مقدس چارلس بورومیو (روحانیت اور فلاحِ انسانیت کا پیکر)

مقدس چارلس بورومیو 2 اکتوبر 1538ء کو شمالی اٹلی کے قصبے ارونا (Arona) میں پیداہوئے۔ وہ ایک اشرافیہ خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے والد کا نام گلبرتو بورومیو (Gilbert Borromeo) اور والدہ مارجریٹا ڈی’میڈیسی (Margaret de’Medici) تھیں۔ 
آپ نے بچپن سے ہی مذہبی اور تعلیمی تربیت حاصل کرنا شروع کی۔ دونوں سول اور کلیسیائی قوانین (civil and canon law) میں انہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ اس نے یونیورسٹی آف پاویا (University of Pavia) سے قانون کی ڈگری لی۔آپ یورپی کلیسیاکی ترقی اور اصلاح کے دور، خاص طور پر“کاؤنسل آف ٹرینٹ”(Council of Trent) کے مقاصد کی تکمیل میں کلیدی کردار ادا کرنے والے رہنما تھے۔  انہوں نے اپنے ذاتی وسائل اور دولت کا استعمال کرتے ہوئے غریبوں کی مدد کی، ہسپتالوں کی تعمیر کروائی اور روحانی زندگی کو منظم کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے کلیسیائی بدعنوانیوں کی نشان دہی کی اور انہیں ختم کرنے کی کوشش کی۔
 انہوں نے کاہنوں کی تربیت کیلئے سیمنریز قائم کیں تاکہ کلیسا کو قابل اور پاکیزہ رہنما ملیں۔ کیٹی کیزم کے فروغ کے لیے بچوں اور جوانوں کو مذہبی تعلیم کی فراہمی پر زور دیا۔
 1576ء تا 1577ء کے درمیانی عرصے میں میلان میں طاعون کی وبا ء آئی، جس نے بہت سی جانیں لیں۔ چارلس نے اسی دوران نہ صرف غریبوں اور بیماروں کی مدد کی بلکہ اپنے اثاثے خرچ کیے تاکہ لوگ زندہ رہ سکیں۔ انہوں نے ذاتی راحت اور آسائش سے دستبردار ہو کر ایک نمونہ پیش کیا کہ کس طرح ایک روحانی رہنما کو مصیبت کے وقت کلیسیا کی خدمت کرنی چاہیے۔
چارلس 3 نومبر 1584ء کو 46برس کی عمر میں میلان میں وفات پاگئے۔انہیں 1602ء میں مبارک قرار دیا گیا اور بعد ازاں 1610ء میں پوپ پال پنجم نے انہیں مقدس کا لقب دیا۔مقدس چارلس بورومیو کی عید ہر سال 4 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ سینٹ چارلس بورومیو کو خاص طور پر کاہنوں،بشپس،کارڈینلز،سیمنیرین اور مذہبی رہنماؤں کے مربی مانے جاتے ہیں۔
 اْن کی اصلاحی کاوشوں نے کلیسیائی نظم و ضبط وتعلیم کو بڑھایا اور کلیسا کے اندر اخلاقی معیار کو بلند کیا۔
 ان کی زندگی آج بھی بھی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے اور یہ سبق دیتی ہے کہ خدمت اور ایمان کے راستے پر انسان کیسے ثابت قدم رہ سکتا ہے چاہے مشکل حالات ہوں۔

Daily Program

Livesteam thumbnail