محبتوں کی چھاؤں
کہا جاتا ہے کہ ماں کی ممتا محبت کا دریا ہے۔ اس کی محبت سمندروں سے گہری، پہاڑوں سے بلند اور لوہے سے زیادہ مضبوط ہے۔ اگر ماں کی محبت کی گہرائی جاننا چاہیں تو ماں کی محبت کو ترازو کے ایک پلڑے میں ڈال دیں اور دوسرے میں کائنات رکھ دیں تو بھی اْس کی محبت کا پلڑا بھاری ہوگا۔ماں اولاد کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتی۔وہ مشکل اور دْکھوں کے سمندروں کو پار کرتی ہوئی بچوں کی پرورش میں سب کچھ صبر کے ساتھ برداشت کرتی ہے۔
ماں کی محبت کا قرض انسان کبھی بھی اْتار نہیں سکتا کیونکہ وہ بچوں کی پیدائش سے لے کر اْن کی پرورش اور پھر تعلیم و تربیت کے لیے اپنا سب کچھ داؤ پر لگا دیتی ہے۔ اْس کی بے لوث اور بے غرض محبت کی وجہ سے خدا نے اْس کے قدموں تلے جنت رکھ دی۔ ماں ہی وہ لفظ ہے جو بچہ سب سے پہلے سیکھتا ہے۔ ماں ہی بچوں کو بولنا، چلنا، ملنا ملانا، گفتگو کرنا، آداب و اقدار، تہذیب،تعلیم،رسم و رواج اور روایات سے روشناس کرواتی ہے۔ زندگی کے رنگ ڈھنگ سکھاتی ہے۔ ماں کی اہمیت کو کبھی بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ماں نے انبیاء اولیاء اور پیغمبروں کی پرورش میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ماں کی کوششوں اور دعاؤں سے اْن کے مشن کامیاب ہوئے اور پایا تکمیل کو پہنچے۔ اس لیے انسان چاہے ساری دنیا پر حکومت کرے وہ ماں کی محبت کا اور محنت کا قرض نہیں چکا سکتا۔
شاید اس لیے کہتے ہیں۔
پْت بھانویں زمانے دا ولی ہوؤے
ہو سکدا نئیں ماں دے پیراں دی خاک ورگا
لفظ ماں زبان پر آتے ہی محبت کا احساس دل میں اْبھرنے لگتا ہے کیونکہ یہ رشتہ بہت ہی عظیم اور انوکھا ہے۔ جس نے اس ہستی کی قدر کو نہیں جانا اور اس کی عظمت کو نہیں پہچانا وہ بد نصیب ہی رہ جاتا ہے۔اور جس نے جان لیا اْس نے دونوں جہانوں میں اعلیٰ رتبہ پا یا۔ ماں کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ جنت بھی اْس کے قدموں کے نیچے ہے۔ جس گھر میں ماں ہے وہ گھر جنت ہے۔ ماں کے رتبے اور عظمت کو تو انبیاء نے بھی سلام کیا۔ ہمارے خداوند یسوع مسیح نے بھی قانائے جلیل کا معجزہ اپنی ماں کے کہنے پر ہی کیا تھا۔یسوع کا وقت نہیں آیا تھا مگر اْس نے اپنی ماں کا حکم نہیں ٹالا بلکہ مکمل تابعداری کا ثبوت دیا۔ ماں خدا کی طرف سے ایک لازوال تحفہ اور نعمت ہے جو بچوں کی ہر ضرورت ہے بروقت پوری کرتی ہے۔ ماں کو دیکھتے ہی خوشی سے چہرہ کھلِ جاتا ہے۔ ہم کتنی بھی پریشانی میں کیوں نہ ہوں بس ماں کی گود میں سر رکھتے ہی سکون ملتا ہے اور یہ ایسا سکون ہے جو دنیا میں کہیں بھی میسر نہیں آ سکتا۔ درحقیقت ماں وہ الہٰی بخشش ہے جس کا دنیا میں کوئی نعم البدل نہیں۔ اس انمول ہستی کو بھلایا نہیں جا سکتا کیونکہ ہم جو بھی ہیں ماں کی بدولت ہیں۔ہمیں یہ یاد رکھنا ہے کہ ہمارا وجود ماں کی بدولت ہی ہے۔ لازوال محبت کا گہرا اور طاقتور چشمہ صرف ماں کے دل سے پھوٹتا ہے۔ اس لازوال محبت کو فرمانبردار اولاد ہی حاصل کرتی ہے۔
اس لیے کہتے ہیں کہ ماں کی جتنی خدمت کی جائے کم ہے۔ اولاد چاہے جیسی بھی ہو ماں کی دْعا ہمیشہ اولاد کے حق میں ہوتی ہے۔ ماں کی گود میں جتنا سکون، باتوں میں جتنی مٹھاس، نگاہوں میں جتنی محبت اور دعاؤں میں جتنا خلوص ہوتا ہے اْس کا کوئی اندازہ ہی نہیں لگا سکتا۔ تو آئیں یوم والدہ مناتے ہوئے ماؤں کی تما م قربانیوں کو خراج تحسین پیش کریں۔بے شک کہ ماں کی عظمت کو سلام کرنے کیلئے ایک دن کافی نہیں کیونکہ ماں کے بِناتوکوئی دن ہی نہیں ہوتا۔
ہم میں سے بہت سے ایسے ہیں جو ماں کو وہ عزت اور پیار نہیں دیتے جس کی وہ حق دار ہے۔اس لئے آئیں آج ماؤں کا عالمی دن مناتے ہوئے نا صرف ماؤں کو جو کہ محبتوں کی چھاؤں ہے اْسے تحفے دیں،اْسے سلام پیش کریں بلکہ ماں کی محبت کا جواب محبت سے دینے کا بھی عہد کریں۔دل وجان سے اس کی عزت و احترام کو اپنی زندگی کا مقصد حیات بنا لیں تاکہ دنیا کے ساتھ ساتھ ابدی زندگی میں بھی کامیابی پائیں۔
آپ سبھی کو ماؤں کا عالمی دن مبارک ہو!