سْرخاب
سْرخاب ایک پرندہ ہے۔ سرخاب کا شمار دنیا کے خوبصورت ترین پرندوں میں ہوتا ہے۔ دنیا بھرمیں سرخاب کی مختلف قسمیں پائی جاتی ہیں۔ جس میں سنہرا سرخاب، عام سرخاب اور پٹے دار سرخاب بہت مشہور ہیں۔سرخاب کا شمار اپنے رنگین پروں کے باعث دنیا کے خوبصورت ترین پرندوں میں ہوتا ہے۔ لیکن صرف پر ہی نہیں سرخاب کی آواز اور رقص بھی انوکھا ہے۔
سرخاب پاکستان کے کھیتوں اور کھلیانوں میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ رات میں اونچے درختوں پر بسیرا کرتا ہے اور دن بھر کھیتوں اور جھاڑیوں میں اپنی خوراک تلاش کرتا ہے۔ نر سرخاب مادہ کے مقابلے زیادہ خوبصورت اوردلکش ہوتا ہے۔ سنہرے سرخاب کی وجہ شہرت سنہرے بالوں کی چوٹی ہے جو سرخاب کے سر سے لے کر گردن کے پچھلے حصّے تک ہوتے ہیں۔ زردی مائل بھورے رنگ کی دم سرخاب کی خوبصورتی اور لمبائی میں اضافہ کرتی ہے۔ سرخاب کے پر اپنی خوبصورتی کی وجہ سے ضرب المثل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اردو زبان میں بھی سرخاب کے پروں کو تشبیہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ سرخاب کی پسندیدہ خوراک دانہ، اناج، سنڈی اور کیڑے مکوڑے ہیں۔ اگر کوئی سرخاب کو دیکھنا چاہے تو اس کے لیے بہترین وقت صبح کا ہے جب یہ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
اردو ادب میں اسی پرندے کے پر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ“اسے کونسا سرخاب کا پر لگا ہوا ہے”اور یہ ایک ضرب المثل کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ لیکن اس نایاب پرندے کے متعلق بہت لوگ ناواقف نظر آتے ہیں۔اونچے درختوں پر بسیرا کرنے والے اس خوبصورت پرندے کی 35 سے زیادہ اقسام ہیں۔
سرخاب فارسی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے سرخ رنگ میں ڈوبا ہوا۔ اردوزبان میں یہ لفظ فارسی سے لیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلی دفعہ سرخاب کا لفظ 1603ء میں عبدل دھلوی کے“ابراہیم نامہ”میں استعمال کیا گیا تھا۔
سرخاب دنیا بھر میں سب سے زیادہ آسٹریلیا میں پائے جاتے ہیں۔ یہ پرندہ اپنی انوکھی دم اور پروں کے علاوہ خوبصورت حرکتوں اور طوطے کی مانند نقل اتارنے کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔سرخاب کا وزن ایک کلو یا اس سے کم ہوتا ہے۔ پروں کا رنگ بادامی سرخ ہوتا ہے جس میں اوپر والے پر نیچے کے مقابلے میں زیادہ گہرے ہوتے ہیں۔گردن کے ارد گرد لال یا بھورے رنگ کی کلغی ہوتی ہے جب کے ٹانگیں اور پاؤں سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں۔ نر پرندہ خوبصورت رنگوں سے سجا ہوتا ہے۔لیکن نر کے مقابلے میں مادہ بہت کم رنگوں سے مزین ہوتی اور تقریبا ایک عام گھریلو مرغی کی طرح دکھائی دیتی ہے۔
سرخاب دن بھر کھیتوں اور جھاڑیوں میں اپنی خوراک تلاش کرتا ہے۔ اس کی پسندیدہ خوراک اناج اور کیڑے مکوڑے ہیں۔امید ہے کہ اگلی دفعہ کوئی کہے گا کہ‘تمہارے سر پہ کون سا سرخاب کا پر لگا ہے’تو آپ برا نہیں منائیں گے۔