چرچ کیوں جانا چاہیے؟
ہمارے بہت سے مسیحی، باقاعدگی سے چرچ نہیں جاتے نیز اُن کے نزدیک پاک ماس کی عبادت میں شریک ہونا کوئی معنی نہیں رکھتا۔ وہ صرف نام کے مسیحی کہلاتے ہیں جو خداوند یسوع مسیح پر ایمان تو رکھتے ہیں پر اُس کے حکم پر عمل نہیں کرنا چاہتے۔ پاک کلام میں واضح بیان ہے کہ ایمان بغیر اعمال کے مُردہ ہے(یعقوب26:2)۔ دُنیاوی طور پر دیکھا جائے تو اکثر ہم اپنے رشتہ داروں یا عزیزواقارب کے غموں اور خوشیوں میں شریک ہوتے ہیں اور اُن سے اپنا رشتہ ناطہ مضبوط بناتے ہیں۔ جبکہ روحانی یا ایمانی طور پر دیکھا جائے تو اکثر ہم خدا سے،پاک کلام سے بہت دُور ہوتے ہیں ہم جسمانی طور پر تو روٹی کھا کر زندہ نظر آتے ہیں مگر روحانی طور پر ہماری روح مرُدہ ہو چکی ہوتی ہے نیز خدا سے ہمارا رشتہ یا تعلق مضبوط نہیں رہتا اِس لئے ہم چرچ جائیں یا نہ جائیں ہمیں اِس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ چرچ جانا مشکل عمل ہے ہم گھر میں ہی عبادت کر سکتے ہیں جبکہ ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ چرچ میں پاک الطار پر خداوند یسوع مسیح کی صلیبی قربانی کی یاد تازہ کی جاتی ہے جو گھر میں ناممکن ہے۔خداوند یسوع مسیح فرماتے ہیں جو میرا گوشت کھاتا اور میرا خون پیتا ہے وہ ہمیشہ کی زندگی رکھتا ہے اور میں اُسے یوم ِ آخر میں پھرزندہ کروں گا(یوحنا 55:6)۔کیا ہم اپنے گھروں میں پاک ماس کی قربانی مناسکتے ہیں؟ ہر گز نہیں اس کے لئے چرچ جانا لازمی امَر ہے۔اگر ہم مسیح کے سچے پیروکار ہیں تو پھر اُس کے حکموں پر عمل کرتے ہوئے ہماراچرچ جانا اولین فرض ہونا چاہئے کیونکہ خود خداوند یسوع مسیح فرماتے ہیں کہ میری یاد گاری کے واسطے یہی کیا کرو(لوقا19:22)۔خدا کے دس احکام میں تیسرا حکم ہے کہ خداوند کا دن پاک رکھنا اور اُس میں بدنی محنت کا کام نہ کر نااِس کا مطلب یہ ہوا کہ ہمیں خدا کے حضور آنا، اُس کے نام کو مبا رک کہنا، اُس کی پر ستش کرنا، اور اُس کی شکر گزاری کرنا لازمی ہے۔
اُس کے حکم کو مانتے ہوئے ہم مسیحیوں کو ہر اتوار باقاعدگی سے چرچ جانا چاہیئے کیونکہ چرچ جانے سے ہی ہم خداوند یسوع مسیح کے سچے سپاہی اور گواہ بنتے اور دوسروں تک انجیل کی خوشخبری پہنچانے والے بن سکتے ہیں۔یوخرست کا مطلب شکر گزاری ہے اور ہمیں ہمیشہ خدا کا شکر گزار رہناہے۔ یوخرست کا ساکرامنٹ اتحاد اور یگانگت کا درس دیتا ہے یعنی ایک ہی چھت کے نیچے اور ایک ہی میز سے سب روٹی کھاتے ہیں اس کا مطلب یوخرست سب انسانوں کو متحد کرتی ہے۔ عبادت کے اختتام پر یسوع مسیح کا مشن دیا جاتا ہے کہ جا کر ساری دنیا میں انجیل کی منادی کرو۔
جب ہم چرچ جاتے ہیں تو ہمیں ذہنی سکون محسوس ہوتا ہے کیونکہ انسان اپنے سارے دکھ، درد خدا کے سپرد کر دیتا ہے۔ ہم چرچ جا کر ایمانی سچائیوں کو دہراتے ہیں اور اپنے مسیحی ایمان کا پر چار کرتے ہیں نیز خدا کی کلیسیا کے ساتھ ملکر ایک خاندان کی صورت میں خدا کے نام کو مبارک کہتے ہیں۔ ہم چھ دن اپنے تمام تر کاموں اور دوسرے معاملات میں مصروف رہتے ہیں لیکن ساتواں دن خدا کی عبادت کے لئے مخصوص کیا گیا ہے اِس لئے چرچ جا کر خدا کی دی ہوئی برکتوں اور فضائل کا شکریہ ادا کرنا چاہیئے۔چرچ جا کر عبادت کرنا خدا سے محبت کا اظہار ہے جو لوگ چرچ نہیں جاتے اُن کو چاہیئے کہ وہ اپنی زندگیوں پرغوروخوص کریں کیونکہ خدا رحیم اور مہربان ہے جو ہمارے گنہگار ہونے کے باوجود ہمیں اپنے گھر آنے کی دعوت دیتا ہے۔ اگر ہم خدا کی آواز سن کر اُس کے گھر جاتے ہیں تو یقینا ہم برکات وفضائل حاصل کریں گے۔ دْعا ہے کہ خْدا باپ ان خاص اور بابرکت ایام میں ہمیں چرچ جانے کی توفیق عطا کرے تاکہ ہم اْس کی قربت میں آگے بڑھتے ہوئے اپنی زندگیوں سے خْداکے نام کو جلال دینے والے بن جائیں۔ آمین