فرانزکافکا اور گڑیا
یہ کہانی فرانز کافکا کی ہے جو ایک نامور لکھاری تھے۔انہوں نے شادی نہیں کی اور نہ ہی کوئی اولاد تھی۔ایک دفعہ جرمنی کے شہر برلین کے پارک میں سیر کر رہے تھے۔اْن کی ملاقات ایک بچی سے ہوئی جو رو رہی تھی کیونکہ وہ اپنی پسندیدہ گڑیا کھو چکی تھی۔ کافکا نے بچی کے ساتھ مِل کر گڑیا ڈھونڈنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے۔ پھرکافکا نے بچی سے کہا کل پارک میں آنا ہم پھر سے گڑیا ڈھونڈیں گے۔ اگلے دن بھی جب اْنہیں گڑیا نہیں ملی تو کافکا نے لڑکی کو گڑیا کا لکھا ہوا ایک خط دیا۔جس میں لکھا تھا کہ ”تم مت رونا“کیونکہ میں نے دْنیا گھومنے نکلی ہوں۔ میں تمہیں اپنی مہم جوئی کے بارے میں خطوں کے ذریعے بتاتی رہوں گی۔ اس طرح یہ کہانی شروع ہوئی جو کافکا کی زندگی کے آخر تک جاری رہی۔ ان کی ملاقاتوں کے دوران، کافکا گڑیا کے خطوط کو بچی کے ساتھ مِل کر پڑھتے۔ آخر کار، ایک دن کافکا کو وہ گڑیا مِل گئی (اس نے ایک نئی گڑیاخریدی)۔ وہ بچی کے پاس آئے اوربچی سے کہا کہ یہ میری گڑیا بالکل نہیں لگتی۔ کافکا نے اسے ایک اور خط دیا جس میں گڑیا نے لکھا تھا: ”میرے سفر نے مجھے بدل دیا ہے“۔ اْس چھوٹی بچی نے نئی گڑیا کو گلے لگایا اور اسے خوش گھر لے آئی۔ ایک سال بعد کافکا کا انتقال ہوگیا۔ کئی سال بعد، اب وہ بچی بھی بڑی ہوگئی۔
ایک دن اْسے گڑیا کے اندر سے ایک خط ملا۔جس پر کافکا کے دستخط تھے اور خط میں لکھا تھا: ”ہو سکتا ہے کہ زندگی میں جس سے آپ پیار کرتے ہیں خواہ وہ کوئی چیز ہو یا انسان اور وہ شاید کھو جائے لیکن آخر میں، محبت کسی اور روپ میں آپ کے پاس واپس لوٹ کر ضرور آئے گی“۔