اے مقدسہ مریم خدا کی ماں ہم گناہ گاروں کے واسطے دعا کر!
عزیزو!آج پاک کیتھولک کلیسیا ایمانی شادمانی کے ساتھ مقدسہ مریم مادر ِخدا کی عید مناتی ہے۔ یہ ایک قدیم عید ہے۔ پہلے پہل یہ عید 11 اکتوبر کو منائی جاتی تھی بعد ازاں یہ نئے سال کے آغاز پر منانے کا طے ہوا۔تاکہ سال کے آغاز ہی سے کلیسیا اْس فضل سے معمور ہو جس کی خوشخبری مقدسہ مریم کو عنایت ہوئی۔ مقدسہ مریم کے متعلق پاک ماں کیتھولک کلیسیا کے چار عقائد بڑے موثر اور بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔
پہلا: مقدسہ مریم مادرِ خدا
دوسرا:مقدسہ مریم دائماً کنواری
تیسرا:مقدسہ مریم کا بیداغ حمل میں لیا جانا
چوتھا:مقدسہ مریم کا زندہ آسمان پر اْٹھایا جانا
آج کی عید ہمیں پہلے عقیدے یعنی مقدسہ مریم مادر ِخدا کے موضوع پر غور کرنے کی دعوت دیتی ہے۔
جس کو خدا نے زمانوں کے شروع ہی سے چْن لیا۔اْسے بے داغ اور ہر گناہ سے مبرا رکھا تاکہ وہ خدا کے اکلوتے بیٹے ہمارے نجات دہندہ کی ماں بنے۔
مقدس لوقا انجیل نویس کے مطابق مقدسہ مریم نے خدا کے قول کو پورا کیا جب وہ کہتی ہے دیکھ میں خدا کی بندی ہو میرے لیے تیرے قول کے موافق ہو۔ مقدسہ مریم کی پاکیزگی، اْس کا بے داغ رحم ہی خدا کے کلمہ کو مجسم کرنے کے لائق ٹھہرا۔کیونکہ وہ موروثی گناہ سے پاک تھی۔کیونکہ خدا پاک ہے اس لیے وہ مسکن، وہ خیمہ، وہ ہیکل، وہ عہد کا صندوق اور وہ رحم گا ہ کوبھی سراسر پاک ہی ہونا تھا۔
کیتھولک کلیسیا کی دینی تعلیم اور ایمان کے اقرار کی کتاب نمبر 464 میں واضع لکھا گیا ہے کہ ابتدائی کلیسیائی زمانوں میں بدعتوں نے سر اٹھایا۔ غناسطی بدعتی یسوع کی انسانیت کے منکر تھے۔ اور نسطوری اس کی الوہیت کے۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے مختلف ادوار میں مجالس بلائی گئی۔سن 325 میں نقائیہ پہلی مجلس نے اپنے عقیدے میں اقرار کیا۔ ”کہ وہ سب زمانوں سے پہلے باپ سے متولد ہوا۔ وہ خدا سے خدا، نور سے نور اور سچے خدا سے سچا خدا ہے۔ وہ پیدا ہوا بنایا نہیں گیا۔“
نسطوری بدعت کی مخالفت کرتے ہوئے، سکندریہ کے مقدس سرل اور سن431 میں افسس کی تیسری مجلس عامہ نے اپنے عقیدے میں اقرار کیا کہ”کلمہ اپنے اقنوم میں عقلی روح سے معمور،جسم سے پیوستہ کرتے ہوئے انسان بنا۔“
اس بنا پر مجلسِ افسس نے 431 سے 495 میں اعلان کیا کہ مقدسہ مریم خدا کے بیٹے کو اپنے بطن میں لیے جانے سے خدا کی حقیقی ماں بن گئی۔ کیٹی کیزم آف دی کیتھولک چرچ نمبر 466 کے مطابق مقدسہ مریم خدا کی ماں ہے کیونکہ یسوع خدا کا بیٹا ہے بعد ازاں 451 میں چلسڈن کی مجلس میں بھی تصدیق کرتے ہوئے اس ایمان کو جاری رکھا کہ مقدسہ مریم خدا کی ماں ہے۔کیتھولک کلیسیا دینی تعلیم اور ایمان کے اقرار نمبر 495 میں مقدسہ مریم کی الہٰی مادریت کا بیان کرتی ہے کہ یسوع خدا کا کلمہ انسان بنا جو پاک تثلیث کا دوسرا اقنوم ہے اور خدا باپ کے ساتھ وحدانیت میں ایک ہی جوہر رکھتا ہے۔ لہٰذا پاک ماں کلیسیاء کامل ایمان سے اقرار اور تسلیم کرتی ہے کہ مقدسہ مریم خدا کی ماں ہے۔مقدس یوحنا کی انجیل 1باب میں بیان ہے کہ ابتدا میں کلمہ تھا،کلمہ خدا کے ساتھ تھا اور کلمہ خدا تھا۔
یوں کلیسیاء نے اس ایمان اور اقرار پر کلامِ مقدس کی روشنی میں مہر ثبت کرکے بدعتی گروہوں کی باطل تعلیم،خیالات، تصورات اور فلسفے کو جڑ سے اْکھاڑ پھینکا اور مسیحی دین کی سچائیوں اور موثر تعلیم کا بول بالا کیا کہ یسوع کامل خدا اور کامل ا نسان بھی ہے اور مقدسہ مریم خدا کی ماں ہے۔ اس حقیقت کا اظہار اور اقرار مقدسہ الیصابات نے روح القدس سے معمور ہو کر بلند آواز میں کیا تھا جب اْس نے مقدسہ مریم سے کہا میرے لئے یہ بات کیسے ہوئی کہ میرے خدا کی ماں میرے پاس آئی۔
آج کی عید کے موقع پر دْعا ہے کہ خدا ہمیں مقدسہ مریم کی طرح روح القدس سے معمور کرے تاکہ ہم مقدسہ مریم کی طرح خدا کی مرضی بجا لائیں اور مقدسہ مریم کی مانند پاکیزگی، خدا کا مسکن بنتے جائیں اور یہ کہنے والے بنیں اے مقدسہ مریم خدا کی ماں ہم گناہ گاروں کے واسطے دعا کر!