پوپ لیو اعظم(ایمان کے محافظ اور امن کے سفیر)

مقدس لیوجنہیں عموماً لیو دی گریٹ (Leo the Great)کہا جاتا ہے۔وہ کیتھولک چرچ کے سب سے بااثر پاپائے اعظم میں سے ایک تھے۔ وہ نہ صرف مذہبی لحاظ سے بلکہ سیاسی اور اخلاقی قیادت میں بھی نمایاں مقام رکھتے تھے۔ مقدس لیو 400 عیسوی میں اٹلی کے علاقے ٹسکنی (Tuscany) میں پیدا ہوئے۔ جوانی ہی سے وہ کلیسائی انتظامی امور، تحریری صلاحیت اور مذہبی علم میں مشہور تھے۔پوپ بننے سے پہلے وہ روم کے ایک اعلیٰ کلیسائی عہدے پر فائز تھے اور مختلف سفارتی مشنوں میں کلیسیاکی نمائندگی کرتے تھے۔
 440 عیسوی میں پوپ سیلستین اوّل (Pope Celestine I) کے بعد لیو کو پوپ منتخب کیا گیا۔اْس وقت رومی سلطنت زوال پذیر تھی، سیاسی انتشار اور مذہبی اختلافات عام تھے۔
پوپ لیو نے کلیسیا کو منظم کرنے، ایمان کے بنیادی اصولوں کی حفاظت کرنے اور سیاسی دباؤ کے باوجود امن قائم رکھنے کے لیے غیر معمولی خدمات انجام دیں۔ اْن کا دورِ پاپائیت 461ء تک جاری رہا۔پوپ لیو کا سب سے بڑا کارنامہ ''Tome of Leo'' ہے، جو کلیسائی عقیدے کا ایک اہم دستاویز ہے۔اس میں انہوں نے یسوع مسیح کی دو فطرتوں (الٰہی اور انسانی) کو واضح طور پر بیان کیا۔کہ مسیح مکمل طور پر خدا بھی ہیں اور مکمل طور پر انسان بھی۔
 ان کے نظریات کو 451ء میں ہونے والی کونسل آف چالسیڈون (Council of Chalcedon) میں باقاعدہ طور پر تسلیم کیا گیا۔جس سے مسیحی عقائد کو ایک مضبوط بنیاد ملی۔ 452ء میں جب اٹیلا دی ہن (Attila the Hun) روم پر حملہ کرنے کے ارادے سے آیا،تو پوپ لیو نے ذاتی طور پر اْس سے ملاقات کی۔ روایت کے مطابق، اْن کی روحانی شخصیت اور الفاظ سے متاثر ہو کر اٹیلا نے روم پر حملہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔اسی طرح 455ء میں وینڈلز (Vandals) نے شہر پر قبضہ کیا توپو پ لیو نے اْن کے رہنما جینسریک (Genseric) سے گفتگو کر کے شہر کو تباہی سے بچایا۔
 پوپ لیو نے کلیسائی تنظیم، عبادت کے طریقوں، اور کاہنوں کے نظم و ضبط کو بہتر بنایا۔ انہوں نے پوپ کے اختیار کو مذہبی اور اخلاقی قیادت کے مرکز کے طور پر مستحکم کیا۔اْن کی تقاریر اور خطوط (Sermons and Letters) آج بھی کلیسائی تاریخ میں گہرے اثرات رکھتے ہیں۔
 سینٹ لیو کا انتقال 10 نومبر 461ء کو ہوا۔ اْنہیں پوپ بینیڈکٹ چہارم نے مقدس قرار دیا۔آپ کی عیدہر سال 10نومبرکو منائی جاتی ہے۔
 کلیسیا کی تاریخ میں آپ کو ”کلیسیاکا ڈاکٹر“ کے لقب سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔مقدس لیو دی گریٹ نے کلیسیا کی تعلیمات، نظم و ضبط، اور قیادت کی بنیادوں کو مضبوط کیا۔وہ نہ صرف مذہبی رہنما بلکہ امن، علم، اور حکمت کے ترجمان تھے۔اْن کی زندگی سے یہ سبق ملتا ہے کہ ایمان، دانش، اور بہادری کے ساتھ قیادت کی جائے توخدا کی ہدایت انسانیت کے لیے امن و برکت بن جاتی ہے۔

Daily Program

Livesteam thumbnail