والدین کا گھر!
کسی نے سچ ہی کہا تھا کہ مکان اینٹوں کا ہوتا ہے جبکہ وہی مکان اپنوں کے ساتھ گھر بن جاتا ہے۔اور اصل گھر وہ ہوتا ہے جہاں ماں کا لاڈ اورباپ کی ڈانٹ ہوتی ہے۔حقیقت ہے کہ ماں کے بنا کوئی گھر ہی نہیں ہوتا اور گھر پر پڑی باپ کی چپلوں کا بھی اپنا ہی رعب ہوتا ہے۔اگر ماں کے ہونے سے گھر گلستان ہوتا ہے تو باپ کے ہونے سے زندگی گلزار ہوتی ہے۔
صرف یہی وہ گھر ہے جہاں آپ جب جی چاہے بغیر کسی دعوت کے جا سکتے ہیں۔
یہی وہ گھر ہوتا ہے جہاں آپ دروازے میں چابی لگا کر براہِ راست گھر میں داخل ہو سکتے ہیں۔
یہ وہی گھر ہوتا ہے جہاں محبت بھری نگاہیں اْس وقت تک دروازے پر لگے رہتی ہیں جب تک آپ نظر نہ آ جائیں۔
یہی وہ گھر ہے جو آپ کو آپ کی بچپن کی بے فکری اور خوشیوں کے دن یاد دلاتا ہے۔
اسی گھر میں آپ کی موجودگی ماں باپ کے چہرے پر مسکراہٹ کے پھول بکھرتی ہے اور آپ بنا کسی روک ٹوک کے اْن کے ساتھ گفتگو کرتے ہیں اور والدین کے لئے آپ کی باتیں سننا ایک اعزاز کی طرح ہوتا ہے۔
یہ وہ گھر ہے جہاں آپ نہ جائیں تو اس گھر کے مکینوں (والدین) کے دل مرجھا جاتے ہیں۔
یہ وہ گھر ہے جہاں ماں باپ کی صورت میں دو شمعیں جلی رہتی ہیں تاکہ آپ کی دنیا کو روشنی سے جگمائیں
اور آپ کی زندگی کو خوشیوں اور مسرتوں سے بھر دیں۔
یہی ہے وہ گھرجہاں کا دسترخواں خالص محبتوں سے بھر پور اور ہر قسم کی منافقت سے پاک ہے۔
یہی وہ گھر ہے کہ اگر یہاں کھانے کا وقت ہو جائے اور آپ کچھ نہ کھائیں تو اس گھر کے مکینوں کے دل پریشان ہو جاتے ہیں۔
یہ وہ گھر ہے جہاں آپ کو ہر قسم کی خوشیاں میسر ہوتیں اور بنا بات کے اْونچی آواز میں قہقہے لگانے کی اجازت ہوتی ہے۔
آہ خْدارا!ان گھروں کی اہمیت کو جانیں اور پہچانیں،قبل اس کے کہ بہت دیر ہوجائے۔کیونکہ بہت خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کے پاس والدین کے گھر ہیں۔