ساحل ِ سمندر پر گندگی کا ڈھیر انسانی اور جنگلی حیات کے لیے نقصان دہ

مہذب معاشروں میں ساحلی علاقوں کی صفائی پر خصوصی توجہ دے کر نہ صرف سمندری مخلوق کو تحفظ فراہم کیا جاتا ہے، بلکہ اس سے سیاحت کو بھی فروغ ملتا ہے۔ لیکن مکران کے ساحلی علاقوں میں اس کے برعکس ہی ہو رہا ہے اور زیادہ تر ساحلی علاقوں میں ساحل کی صفائی پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے گندگی کے ڈھیر جابجا نظر آتے ہیں۔ 
 اس سے نہ صرف ساحل کا حسن تباہ ہو کر رہے گیا ہے بلکہ آبی حیات کو بھی شدید نقصان پہنچ رہا ہے، کیونکہ ساحل کے قریب نہ صرف مچھلیاں وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں بلکہ یہاں تمر کے بڑے جنگلات بھی موجود ہیں۔

گندگی کی وجہ سے مچھلیوں کے جسم میں بدبو پھیلتی ہے اور وہ ساحل کے قریب مردہ حالات میں پائی گئی ہیں۔ چونکہ یہ مچھلیاں علاقے کے لوگوں کی مرغوب غذا ہیں۔اس لیے آلودگی کے براہِ راست اثرات انسانی صحت کو پہنچ سکتے ہیں۔تیز ہواؤں کی  وجہ سے یہ کچرا اب سمندر میں شامل ہو کر نہ صرف سمندری مخلوقات کی زندگی کے خاتمے کا سبب بن رہا ہے، بلکہ بدبو اور کچروں کی ڈھیر کی وجہ سے پسنی کا خوبصورت ساحل اب ایک کوڑے کا ڈھیر بن چکا ہے۔
 پہلے مقامی لوگ کام کاج سے فارغ ہو کر تفریح کے لیے اسی ساحل کا رخ کرتے تھے مگر کچرے کی وجہ سے اب وہ یہاں آنے سے کتراتے ہیں، اور ان کی جگہ یہاں گائیں اور بیل کچرے میں خوراک تلاش کرتے نظر آتے ہیں۔یہ ایک خوبصورت جگہ ہے اور یہاں لوگ چہل قدمی اور سیر و تفریح کے لیے آتے تھے لیکن اب گندگی کی وجہ سے علاقے کے لوگوں نے یہاں آنا چھوڑ دیا کیونکہ گندگی اور بدبو کی وجہ سے یہاں سانس بند ہو جاتی ہے۔

دیگر علاقوں میں ساحلوں کو خوبصورت بنا کر سیاحت کو فروغ دیا جاتا ہے، جبکہ یہاں خوبصورت ساحل کے قریب کچرا جمع کر کے اسے گندا کیا جا رہا ہے۔یہ پلاسٹک کے تھیلے آبی پرندوں، کچھووں، ڈولفن اور شارک مچھلیوں کے لیے بھی خطرے کا باعث ہیں۔جو ان پلاسٹک کے تھیلوں کو جیلی فش سمجھ کر کھا لیتے ہیں لیکن یہ ان کے معدے میں پھنس جانے کے باعث ان کی موت کا سبب بنتے ہیں۔ یہ تمام سمندر کے نظام کے لیے خطرناک ہے۔کہتے ہیں کہ پلاسٹک کے ذرات چار سو سال کے بعد کہیں جا کر ختم ہوتے ہیں۔
 
ایک اور خطرہ یہاں موجود تمر کے جنگلات کو ہے۔ پسنی کا اس ساحل پر سمندری طوفان اور سونامی سے نمٹنے کے لیے تمر کے جنگلات لگائے گئے تھے لیکن ان جنگلات سے چند میٹر کے فاصلے پر کچرا اکٹھا  کیا گیاہے۔تمر کے جنگلات کی وجہ سے نہ صرف سمندری حیات کی افزائش نسل میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ مینگروز کی یہی جڑیں سمندر اور ساحل کے درمیان ایک مضبوط دیوار کی حیثیت رکھتی ہیں جو سمندر کو ساحل کی طرف اور ساحل کو سمندر کی طرف آگے بڑھنے سے روکتی ہیں۔ تمر کا درخت سمندر اور ساحل کے درمیان محافظ کا کام کرتا ہے۔‘تمر کے جنگلات جھینگے کی افزائش کے لیے بھی اہم ہیں، لیکن اب ساحل پر جمع کچرہ جنگلات میں داخل ہو کر اٹک جاتا ہے، جس سے جھینگے کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔

Daily Program

Livesteam thumbnail