقیقت خون چوسنے والا نہیں بلکہ گھاس اور پودے کھانے والا ایک معصوم چرندہ ہے۔ اس کی لمبی نوکیلی دانتوں والی شکل نے اسے ”ویمپائر“ کا لقب دلوایا۔
ویمپر ڈیئر کی دلچسپ خصوصیات
۱۔ خوفناک لمبے دانت
ویمپر ڈیئر کے نر (male) ہرنوں کے لمبے نوکیلے دانت ہوتے ہیں جو اوپر کے جبڑے سے نیچے لٹکتے ہیں۔ یہ دانت خوراک کے لیے نہیں بلکہ لڑائی کے دوران حریفوں کو دھمکانے اور مادہ ہرن کو متاثر کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
۲۔کستوری کی خوشبو
یہ ہرن ”کستوری“ (Musk) پیدا کرتا ہے، جو خوشبو کی صنعت میں مہنگے پرفیومز کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے، یہی وجہ ہے کہ اسے بڑے پیمانے پر شکار کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے اس کی نسل خطرے میں ہے۔
۳۔ رہائش اور عادات
ویمپر ڈیئر زیادہ تر ایشیا کے پہاڑی علاقوں، خاص طور پر نیپال، بھوٹان، بھارت، چین، اور روس کے جنگلات میں پایا جاتا ہے۔ یہ عام طور پر تنہائی پسند جانور ہے اور دن کے وقت کم جبکہ رات کو زیادہ متحرک رہتا ہے۔
۴۔کیا یہ ویمپر ڈیئر واقعی خون چوستا ہے؟
یہ ایک عام غلط فہمی ہے کہ ویمپر ڈیئر خون چوستا ہے۔ درحقیقت، یہ صرف گھاس، پتیاں، اور پھل کھانے والا سبزی خور جانور ہے۔ اس کی ویمپائر جیسی شکل نے اسے یہ عجیب نام دیا، مگر حقیقت میں یہ بالکل بے ضرر ہوتا ہے۔
اس نایاب ہرن کی نسل معدومیت کی فہرست میں شامل ہے۔ اسے غیر قانونی شکار اور رہائش کے ختم ہونے کی وجہ سے شدید خطرہ لاحق ہے۔ ماہرینِ ماحولیات اس کی بقا کے لیے مختلف منصوبے چلا رہے ہیں تاکہ اس قیمتی جانور کو معدوم ہونے سے بچایا جا سکے۔
Daily Program
